وہ عطر دان سا لہجہ مرے بزرگوں کا
رچی بسی ہوئی اردو زبان کی خوشبو
ہماری آنکھ میں سماتا نہیں منظر کوئی
ہم جیسے لوگ کسی پر فِدا نہیں ہوتے
کسی پہ مرجانے سے شروع ہوتی ہے محبّت
گویا کہ عشق زندہ دِلوں کا کام نہیں
خدا خیر کرے ان کی جو دل میں قیام کرتے ہیں
مستقل رہتے بھی نہیں نہ خالی مکان کرتے ہیں
ہم کو معلوم ہے جنّت کی حقیقت لیکن
دل کے خوش رکھنے کو غالِب خیال اچھا ہے
خود بخود چھوڑ گئے ہیں تو چلو ٹھیک ہوا
اتنے احباب کہاں ہم سے سنبھالنے جاتے
ہم بھی غالب کی طرح کوچہِ جاناں سے محسن
نہ نکلتے تو کسی روز نکالے جاتے
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا
وہ تیری یاد تھی اب یاد آیا
وقت اچھا بھی آئے گا ناصر
غم نہ کر زندگی پڑی ہے ابھی
میں لاکھ محترم ہوا پھر بھی ڈھونڈتا رہا
رُسوائیاں جو تیرے شہر کی گلیوں میں تھیں
کبھی کبھی بچپن کے دنوں کو یاد کرتے ہوئے
اندھیری رات میں چھت پر جا کر تاروں سے جھلملاتے ہوئے آسمان کو دیکھ لیتا ہوں
ایک روحانی سا سکون ملتا
یہ اچھی پردہ داری ہے یہ اچھی رازداری ہے
جو آئے تمہاری بزم میں دیوانہ ہوجائے
ایک سے مسافر ہیں ایک سا مقدر ہے
میں زمین پر تنہا وہ آسمانوں میں
ہجر کھا گیا شباب کو
ورنہ ہم بھی کمال تھے
جانتے ہو محبّت کیا ہے
کسی کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھنا
be with you^
حیف اس چار گرہ کپڑے کی قسمت غالِب
جس کی قسمت میں ہو عاشق کا گریباں ہونا
سلیقے سے ہواؤں میں جو خوشبو گھول سکتے ہیں
ابھی کُچھ لوگ باقی ہیں جو اُردو بول سکتے ہیں
Your future depends on your dreams. Don't waste any time, go to bed now.
اِک تم میرے پاس ہوتے ہو
گویا کہ جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
پَر نہیں طاقتِ پرواز مگر رکھتی ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain