مجھے عشق کے دھاگوں میں
پرو کر اس نے ....!!!!
ساری محفل کو دکھایا ____ بہت پرزور تماشا ......!!!!
میرے بے پناہ چاہنے سے
اکثر وہ مجھے پاگل کہتی تھی
سب چھوڑتے جا رہے ھیں آج کل ہمیں ۔ ۔ ❤۔ ۔
اے زندگی تجھے بھی اجازت ہے جا .
عیش کر
تیری محبت کو ایسے سنبھال کے رکھا ہے میں نے.
جیسے ٹوٹا ہوا بازو لوگ سینے سے لگائے پھرتے ہیں. .
تو بھی نہ مل سکا ہمیں، عمر بھی رائیگاں گئی___!!
تجھ سے تو خیر عشق تھا، خود سے بڑے گلے رہے__!!
میرے ہونے سے تو بڑھتے ہیں مسائل اُن کے
میں جو مر جاؤں تو ، اپنوں کو سہولت ہوگی.
تلخ اتنی تھی کہ پینے سے زباں جل جاتی
زندگی آنکھ کے پانی میں ملا لی میں نے !!
محسن وہ میری انکھ سے اوجھل ہوا نا جب
سورج تھا میرے سر پر مگر رات ہو گئ
تیرا اندازِ تخاطب، ترا لہجہ، ترے لفظ
وہ جسے خوفِ خدا ہوتا ہے یوں بولتا ہے؟
نہیں ملتی مجھے فرصت ترے ہی ذکر سے جاناں
تیرا کیوں دل نہیں چاہتا کہ مجھ سے بات کی جائے
کبھی جو سامنا اُن کا ہُوا تو کہہ دیں گے
محبتوں میں جو ہاریں وہ مر نہیں جاتے 😒
کاش میں مر جاؤں تمہارے سامنے!!💔
اور تو روتا رہے ہاتھوں کو جوڑ کر
ایسا اُٹھا ہے تیرے بعد تعلق سے یقین
اب تو میں چھت سے پرندے بھی اُڑا دیتا ہوں
اک تجھ کو نہ جیت سکے ہم تجھ سے*
عمر بیت گئی خود کو جواری کہتے کہتے*
جون ایلیاء ۔
وہ بھی اپنے نہ ہوئے صاحب۔۔۔۔❣
اور دل بھی گیا ہاتھوں سے۔۔۔۔۔❣
میرے یُوسف تیری بھرپور زیارت کے لیے
مانگ لائی ہوں زلیخا سے ادھوری آنکھیں🥀