زندگی نے وہ موڑ دکھایا ہے،
جہاں ہنسی بھی روٹھ گئی ہے۔
خوابوں کے رنگ سب مٹ گئے،
اور آنکھوں میں نمی چھوٹ گئی ہے۔
دوست، رشتے، سب بدل گئے،
وقت کی رفتار نے سب چھین لیا۔
اب تو دل بس چپ رہتا ہے،
کوئی سننے والا نہیں، کوئی سمجھنے والا نہیں۔
زندگی گزرتی جا رہی ہے یوں ہی،
جیسے کوئی سایہ، بنا مقصد کے۔
زندگی اب ایک کہانی بن گئی ہے،
جس کا ہر صفحہ ادھورا سا لگتا ہے۔
ہنسی کہیں کھو گئی شورِ زمانے میں،
اب چہرہ بھی تھکا ہوا سا لگتا ہے۔
خواب دیکھنا چھوڑ دیے میں نے،
کیوں کہ جاگنے پر سب ٹوٹ جاتے ہیں۔
رشتے اب رسموں میں بدل گئے ہیں،
لفظ بھی اب جھوٹ بول جاتے ہیں۔
وقت کے ہاتھوں میں سب کچھ مٹ گیا،
خواہشیں، امیدیں، سب ریت بن گئیں۔
اب دل نہیں چاہتا کچھ مانگنا،
جو ملا، وہ بھی درد بن گیا۔
خاموشی اب میرا ہمراز ہے،
تنہائی میری پہچان بن گئی ہے۔
لوگ سمجھتے ہیں میں ٹھیک ہوں،
پر مسکراہٹ کے پیچھے طوفان چھپا ہے۔
زندگی چلتی جا رہی ہے یونہی،
بغیر منزل، بغیر خوشی، بغیر کسی آس کے۔
رات کی خاموشی سب کچھ کہہ جاتی ہے،
اندھیروں میں دل کی صدا سنائی دیتی ہے۔
نیند آنکھوں سے روٹھ گئی کب کی،
اب تو جاگنا ہی عادت بن گئی ہے۔
خواب آتے ہیں، مگر پورے نہیں ہوتے،
ہر صبح دل کے ٹکڑے اور بڑھ جاتے ہیں۔
تکیے پر آنسوؤں کے نشان رہ جاتے ہیں،
یادیں اپنی جگہ چھوڑ جاتی ہیں۔
وقت تھم جاتا ہے آدھی رات کے بعد،
جب دل اور درد آمنے سامنے ہوتے ہیں۔
کوئی آواز نہیں، مگر شور بہت ہے،
خیالات کا ہجوم، سکون سے خالی راتیں۔
ہر سانس میں اک کمی محسوس ہوتی ہے،
جیسے کچھ کھو گیا ہو — جو کبھی ملا ہی نہیں۔
صبح جب سورج نکلتا ہے آسمان پر،
میں اب بھی رات کے سائے میں قید ہوتا ہوں۔
یہ خاموش راتیں، یہ ادھورے خواب،
اب میری زندگی کی پہچان بن گئے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain