میں روز کہتا ہوں خوش رہو تم تم روز کہتی ہوں درد ہیں مجھے
درد اٹهتا ہے تو تصور میں آجاتے ہیں وہ خدا میرے درد کی عمر دراز کرے
جائے ہے جی نجات کے غم میں
ایسی جنت گئی جہنم میں
اقرار میں کہاں ہے انکار کی سی صورت
ہوتا ہے شوق غالب اس کی نہیں نہیں پر
بس یونہی چھوڑ دیا اس نے مجھے ہائےاس نے مجھے آزمایا بھی نہیں
جس دن ہو جاتی ہے تجھ سے بات
بڑی مشکل سے گزرتی ہے وہ رات
ھم قیامت بھی اُٹھائیں گے تو ھوگا نہیں کچھ
تُو فقط آنکھ اُٹھائے گا تو چھا جائے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔ !!!!
پھُول تو پھُول ھیں ، وہ شخص اگر کانٹے بھی
اپنے بالوں میں سجائے گا تو چھا جائے گا !!!
ہم تجھے یوں ڈھونڈتے ہیں جس طرح لوگ سکوں ڈھونڈتے ہیں
لوگ جانیں گے تجھے میرا حوالہ دیکر میرا ہونا تیرے ہونے کی نشانی ہو گا
کیسے کہیں کہ تجھ کو بھی ہم سے ہے واسطہ کوئی
تو نے تو ہم سے آج تک کوئی گلہ نہیں کیا
جون ایلیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain