عورت کا مقام اسلام میں عورت اگر بیوی کے روپ میں تھی ، تو فرمایا خدیجہ اگر تم میری جلد بھی مانگتی تو میں اتار کے دے دیتا اگر یہ بیٹی کے روپ میں تھی ، تو نہ صرف کھڑے ہو کر اس کا استقبال کیا جاتا ، بلکہ فرمایا میری بیٹی فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے۔ بہن کے روپ میں تھی تو فرمایا کہ بہن تم نے خود آنے کی زحمت کیوں کی ، تم پیغام بھجوا دیتی ، میں سارے قیدی چھوڑ دیتا۔ ماں کے روپ میں آئی تو قدموں میں جنت ڈال دی گئی ، اور حسرت بھری صدا بھی تاریخ نے محفوظ کی۔ فرمایا گیا صحابہ کاش میری ماں زندہ ہوتی ، میں نمازِ عشاء پڑھا رہا ہوتا ، میری ماں ’’ ابنی محمد ‘‘ پکارتی ، میں نماز چھوڑ کے اپنی ماں کی بات سنتا۔ عورت کی تکلیف کا اتنا احساس فرمایا گیا کہ دورانِ جماعت بچوں کے رونے کی آواز سنتے ہی قرأت مختصر کر دی۔