خواہش دید تلک بھی نہیں پالی ہم نے زندگی تیرے تصور سے سجالی ہم نے کم سے کم اتنی تسلی تو لیے پھرتے ہیں تیری خاطر جو گنوانا تھی گنوالی ہم نے کوئی ملنے نہیں آیا ہمیں اتنے دن سے آج دیوار ہی سینے سے لگا لی ہم نے شہر کے شہر میں بدنام ہوئے تیرے سبب جو ترے نام کی شہرت تھی کما لی ہم نے