Damadam.pk
M-JANI33's posts | Damadam

M-JANI33's posts:

M-JANI33
 

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

M-JANI33
 

اس کے نہ ملنے کا ملال تو رہے گا
خود کو لاکھ سمجھاو مگر خیال تو رہے گا
اور میں اس جہاں میں
ایک شخص کا بھی حقدار نہیں تھا کیا
خود سے میرا یہ سوال تو رہے گا

M-JANI33
 

ہاں یہ سچ ہے کہ ترستے تھے تکلم کو کبھی
اب یہ کوشش کہ تیرا ذکر نہ بات نہ ہو
کاش ڈھونڈے تو مجھے گھوم کہ بستی بستی
اور دعا میری کہ تجھ سے کبھی ملاقات نہ ہو

M-JANI33
 

اچھا ہوا تو نے نظر انداز کیا مجھے
بہت غرور تھا مجھے تیرے ہونے کا
صاٸمہ

M-JANI33
 

اللہ کا ذکر اپنے ہاتھ کی انگلیوں پہ کیا کرو
کیونکہ جب آپ اپنی قبر کے اندھیرے میں رہوں گے
تو یہ انگلیاں روشنی کا کام کریں گئیں

M-JANI33
 

دیکھ لینا کبھی اغیار کی محفل میں مگر
دل کی باتوں پہ نہ جانا اُسے "اپنا "لکھنا
محسن نقوی

M-JANI33
 

I am back

M-JANI33
 

ہم نہ باز آٸے گے محبت سے
جان جاٸے گی اور کیا ہو گا

M-JANI33
 

جو نظر سے گر گیا وہ میرے لیے مر گیا
اب روٹھنے منانے کے زمانے گٸے

M-JANI33
 

میں باغی رہو گا ہمیشہ ان محفلوں کا
جہاں شہرت تلوے چاٹنے سے ملتی ہو

M-JANI33
 

اس وقت اکیس لوگ آن لاٸن ہے لگتا ہے دمادم فری یوژ کرنے والے اب نہیں آتے

M-JANI33
 

جتنے لوگ دمادم فری چلانے والے تھے وہ سب دمادم سے غاٸب ہوچکے mhb11 سے گزارش ہے کے جناب عالی پھر سے فری کر دے دمادم کو تعداد پھر سے بڑھ جاٸے گی

M-JANI33
 

مجھے کہا فرصت کہ میں موسم سہانا دیکھوں
آپ کی یاد سے نکلو تو میں زمانہ دیکھوں

M-JANI33
 

یہ قیام کیسا ہے راہ میں
تیرے ذوق عشق کو کیا ہوا
ابھی چار کانٹے چبھے نہیں
تیرے سبھی ارادے بدل گٸے

M-JANI33
 

پیار کا تو پتہ نہیں لیکن
نفرت بہت لوگ کرتے ہے مجھے

M-JANI33
 

چھوڑ دیا ہے میں نے کسی کو پریشان کرنا
جس کی خود ہی مرضی نہ ہو بات کرنے کی
اس کو کیا ہی پریشان کرنا

M-JANI33
 

گورے رنگ پہ اتنا غرور اچھا نہیں مخترمہ
میں نے دودھ سے زیادہ چاٸےکے دیوانے دیکھے ہے

M-JANI33
 

عید کی خوشی تو ہے
لیکن
اس عید پہ کچھ لوگ
ساتھ نہیں ہونگے
💔💔💔💔
جن میں ہماری جان بستی ہے

M-JANI33
 

بڑے مزے میں ہے لوگ نٸے دوست ہے نٸے رشتے ہے فل موج مستی میں ہے اللہ پاک ان کو خوش رکھے

M-JANI33
 

دیوبندی شیعہ سنی بریلوی میں بٹ گٸے
اپنے اپنے مقصدوں اسی لیے ہٹ گٸے
اپنی اپنی مسجدیں ہے اپنے اپنے پیر ہے
ترکشوں میں زنگ کھاٸے سارے ٹوٹے تیر ہیں
سیکڑوں خدا ہے جن کے ایک جگہ کھڑے ہے ایک خدا والے سارے بکھرے ہوٸے پڑے ہیں
قوم کو میں آٸینہ دیکھانے آج آیا ہو ں
سوٸے ہوٸے شیروں کو جگانے آج آیا ہوں
فوج پہ ہزاروں کے 72کبھی بھاری تھے
دوشمنوں کے چہروں پہ تمہارے خوف تاری تھے
تم نے کبھی ساحلوں پہ کشتیاں جلاٸی تھی
تم نے اپنے بازوں کے تلوارے بھی بناٸی تھیں
دوشمنوں کو کس نے جنگ بدر میں پچھاڑا تھا
کون تھا جس نے در خیبر کو اکھاڑا تھا
وہ تمہی تھے تمہیں بتانے آج آیا ہو
سوٸے ہوٸے شیروں کو جگانے آج آیا ہوں