عورتوں کا عالمی دن 💕💕 اگر بزم ہستی میں عورت نہ ہوتی خیالوں کی رنگین جنت نہ ہوتی ستاروں کے دل کش فسانے نہ ہوتے بہاروں کی نازک حقیقت نہ ہوتی جبینوں پہ نور مسرت نہ کھلتا نگاہوں میں شان مروت نہ ہوتی گھٹاؤں کی آمد کو ساون ترستے فضاؤں میں بہکی بغاوت نہ ہوتی فقیروں کو عرفان ہستی نہ ملتا عطا زاہدوں کو عبادت نہ ہوتی مسافر سدا منزلوں پر بھٹکتے سفینوں کو ساحل کی قربت نہ ہوتی ہر اک پھول کا رنگ پھیکا سا رہتا نسیم بہاراں میں نکہت نہ ہوتی خدائی کا انصاف خاموش رہتا سنا ہے کسی کی شفاعت نہ ہوتی ساغر صدیقی
سَفر میں ہے جو اَزل سے یہ وہ بلا ہی نہ ہو کواڑ کھول کے دیکھو ، کہیں ہَوا ہی نہ ہو نگاہِ آئینہ معلوم ، عکس نا معلوم ــــــــــ دِکھائی دیتا ہے جو اَصل میں چُھپا ہی نہ ہو زمیں کے گرد بھی پانی ، زمیں کی تہ میں بھی یہ شہر جم کے کھڑا ہے ، جو تیرتا ہی نہ ہو نہ جا کہ اس سے پرے دَشتِ مرگ ہو شاید پلٹنا چاہیں وہاں سے تو راستہ ہی نہ ہو مَیں اِس خیال سے جاتا نہیں ، وطن کی طرف کہ مجھ کو دیکھ کے اُس بُت کا جی بُرا ہی نہ ہو کٹی ہے جس کے خیالوں میں عمر اپنی مُنیرؔ مزا تو جب ہے کہ ، اُس شوخ کو پتہ ہی نہ ہو ***** ***** شاعر : ”مُنیرؔ نیــازی“ مجموعہ کلام : ”ماہِ مُنیر“
جن کی آنکھوں میں خواب ہوتے ہیں ان کے دُکھ___بے حساب ہوتے ہیں تجھ کو مانگا ہے میں نے شعروں میں شعر کب.............مستجاب ہوتے ہیں پوچھتے ہیں کہ واقعی خوش ہو؟ اور ہم_____لا جواب ہوتے ہیں عشق میں ہجر کے_____سبھی لمحے باعثِ اضطراب.............ہوتے ہیں صبر تو راٸیگاں نہیں جاتا___!! عرش پر.........سب حساب ہوتے ہیں دکھ چھپانے ہیں ،خوش بھی دِکھنا ہے کیسے کیسے عذاب ہوتے ہیں... !! قدر وہ لوگ ہی نہیں کرتے______ ہم جنہیں.......دستیاب ہوتے ہیں
YaadaiN... یادیں... تمہیں تو علم ہے کیا خوب وہ زمانہ تھا ہمارے پاس تمہارا ہی آنا جانا تھا تجھے خبر بھی ہے اسکی او روٹھنے والے تمہارا پیار میرا قیمتی خزانہ تھا تمہاری ذات کا نقصان اس میں کیا ہوتا تمہیں تو آ کے میرا حوصلہ بڑھانا تھا تمام بات یہ بوڑھا شجر بتا دے گا اسی چمن میں کبھی آپنا آشیانہ تھا مصیبتوں میں تعلق تو ٹوٹ جاتے ہیں مگر یہ دکھ ہے تعلق بہت پرانا تھا پرانے ربط کے مارے ہوئے ہیں ہم فاروق کسی کے ساتھ نیا ربط کیا بڑھاناتھا.
مذہب کی خوبیاں اُسے قائل نہ کر سکیں بس ایک ہی اصول پہ قربان ہو گیا جوں ہی سنا کہ چار بھی جائز ہیں بیویاں فوراً وہ کلمہ پڑھ کے مسلمان ہو گیا ڈاکٹر جعفر رضوی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain