کبھی راستے میں مل کر یوں ٹھکرا کر گزار جانا جسے تم نے ھم کو پہچانا نھیں
ھمارا ذکر جب آۓ یوں انجانے بن جانا جسے نام سن کر بھی پہچانا نھیں
دنیا والوں نے تیری چاہت کا صلہ انمول دیا
پاؤں میں بیڑیا ڈالی ھاتھوں میں کچکول دیا
وہ کہتا تھا کہ پتھر دل کبھی رویا نھیں کرتے
اس کو کیا خبر کے چشمے پتھروں سے نکھلا کرتے ھے
نہ تھی ھماری قسمت کے وصالے یار ھوتا
نہ ھم تم سے ملتے نھ ھم کو تم سے پیار ھوتا
وہ انسان نھیں جو ڈر جاۓ حالات کے خونی منظر سے
جس دور میں جینا مشکل ھو اس دور میں جینا لازم ھے
ارادے جن کے پختہ ھو نظر جن کی خدا پر ھو
طلاطم خیز موجو سے وہ گھبرایا نھیں کرتے
Ok bye offline hone ka time hai