رات کی خاموشی سب کچھ کہہ جاتی ہے، اندھیروں میں دل کی صدا سنائی دیتی ہے۔ نیند آنکھوں سے روٹھ گئی کب کی، اب تو جاگنا ہی عادت بن گئی ہے۔ خواب آتے ہیں، مگر پورے نہیں ہوتے، ہر صبح دل کے ٹکڑے اور بڑھ جاتے ہیں۔ تکیے پر آنسوؤں کے نشان رہ جاتے ہیں، یادیں اپنی جگہ چھوڑ جاتی ہیں۔ وقت تھم جاتا ہے آدھی رات کے بعد، جب دل اور درد آمنے سامنے ہوتے ہیں۔ کوئی آواز نہیں، مگر شور بہت ہے، خیالات کا ہجوم، سکون سے خالی راتیں۔ ہر سانس میں اک کمی محسوس ہوتی ہے، جیسے کچھ کھو گیا ہو — جو کبھی ملا ہی نہیں۔ صبح جب سورج نکلتا ہے آسمان پر، میں اب بھی رات کے سائے میں قید ہوتا ہوں۔ یہ خاموش راتیں، یہ ادھورے خواب، اب میری زندگی کی پہچان بن گئے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain