السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اس کے نہ ملنے کا ملال تو رہے گا
خود کو لاکھ سمجھاو مگر خیال تو رہے گا
اور میں اس جہاں میں
ایک شخص کا بھی حقدار نہیں تھا کیا
خود سے میرا یہ سوال تو رہے گا
ہاں یہ سچ ہے کہ ترستے تھے تکلم کو کبھی
اب یہ کوشش کہ تیرا ذکر نہ بات نہ ہو
کاش ڈھونڈے تو مجھے گھوم کہ بستی بستی
اور دعا میری کہ تجھ سے کبھی ملاقات نہ ہو
اچھا ہوا تو نے نظر انداز کیا مجھے
بہت غرور تھا مجھے تیرے ہونے کا
صاٸمہ
اللہ کا ذکر اپنے ہاتھ کی انگلیوں پہ کیا کرو
کیونکہ جب آپ اپنی قبر کے اندھیرے میں رہوں گے
تو یہ انگلیاں روشنی کا کام کریں گئیں
دیکھ لینا کبھی اغیار کی محفل میں مگر
دل کی باتوں پہ نہ جانا اُسے "اپنا "لکھنا
محسن نقوی
I am back
ہم نہ باز آٸے گے محبت سے
جان جاٸے گی اور کیا ہو گا
جو نظر سے گر گیا وہ میرے لیے مر گیا
اب روٹھنے منانے کے زمانے گٸے
میں باغی رہو گا ہمیشہ ان محفلوں کا
جہاں شہرت تلوے چاٹنے سے ملتی ہو
اس وقت اکیس لوگ آن لاٸن ہے لگتا ہے دمادم فری یوژ کرنے والے اب نہیں آتے
جتنے لوگ دمادم فری چلانے والے تھے وہ سب دمادم سے غاٸب ہوچکے mhb11 سے گزارش ہے کے جناب عالی پھر سے فری کر دے دمادم کو تعداد پھر سے بڑھ جاٸے گی
مجھے کہا فرصت کہ میں موسم سہانا دیکھوں
آپ کی یاد سے نکلو تو میں زمانہ دیکھوں
یہ قیام کیسا ہے راہ میں
تیرے ذوق عشق کو کیا ہوا
ابھی چار کانٹے چبھے نہیں
تیرے سبھی ارادے بدل گٸے
پیار کا تو پتہ نہیں لیکن
نفرت بہت لوگ کرتے ہے مجھے
چھوڑ دیا ہے میں نے کسی کو پریشان کرنا
جس کی خود ہی مرضی نہ ہو بات کرنے کی
اس کو کیا ہی پریشان کرنا
گورے رنگ پہ اتنا غرور اچھا نہیں مخترمہ
میں نے دودھ سے زیادہ چاٸےکے دیوانے دیکھے ہے
عید کی خوشی تو ہے
لیکن
اس عید پہ کچھ لوگ
ساتھ نہیں ہونگے
💔💔💔💔
جن میں ہماری جان بستی ہے
بڑے مزے میں ہے لوگ نٸے دوست ہے نٸے رشتے ہے فل موج مستی میں ہے اللہ پاک ان کو خوش رکھے
دیوبندی شیعہ سنی بریلوی میں بٹ گٸے
اپنے اپنے مقصدوں اسی لیے ہٹ گٸے
اپنی اپنی مسجدیں ہے اپنے اپنے پیر ہے
ترکشوں میں زنگ کھاٸے سارے ٹوٹے تیر ہیں
سیکڑوں خدا ہے جن کے ایک جگہ کھڑے ہے ایک خدا والے سارے بکھرے ہوٸے پڑے ہیں
قوم کو میں آٸینہ دیکھانے آج آیا ہو ں
سوٸے ہوٸے شیروں کو جگانے آج آیا ہوں
فوج پہ ہزاروں کے 72کبھی بھاری تھے
دوشمنوں کے چہروں پہ تمہارے خوف تاری تھے
تم نے کبھی ساحلوں پہ کشتیاں جلاٸی تھی
تم نے اپنے بازوں کے تلوارے بھی بناٸی تھیں
دوشمنوں کو کس نے جنگ بدر میں پچھاڑا تھا
کون تھا جس نے در خیبر کو اکھاڑا تھا
وہ تمہی تھے تمہیں بتانے آج آیا ہو
سوٸے ہوٸے شیروں کو جگانے آج آیا ہوں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain