میری عاجزی کا امتحان نہ لے میرے پیارے کو سزا نہ دے جو جی نہیں سکتے تیرے بغیر انہیں توں جینے کی دعا نہ دے
اس کے پاس ہزاروں ہیں تجھ جیسے �� اک تجھے ہی اس جیسا کوئی نہیں لگتا ��
محبت کے اصول اور ہیں اور کھیل کے اور ہیں صاحب لیکن لوگوں نے محبت کو کھیل سمجھ رکھا ہے
کیا ملا اس بےوفا کو میری دنیا چھوڑ کر خود بھی تنہا پھر رہا ہے مجھے تنہا چھوڑ کر
بے وفاؤں سے وفا کر کے گزاری ہے زندگی۔ میں برستا رہا ویرانوں میں بادل کی طرح۔
فرق ان کو پڑتا ہے جن کے پاس کوئی ایک ہو جن کے پاس ہزاروں ہوں ان کو کسی ایک کے جانے سے فرق نہیں پڑتا
لوگ عشق کرتے ہیں بڑے شور کے ساتھ ہم نے بھی کیا تھا بڑے زور کے ساتھ مگر اب کرینگے بڑا غور کے ساتھ کیونکہ کل اس کو دیکھا تھا کسی اور کے ساتھ













submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain