ہاں میں ان لڑکیوں میں سے ہوں جنہیں آزادی نہیں چاہیئے جو چاہتی ہیں ان کا محرم انہیں ستر پردوں میں چھپا کر رکھے بالکل کسی قیمتی متاع کی طرح 🥀
کچھ دکھوں کا مداوا نہیں ہو سکتا کچھ نقصان زندگی بھر کے لیے ہوتے ہیں 🥀
نہ جانے کون سی ادائیں ہوتی ہیں بخت والی
ہم نے خود کو جب بھی پایا اپنوں پہ بوجھ پایا
میں ان دنوں عجیب درد کی لپیٹ میں ہوں🥀
یقین کرو مجھے تیری بڑی ضرورت ہے یارر
خود کو دیکھا تو خیال آیا
عورت اگر کم ظرف مرد کے ہاتھ لگ جائے تو رُل جاتی ہے
اتنی کبھی میں خود کو بھی میسر نہیں رہی
جتنی رائیگاں ہوئی ہوں تیرے ہاتھوں سے 🥀
جن کو حاصل نہ ہوئے انہوں نے بددعائیں بہت بہت دیں
خیر جن کو مفت میں ملے بخشا انہوں نے بھی نہیں 🥀
دیکھا دیکھا کوئی نظر آیا
آئینے پر نظر پڑی یکدم
طریقہ ایک ہی ہوتا ہے بس لاڈلوں کو زندگی کا تھپڑ ذرا ذور سے لگتا ہے
مختصر لکھوں تو زندگی ستا رہی ہے
میں نے پرکھا ہے اپنی سیاہ بختی کو
میں جسے کہہ دوں اپنا پھر وہ میرا نہیں رہتا
مثال چھوڑیں میں بس اک خیال ہوں
مجھ سے لوگ تو کیا
میری نیندیں بھی ناراض ہیں
میری انسانی رشتوں پر کی گئی انویسمنٹ ضائع گئی
اب ہر رشتے سے خوفزدہ ہو جاتی ہوں میں