تیرے بچھڑنے کا وسوسہ بھی عجب بلا ہے
ڈرا ہوا ہوں خدا کی حفظ و امان میں بھی
آواز کے ہم راہ سراپا بھی تو دیکھوں
اے جان سخن میں تیرا چہرہ بھی تو دیکھوں
دستک تو کچھ ایسی ہے کہ دل چھونے لگی ہے
اس حبس میں بارش کا یہ جھونکا بھی تو دیکھوں
صحرا کی طرح رہتے ہوئے تھک گئیں آنکھیں
دکھ کہتا ہے میں اب کوئی دریا بھی تو دیکھوں
یہ کیا کہ وہ جب چاہے مجھے چھین لے مجھ سے
اپنے لئے وہ شخص تڑپتا بھی تو دیکھوں
اب تک تو مرے شعر حوالہ رہے تیرا
اب میں تری رسوائی کا چرچا بھی تو دیکھوں
اب تک جو سراب آئے تھے انجانے میں آئے
پہچانے ہوئے رستوں کا دھوکا بھی تو دیکھوں...!
#پروین____شاکر
پۀ مونږ یې اوخاندل روان یو بل پسې یاران وو
داسې یو وخت ؤ دا زمونږ د قافلې یاران وو
پۀ بزرګۍ چې به یې خلکو قسمونه خوړل
نومونه نۀ اخلم زما د مېکدې یاران وو
جاویدشاه درمان
عشق ریشم سے بُنی شال ہے، آہستہ چُھو....!!
ایک دھاگہ جو کُھلے، شال اُدھڑ جاتی ہے....!!
آپ پوشاک اُدھڑنے پہ ہیں گھبرائے ہوئے.!!؟؟
صاحب ! عشق میں تو کھال اُدھڑ جاتی ہے____!!!!
*تلخ لہجوں سے عطا ہوئی ہے سنگدلی اسے*
*پتھر سا ہو گیا ہے وہ موم جیسا شخص 💔*
نجات اب تو مجھے دے اے ذوقِ دربدری.
کہ مدتوں سے میرا گھر میری تلاش میں ہے.
💔
عمروں نے کی ہے کیلینڈروں سے چھیڑخانی۔۔۔
وہ کھیلنے والا اتوار اب فکروں میں گزر جاتا ہے....
سوچا ھے ھم بھی شاعری پر کتاب لکھیں گے
اس کتاب میں ھم اپنی پہلی ملاقات لکھیں گے
لکھیں گے تیری ادا تیری ہر بات لکھیں گے
ہم تیرے لیے اپنے جذبات لکھیں گے
لکھیں گے جب کتاب پر ہم پہلی غزل
اس غزل میں تیرےمسکرانے کا انداز لکھیں گے
لکھیں گے کتنا حسین ھے ھمارے یار کا چہرہ
ھم تیرے سارے اس میں کمالات لکھیں گے
جو نہ لکھیں گے وہ ھو گی فقد تیری بے وفائی
باقی اس میں تیرے سارے خیالات لکھیں گے
ایک تو لکھیں گے اس میں ھم اپنا تڑپنا
اور اس کے بعد سارے حالات لکھیں گے
لکھیں گے ھم اپنی تنہائی کا عالم
جب سایہ بھی ساتھ چھوڑجاۓ وہ لمحات لکھیں گے
لکھیں گے اس میں کیسے زندہ جلتا ھے کوئی
ھم عشق کی ساری تفصیلات لکھیں گے
لکھیں گے اس کتاب کا جب آخری ورک
اس ورک پہ ھم عشق میں وفات لکھیں گے
Good night 🌌
چھوڑئیے جو بھی ہوا ، ٹھیک ہوا بیت گیا ،
آئیے راکھ سے کچھ خواب اٹھا لاتے ہیں ❤️💔
چل اپنے جیسے گناہ گار ڈھونڈ آتے ہیں
نہیں ہیں راس ہمیں رنگ صوفیوں والے
کوئی بلائے تو خط پھاڑ دینا ، مت آنا
یہاں مزاج ہیں لوگوں کے کوفیوں والے🖤
وہ مسکرایا ہی اتنے دن بعد ہے کہ ہم نے
اب اس کے کھلتے لبوں کا صدقہ نکالنا ہے
یو که خان خپله خاني پریښوده,
بل که مَلا غلې شو جنګ ختمیږی!
اسرار_اتل
زه درته په خوله باندی څه نه وایم
شعر نه می دزخم اندازه کوه
بنګ، شراب، سګریت، تنها ته څه کوې؟
سترګو ته می ګوره او نشه کوه
*کچھ لوگ اپنے لمہے سنوارنے کے لئے ....*
*دوسروں کی صدیاں ویران کر دیتے ہیں۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain