جو خیال تھے نہ قیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جو محبتوں کی اساس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جنہیں مانتا ہی نہیں یہ دل وہی لوگ میرے ہیں ہم سفر
مجھے ہر طرح سے جو راس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ
گئے
مجھے لمحہ بھر کی رفاقتوں کے سراب اور ستائیں گے
مری عمر بھر کی جو پیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ
گئے
یہ خیال سارے ہیں عارضی یہ گلاب سارے ہیں کاغذی
گل آرزو کی جو باس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جنہیں کر سکا نہ قبول میں وہ شریک راہ سفر ہوئے
جو مری طلب مری آس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
مری دھڑکنوں کے قریب تھے مری چاہ تھے مرا خواب تھے
وہ جو روز و شب مرے پاس تھے وہی لوگ مجھ سے
بچھڑ گئے
میں اگر تمہیں وقت دیتا ہوں"تو میں تمہیں زندگی کا وہ حصہ دیتا ہوں"جس کو میں کبھی واپس نہیں لاسکتا"لہٰذا مجھے شرمندہ مَت کرنا"
.. 💔
shab bakher
اسلام علیکم...
صبح بخیر,,,
اللّٰہ پاک ہم سب کو ہر قسم کی پریشانیوں سے محفوظ رکھے اور ہم سب کی مشکلات حل فرما ,,,آمین
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain