اب کیا خلاصہ بتائیں اپنی حالتِ زار کا تم کو
.
کہ ہم ایسے ہیں جیسےجلے ہوۓ خط ہوتے ہیں
.
مجھے یقیں تھا وہ واقف مرے احساس سے ہے
.
پھر اُس نے بتایا کہ اندازے غلط ہوتے ہیں




دل کی دھڑکن میں اچانک یہ اضافہ کیسا
.
.
.
اس کے ہونٹوں پہ کہیں نام ہمارا تو نہیں







کہانی ٹھیک بنتی ہے نظارے ٹھیک مِلتے ہیں
عموماً وقت اچھا ہو تو سارے ٹھیک ملتے ہیں
.
.
.
ہمیں جو مِلا اپنا وہی ڈسنے مِیں ماہر تھا
ناجانے کیسے لوگوں کو سہارے ٹھیک مِلتے ہیں






submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain