میں سگریٹ کو ہتھیلی پر الٹ کر خالی کرتا ہوں۔۔ ملا کہ تیری کچھ یادوں کو خوب ملتا ہوں۔۔ زرا سا غم ملاتا ہوں ہتھیلی کو گھماتا ہوں۔۔ ہونٹوں سے لگاتا ہوں محبت سے جلاتا ہوں۔۔ جب دھواں میرے ہونٹوں سے نکل کر رکس کرتا ہے۔۔ تو دھوئے میں تیرا ہی عکس بنتا ہے۔۔
*_🌷🌷❣آج کــــی آخـــری اور اہــــم تــریـــن بــــات❣🌷🌷_* محبت میں تیسرا فریق شرک ہے، اور شرک جب الرحمٰن کو نہیں گوارہ تو اُس کی مخلوق کو کیسے ہو سکتا ہے محبت میں غلطیاں قابلِ معافی ہوتی ہیں مگر شرک ناقابلِ معافی ہی رہے گا یہ ایسے ہی ہے جیسے چوری اور غداری میں فرق ہے....!!!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain