مجھےڈر لگتا ہے لوگوں سے ان کے قریب آنے سے ان کے چھوڑ جانے سے بہت سخت لہجوں سے اور نرم مزاجوں سے ان جان بن جانے سے انجان ہو جانے سے بہت خاص ہونے سے بہت عام ہوجانے سے احسان کرنے سے احسان جتانے سے پہلے ہنسانے سے پھر خود ہی رولانے سے ایک دن چھوڑ جانے سے پھر کبھی نہ لوٹ آنے سے مجھے ڈر لگتا ہے لوگوں سے
کسی کو نفرت ہے مجھ سے کوئی پیار کر بیٹھا ہے کسی کو یقین نہیں مجھ پر کوئی اعتبار کر بیٹھا ہے کتنی عجیب ہے نا دنیا کوئی ملنا بھی نہیں چاہتا کوئی انتظار کر بیٹھا ہے