شرط اتنی ہے کہ تو اُس میں فقط میرا ہو..
.
.
.
پھر تُو اک خواب، کئی بار دکھا سکتا
ہے



فراقِ يار كى بارش ملال كا موسم
ہمارے شہر ميں اترا كمال كا موسم
.
بہت دنوں سے ميرے ذہن کے دريچوں ميں
ٹهہر گيا ہے تمہارے خيال كا موسم
.
جو بے يقين ہو بہاريں اجڑ بهى سكتى ہيں
تو آ کے ديكھ لے ميرے زوال كا موسم
.
محبتيں بهى تيرى دهوپ چهاؤں جيسى ہيں
كبهى يہ ہجر كبهى يہ وصال كا موسم
.
كوئى ملا ہى نہيں جسے يہ سونپتے محسن
ہم اپنے خواب كى خوشبو اور خيال كا موسم

وہ جذبوں کی تجارت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
۔
اسے ہنسنے کی عادت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
۔
مجھے اس نے کہا آؤ نئی دنیا بساتے ہیں
۔
اسے سوجھی شرارت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
۔
ہمیشہ اسکی آنکھوں میں دھنک سے رنگ ہوتے تھے
۔
یہ اسکی عام حالت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
۔
وہ میرے پاس بیٹھا دیر تک غزلیں میری سنتا
۔
اسے خود سے محبت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
۔
میرے کاندھے پہ سر رکھ کے کہیں پہ کھو گیا تھا وہ
۔
یہ اک وقتی عنائیت تھی ، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا



ایسے نہ کر شکایتیں، دل تھام عشق ہے..
ورنـــــہ کہیں گے لوگ کہ ناکام عشق ہے
.
.
.
پہلے کبھی کبھار کسی کو ہوا تھا یہ..
اس دور بد لحاظ میں اب عام عشق ہے

شاید اُسے عزیز تھیں آنکھیں مری بہت..
وہ میرے نام اپنی بصارت بھی کر گیا.
.
.
.
محسن یہ دِل کہ اُس سے بچھڑتا نہ تھا کبھی.
آج اُس کو بھولنے کی جسارت بھی کر گیا







submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain