میری داستان حسرت وہ سُنا سُنا کے روئے
مجھے آزمانے والے مجھے آزما کے روئے
کوئی ایسا اہل دل ہو کہ فسانہ محبت میں اسے سنا کے رؤں وہ مجھے سنا کے روے
میرے اردگرد بہت سے لوگ ہیں
اچھی باتیں کرنے والے مگر منافق لوگ
زرا سی بات پر نہ چھوڑو کسی بھی اپنے کا دامن
صدیاں گزر جاتی ہیں اپنوں کو اپنا بنانے میں