حرام محبت قسط 1 وہ ایک عجیب سی رات تھی مجھےسمجھ نہیں آرہا تھا میں کیا کروں کیا نہ کروں شادی کی پہلی رات تھی اور دلہن بنی بیٹھی میری بیوی نے کہا کہ خبردار مجھے ہاتھ مت لگانا میں کسی اور سے محبت کرتی ہوں۔ یہ زبردستی کی شادی ہوئی ہے اور یاد رکھو تم کچھ بھی کر لو میری محبت نہ حاصل کر پاو گے نہ میں تمہیں چاہوں گی اس کی انکھوں میں آنسو تھے میں حیران و پریشان پاگلوں کی طرح اسے دیکھنے لگا اور سوچنے لگا کہ یہ کیا ہو گیا ہےجب کچھ سمجھ نہ آیا تو اٹھا اور وضو کیا اور نماز کے لئے چلا گیااور اپنے اللہ سے ذکر کیا کہ یا ربا یہ کیسا امتحاں ہے ؟ مجھے ڈر تھا بہت زیادہ ڈر معاشرے کا ڈر خاندان والوں کا ڈر میں ایک مڈل کلاس فیملی سے تعلق رکھتا ہوں اور ایسی اونچ نیچ پر ہمارے ہاں عزت کا جلوس نکل جاتا مختلف سوچیں آ جا رہی تھ
شاہدہ سولہ سترہ سال کی ایک حسین و جمیل لڑکی تھی- اس کا تعلق مڈل کلاس گھرانے سے تھا- اس کا باپ ریلوے میں کلرک بھرتی ہوا تھا اور حالات بتا رہے تھے کہ وہ کلرک کی حثیت ہی سے ریٹائر ہوجائے گا- اس کا تعلق ان مردوں میں ہوتا تھا جو حالات کی چکی میں پس پس کر جمالیاتی حسن کو خیرباد کہہ چکے ہوتے ہیں اور ہر کام مشینی انداز میں کرتے رہتے ہیں- غصہ اور چڑچڑا پن ان کی شخصیت کا حصہ بن جاتے ہیں- ایسے لوگوں کی موجودگی ان کے ساتھ رہنے والوں کو ہر وقت ایک ذھنی اذیت سے دو چار رکھتی ہے- وہ خود پر سختی اور بدمزاجی کا ایک ایسا خول چڑھا لیتے ہیں کہ لوگ ان سے کسی بھی قسم کی باتیں کرنے سے گریزاں رہتے ہیں- شاہدہ کا باپ سخت طبیعت کا ضرور تھا مگر گھریلو معاملات میں دل چسپی لیتا تھا- جو کچھ کماتا تھا بیوی کے ہاتھ پر لا کر رکھ دیتا تھا- اسے بیوی اور بی
اگر آپ فیملی میں کسی میں بھی مندر جہ ذیل علامات دیکھیں تو کسی اچھے psychaitrist سے ضرور مشورہ کریں 1. آوازوں کا آنا Hallucination 2. زیادہ سونا یا نیند نہ آنا 3.شک کرنا suspicious ہونا 4. ڈپریشن یا Anxiety 5. غلط beliefs یا سوچ develop ہونا Delusions 6. خود کشی کے خیالات کا آنا Suicidal Thoughts 7.تنہائی پسندی 8. غصّہ Aggression