Damadam.pk
Kandeel-11's posts | Damadam

★ Kandeel-11's posts:

Kandeel-11
 ★ 
Expiring post

شرط اتنی ہے کہ تو اُس میں فقط میرا ہو..
.
.
.
پھر تُو اک خواب، کئی بار دکھا سکتا
ہے

Digital Art image
K  ★ 🔥 : میں قَلب میں تیرے کسی ویْران جگہ پر.. مَقبُوض ہوں لیکن تُجھے معلوم نہیں۔۔۔ - 
یہ ہم جو تجھ سے تجھے بار بار مانگتے ہیں.. 
سلیقہ _ طلب و اِختیار مانگتے ہیں. . . 
کسی سے کہہ نہیں دینا کہ عشق ہو گیا ھے. . . . کہ لفظ معنی نہیں ، اعتبار مانگتے ہیں
K  ★ : یہ ہم جو تجھ سے تجھے بار بار مانگتے ہیں.. سلیقہ _ طلب و اِختیار مانگتے - 
اُس نے دھوکہ نہیں دیا، لیکن اس نے کبھی بھی وہ چیزیں ٹھیک نہیں کیں ۔ جو مجھے پریشان کرتی تھی۔
____AK____
K  ★ : اُس نے دھوکہ نہیں دیا، لیکن اس نے کبھی بھی وہ چیزیں ٹھیک نہیں کیں ۔ جو مجھے - 
Kandeel-11
 ★ 

فراقِ يار كى بارش ملال كا موسم
ہمارے شہر ميں اترا كمال كا موسم
.
بہت دنوں سے ميرے ذہن کے دريچوں ميں
ٹهہر گيا ہے تمہارے خيال كا موسم
.
جو بے يقين ہو بہاريں اجڑ بهى سكتى ہيں
تو آ کے ديكھ لے ميرے زوال كا موسم
.
محبتيں بهى تيرى دهوپ چهاؤں جيسى ہيں
كبهى يہ ہجر كبهى يہ وصال كا موسم
.
كوئى ملا ہى نہيں جسے يہ سونپتے محسن
ہم اپنے خواب كى خوشبو اور خيال كا موسم

اختلاف جہاں کا _____رنج نہ تھا ۔۔۔ دے گئے مات ___ھم خیال ہمیں
K  ★ : اختلاف جہاں کا _____رنج نہ تھا ۔۔۔ دے گئے مات ___ھم خیال ہمیں - 
Kandeel-11
 ★ 

وہ جذبوں کی تجارت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
۔
اسے ہنسنے کی عادت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
۔
مجھے اس نے کہا آؤ نئی دنیا بساتے ہیں
۔
اسے سوجھی شرارت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
۔
ہمیشہ اسکی آنکھوں میں دھنک سے رنگ ہوتے تھے
۔
یہ اسکی عام حالت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
۔
وہ میرے پاس بیٹھا دیر تک غزلیں میری سنتا
۔
اسے خود سے محبت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
۔
میرے کاندھے پہ سر رکھ کے کہیں پہ کھو گیا تھا وہ
۔
یہ اک وقتی عنائیت تھی ، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا

یہ بارشیں بھی تم سی ہیں، . . . 
جو برس گئیں تو بہار ہیں
K  ★ : یہ بارشیں بھی تم سی ہیں، . . . جو برس گئیں تو بہار ہیں - 
بوندیں کریں تو آنکھ میں آنسو بھی آگے. . .  بارش کا اُس کی یاد سے رشتہ ضرور ہے
K  ★ : بوندیں کریں تو آنکھ میں آنسو بھی آگے. . . بارش کا اُس کی یاد سے رشتہ ضرور - 
مجھ کو معلوم تھا رستے سے پلٹ جائیں گے . . . 
میں نے بے کار ہی یکجا کیے بھٹکے ہوئے لوگ
K  ★ : مجھ کو معلوم تھا رستے سے پلٹ جائیں گے . . . میں نے بے کار ہی یکجا کیے - 
Kandeel-11
 ★ 

ایسے نہ کر شکایتیں، دل تھام عشق ہے..
ورنـــــہ کہیں گے لوگ کہ ناکام عشق ہے
.
.
.
پہلے کبھی کبھار کسی کو ہوا تھا یہ..
اس دور بد لحاظ میں اب عام عشق ہے

کل شب ہوا نے میرا اشارہ سمجھ لیا. . .  اٹھ کر مجھے چراغ بجھانا نہیں پڑا . . . 
ہم اتفاق رائے سے زندہ بچھڑ گئے. . .  اک دوسرے کو مر کے دکھانا نہیں پڑا
K  ★ : کل شب ہوا نے میرا اشارہ سمجھ لیا. . . اٹھ کر مجھے چراغ بجھانا نہیں پڑا . . - 
Kandeel-11
 ★ 

شاید اُسے عزیز تھیں آنکھیں مری بہت..
وہ میرے نام اپنی بصارت بھی کر گیا.
.
.
.
محسن یہ دِل کہ اُس سے بچھڑتا نہ تھا کبھی.
آج اُس کو بھولنے کی جسارت بھی کر گیا

کس سے محرومی قسمت کی شکایت کیجیے. . . .  ہم نے چاہا تھا کے مر جائیں سو وہ بھی نہ ہوا
K  ★ : کس سے محرومی قسمت کی شکایت کیجیے. . . . ہم نے چاہا تھا کے مر جائیں سو وہ - 
Beautiful Nature image
K  ★ 🔥 : لوگ، یہ اپنے مفادات کے مارے ہوئے لوگ.. دل تو رکھ سکتے ہیں دلدار نہیں ہو  - 
کبھی گمان کبھی اعتبار بن کے رہا. . .  دیار چشم میں وہ انتظار بن کے رہا . . . 
ہزار خواب مری ملکیت میں شامل تھے . . . میں تیرے عشق میں سرمایہ دار بن کے رہا ۔۔۔
تمام عمر اسے چاہنا نہ تھا ممکن! ۔۔۔کبھی کبھی تو وہ اس دل پہ بار بن کے رہا
K  ★ : کبھی گمان کبھی اعتبار بن کے رہا. . . دیار چشم میں وہ انتظار بن کے رہا . . . - 
مجھ سے تو دل بھی محبت میں نہیں خرچ ہوا. . . 
تم تو کہتے تھے کہ اس کام میں گھر لگتا ہے. . . 
وقت لفظوں سے بنائی ہوئی چادر جیسا. . 
اوڑھ لیتا ہوں تو سب خواب ہنر لگتا ہے
K  ★ : مجھ سے تو دل بھی محبت میں نہیں خرچ ہوا. . . تم تو کہتے تھے کہ اس کام میں - 
اک بار تجھے عقل نے چاہا تھا بھلانا. . . . 
سو بار جنوں نے تری تصویر دکھا دی
K  ★ : اک بار تجھے عقل نے چاہا تھا بھلانا. . . . سو بار جنوں نے تری تصویر دکھا دی - 
مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی مری سرشت میں ہے پاکی و درخشانی تو اے مسافر شب ! خود چراغ بن اپنا کر اپنی رات کو داغ جگر سے نورانی
K  ★ : مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی مری سرشت میں ہے پاکی و درخشانی تو اے مسافر - 
بڑے راز چُھپے ہیں لفظوں کی اوٹ میں.. . 
 سمجھنے کو تذکرہ کسی ولی سے کیجئے. . . 
میـں تو جلد بـاز ہوں ازل سے ہی جنـاب.. . .  مگر آپ تو محبـت زرا تسـلی سے کیجئے
K  ★ : بڑے راز چُھپے ہیں لفظوں کی اوٹ میں.. . سمجھنے کو تذکرہ کسی ولی سے کیجئے. -