میرے آس پاس کے لوگوں کو مجھ سے محبت نا ہو ۔ یہ ممکن ہی نہیں ۔ کیونکہ میں واجبٔ المحبت ہوں ۔ مجھے وہ سارے لفظ ازبر ہیں جو اثر رکھتے اور حکومت کرتے ہیں دلوں پر ۔ ۔ ۔میں محبت کرنے پر مجبور کر دیتی ہوں دلوں کو ۔ اور دل انسان کے اختیار میں کہاں
جدھر جاتے ہیں سب جانا ادھر اچھا نہیں لگتا. . مجھے پامال رستوں کا سفر اچھا نہیں لگتا. . . غلط باتوں کو خاموشی سے سننا حامی بھر لینا. . . بہت ہیں فائدے اس میں مگر اچھا نہیں لگتا
کر محبت بھی مگر پہلے زرا سیکھ تو لے۔۔۔۔۔ کیسے دل ٹوٹ کے جڑتا ہے بہل جاتا ہے۔۔۔۔۔۔ سب کو معلوم ہے انجام محبت پھر بھی۔۔۔۔۔۔ یہ وہ داؤ ہے جو ہر ایک پہ چل جاتا ہے۔۔۔
تمہیں پانے کی خواہش میں ہوا احساس یہ مجھ کو ۔ مقدر آزمانے میں ذرا سی دیر لگتی ہے ۔ جسے منت مرادوں سے بڑی مشکل سے پایا ہو ۔ اسے دل سے بھلانے میں ذرا سی دیر لگتی ہے ۔ کہ جس دل کی زمیں برسوں سے بنجر ہو تو پھر اس پر ۔ نئی چاہت اگانے میں ذرا سی دیر لگتی ہے
تیر ملنا، بچھڑ جانا، بچھڑ کر پھر سے مل جانا ۔ ہمیشہ کی جدائی کا اشارہ ہو بھی سکتا ہے ۔ نہ یہ سمجھو کہ تم آخری میری محبت ہو ۔ محبت جرم ہے ہم سے دوبارہ ہو بھی سکتا ہے