Damadam.pk
MAKT_PAK's posts | Damadam

MAKT_PAK's posts:

MAKT_PAK
 

ایک بندہ مجھے ملا اور بولا آپکی ایجوکیشن کتنی ہے؟
میں نے کہا،یہاں علم کے خزانے دفن ہے جو جتنا چاہتا ہے اسے مل جاتا ہے۔
ایجوکیشن اور ڈگریوں کی ضرورت تو آپ جیسے لوگوں کو پڑتی ہے ہمیں نہیں۔

MAKT_PAK
 

✅ طبِ نبویؐ میں:
انار کا پھل اور چھال تو حدیث و طب نبویؐ میں ذکر شدہ ہیں،مگر پتوں کا براہِ راست ذکر نہیں،البتہ اطبائے قدیم نے انار کے ہر حصے کو شفائیہ سمجھا ہے۔
✅ جدید سائنسی تحقیق:
کچھ جدید مطالعات میں انار کے پتوں میں بھی antioxidant, anti-inflammatory اور antimicrobial خصوصیات پائی گئی ہیں، مگر یہ تحقیق ابھی محدود ہے۔
⚠️ احتیاط:
حاملہ خواتین کو بغیر طبی مشورے کے انار کے پتوں کا قہوہ یا ادویاتی استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
مسلسل یا زیادہ مقدار میں استعمال نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔
📌 خلاصہ:
انار کے درخت کے پتوں سے واقعی دوائیں بنتی ہیں،خاص طور پر:
دست و پیچش
منہ کے زخم
بدہضمی
وغیرہ کے لیے۔
طبِ یونانی، ہربل اور دیسی دوا سازی میں اس کا استعمال مستند ہے۔

MAKT_PAK
 

انار کے درخت کے پتوں (pomegranate leaves) کا طب میں استعمال صدیوں پرانا ہے، اور کئی روایتی اور حکمی نسخوں میں ان سے دوائیں بنتی آئی ہیں۔
🍃 انار کے پتوں کے طبی فوائد اور ادویاتی استعمال:
✅ طبِ یونانی و دیسی طب میں:
1. دست (پیچش) اور اسہال:
انار کے پتوں کا جوشاندہ (قہوہ) بنا کر پینے سے دست اور پیچش میں فائدہ ہوتا ہے۔
نسخہ: 5-7 تازہ پتوں کو ایک کپ پانی میں ابال کر چھان کر نیم گرم پیا جاتا ہے۔
2. منہ کے زخم اور چھالے:
انار کے پتوں کا قہوہ یا جوشاندہ منہ کے چھالوں اور سوزش میں غرارے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
3. بدہضمی اور معدے کی تیزابیت:
انار کے پتوں کا سفوف یا جوشاندہ معدے کی گرمی، بدہضمی اور تیزابیت کم کرنے کے لیے پرانا نسخہ ہے۔
4. بخار میں:
دیسی طب میں بخار کی شدت کم کرنے کے لیے انار کے پتوں کو پانی میں ابال کر پلایا جاتا ہے۔

MAKT_PAK
 

سنو لڑکوں اگر کوئی لڑکی آپ سے آپکی سی وی مانگے تو ذیادہ خوش مت ہوا کرو،کیوں کہ سی وی کا مطلب ہے،کہ گذشتہ وقت سے لیکر ابھی تلک تم اپنا منہ کدھر کدھر کالا کرتے رہے ہو۔
🙂

MAKT_PAK
 

میں نے تو زندگی میں کھویا دودھ والا دیکھا اور پایا گھر کے پاس والی دوکان کا کھایا
باقی مجھے نہیں پتہ کہ آپ لوگ کھویا،پایا کس کو کہتے ہیں؟
🙂

MAKT_PAK
 

https://youtu.be/_BS33GVklWo?si=MKGsmP9fbjsFyVVm
.
.
.
Cryptocurrency | Cryptocurrency ATMs | How to buy Bitcoin on an ATM | Pakistan | Digital Currency

MAKT_PAK
 

ہم کسی کیلئے اس وقت تک کار آمد ہوتے ہیں جب تک اسکی خواہشات پہ پورا اترتے رہتے ہیں،جہاں خواہشات پہ پورا اترنا بند وہاں تعلق ختم۔

MAKT_PAK
 

جو ایمان لایا
📌 یاد رکھیں:
انسانی رشتے (نسبی بھائی) ہوسکتے ہیں جیسے حضرت ابراہیمؑ کے والد آزر، یا حضرت نوحؑ کا بیٹا
مگر عقیدے کی بنیاد پر بھائی صرف مومن ہی ہو سکتا ہے۔
✅ تو قرآن میں کہیں بھی یہ نہیں کہا گیا کہ مومن اور کافر بھائی ہیں۔

MAKT_PAK
 

📌 یعنی مومن اور کافر کے درمیان عقیدے کی بنیاد پر کبھی بھائی چارہ نہیں ہو سکتا۔
📖 سورۃ المجادلہ — آیت 22
> لَّا تَجِدُ قَوْمًۭا يُؤْمِنُونَ بِٱللَّهِ وَٱلْيَوْمِ ٱلْءَاخِرِ يُوَآدُّونَ مَنْ حَآدَّ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ وَلَوْ كَانُوٓا۟ ءَابَآءَهُمْ أَوْ أَبْنَآءَهُمْ أَوْ إِخْوَٰنَهُمْ أَوْ عَشِيرَتَهُمْ
ترجمہ:
تم ہرگز ان لوگوں کو نہ پاؤ گے جو اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتے ہوں اور اللہ اور اس کے رسول کے دشمنوں سے محبت رکھتے ہوں، چاہے وہ ان کے باپ ہوں، بیٹے ہوں، بھائی ہوں، یا رشتہ دار ہوں۔
📌 یعنی اللہ اور رسول کے دشمن (کافر) سے محبت اور بھائی چارہ ایمان کی ضد ہے۔
📌 خلاصہ:
معاملہ قرآن کا حکم
مومن اور مومن بھائی
مومن اور کافر عقیدے کی بنیاد پر دشمنی (جب تک وہ کفر پر قائم رہیں)
مومن کا بھائی کون؟ صرف وہی جو ایما

MAKT_PAK
 

📖 مومن اور کافر کا تعلق:
📌 سورۃ الممتحنہ — آیت 4
حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کی قوم کا واقعہ بیان کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
> قَدْ كَانَتْ لَكُمْ أُسْوَةٌۭ حَسَنَةٌۭ فِىٓ إِبْرَٰهِيمَ وَٱلَّذِينَ مَعَهُۥٓ إِذْ قَالُوا۟ لِقَوْمِهِمْ إِنَّا بُرَءَٰٓؤُا۟ مِنكُمْ وَمِمَّا تَعْبُدُونَ مِن دُونِ ٱللَّهِ كَفَرْنَا بِكُمْ وَبَدَا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمُ ٱلْعَدَٰوَةُ وَٱلْبَغْضَآءُ أَبَدًۭا حَتَّىٰ تُؤْمِنُوا۟ بِٱللَّهِ وَحْدَهُۥ
ترجمہ:
تمہارے لیے حضرت ابراہیمؑ اور ان کے ساتھیوں میں بہترین نمونہ ہے، جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا: ہم تم سے اور تمہارے اللہ کے سوا معبودوں سے بےزار ہیں، ہم نے تم سے کفر کیا، اور ہمارے اور تمہارے درمیان ہمیشہ کے لیے دشمنی اور بغض ظاہر ہو چکا، یہاں تک کہ تم ایک اللہ پر ایمان لے آؤ۔

MAKT_PAK
 

قرآن مجید میں کہیں بھی یہ نہیں فرمایا گیا کہ مومن اور کافر بھائی ہیں۔
بلکہ قرآنِ حکیم تو مومنوں کو آپس میں بھائی اور کافروں کو ایک دوسرے کا دوست اور ساتھی قرار دیتا ہے، اور ان کے درمیان کھلی دشمنی اور عقیدے کا فرق بیان کرتا ہے۔
میں آپ کو قرآنی آیات کے ساتھ پوری وضاحت سے بتاتا ہوں:
📖 مومن آپس میں بھائی ہیں:
📌 سورۃ الحجرات — آیت 10
> إِنَّمَا ٱلْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌۭ فَأَصْلِحُوا۟ بَيْنَ أَخَوَيْكُمْ ۚ وَٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ
ترجمہ:
بیشک مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں، پس اپنے دو بھائیوں کے درمیان صلح کرا دیا کرو، اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔
📌 یعنی مومن صرف مومن کا بھائی ہے۔

MAKT_PAK
 

📌 ماتم اور نوحہ کی حقیقت:
اسلام صبر کا دین ہے۔
ماتم، نوحہ، چیخ و پکار جاہلیت کا عمل ہے۔
اسلام میں کسی کی شہادت یا وفات پر بھی ماتم و نوحہ کی اجازت نہیں۔
رسول اللہ ﷺ کی وفات پر بھی صحابہؓ نے صبر کیا، ماتم نہیں کیا۔
حضرت حسینؓ کی شہادت پر بھی نہ نبی ﷺ نے ماتم کی اجازت دی اور نہ صحابہؓ نے کیا۔
📌 شرعی حکم:
عمل حکم
نوحہ، چیخ و پکار حرام (ناجائز)
سینہ کوبی، گال پیٹنا، گریبان پھاڑنا حرام (جاہلیت کا عمل)
صبر، دعا اور "إنا لله و إنا إليه راجعون" کہنا سنت اور مطلوب
📌 خلاصہ:
اسلام میں ماتم، نوحہ، سینہ کوبی، چیخ و پکار کا کوئی جواز نہیں،
بلکہ یہ صریح گناہ اور جاہلیت کا طریقہ ہے، جس سے اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے منع فرمایا ہے۔
✅ مصیبت کے وقت صبر، دعا اور اللہ کی رضا پر راضی رہنا سنت ہے۔

MAKT_PAK
 

📖 صحیح احادیث مبارکہ:
📌 صحیح بخاری: حدیث 1294
نبی ﷺ نے فرمایا:
> "وہ ہم میں سے نہیں جو گال پیٹے، گریبان پھاڑے اور زمانہ جاہلیت کی طرح نوحہ کرے۔"
📌 یعنی ماتم، سینہ کوبی، گال پیٹنا، گریبان پھاڑنا، نوحہ و چیخ و پکار کرنا حرام اور ناجائز ہے۔
📌 صحیح مسلم: حدیث 103
نبی ﷺ نے فرمایا:
> "نوحہ کرنے والی عورت اگر مرنے سے پہلے توبہ نہ کرے تو قیامت کے دن اسے مخصوص لباس پہنایا جائے گا اور اسے عذاب دیا جائے گا۔"
📌 صحیح بخاری: حدیث 1296
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
> "میت کے رشتہ داروں کے نوحے کی وجہ سے میت کو بھی عذاب ہوتا ہے۔"
📌 اس کا مطلب: اگر میت نے زندگی میں اپنے اہلِ خانہ کو اس حرکت سے نہ روکا ہو، اور وہ اس کے مرنے کے بعد ماتم کریں تو اسے قبر میں اذیت ہوتی ہے۔

MAKT_PAK
 

📖 ماتم، نوحہ، سینہ کوبی، چیخ و پکار کا شرعی حکم:
✳️ قرآن مجید میں:
اللہ تعالیٰ نے مصیبت کے وقت صبر کا حکم دیا اور جزع فزع، نوحہ، چیخ و پکار، سینہ کوبی سے منع فرمایا:
📖 سورۃ البقرہ — آیت 155-156
> وَبَشِّرِ ٱلصَّٰبِرِينَ الَّذِينَ إِذَآ أَصَٰبَتْهُم مُّصِيبَةٌۭ قَالُوٓا۟ إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّآ إِلَيْهِ رَٰجِعُونَ
ترجمہ:
اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دو، جو مصیبت کے وقت کہتے ہیں: "بے شک ہم اللہ کے ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔"
📌 یعنی مصیبت کے وقت صبر اور اللہ کی رضا پر راضی رہنا لازم ہے، چیخنا چلانا یا نوحہ کرنا منع ہے۔
📖 صحیح احادیث مبارکہ:
📌 صحیح بخاری: حدیث 1294
نبی ﷺ نے فرمایا:
> "وہ ہم میں سے نہیں جو گال پیٹے، گریبان پھاڑے اور زمانہ جاہلیت کی طرح نوحہ کرے۔"

MAKT_PAK
 

اب سمجھ آئی وڑنا کس کو کہتے ہیں؟
🙂

MAKT_PAK
 

وہ سب گمراہی میں ہیں۔
📌 کیا سب وڑ گئے؟
✅ ہاں! نبی ﷺ کی حدیث کے مطابق تہتر (73) میں سے بہتر (72) فرقے وڑ گئے۔
❌ صرف ایک نجات یافتہ گروہ باقی ہے۔
اور وہ کون ہے؟
جو رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرامؓ کے طریقے پر ہوگا۔
📌 احتیاط:
ہمیں کسی مخصوص نام یا لیبل (Deobandi, Barelvi, Wahabi, Shia, Sunni وغیرہ) سے زیادہ،
اصل دین قرآن و صحیح حدیث کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔
اصل پہچان عقیدے اور عمل کی ہوتی ہے، نام کی نہیں۔

MAKT_PAK
 

📌 اس کا مطلب:
ہاں! تمام فرقے جو قرآن و سنت سے ہٹ کر اپنے نظریات، رسومات اور بدعات میں مبتلا ہیں، وہ گمراہی پر ہیں۔
صرف وہی لوگ نجات پائیں گے جو
"قال اللہ وقال الرسول ﷺ" پر ایمان رکھتے ہیں،
بدعات و شرک سے بچے رہیں،
اور رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرامؓ کے طریقے پر قائم ہوں۔
📌 قرآن مجید کی تصدیق:
📖 سورۃ الانعام — آیت 159
> "بے شک جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور فرقے فرقے ہو گئے، (اے نبی ﷺ) آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔"
📌 خلاصہ:
✅ اسلام میں صرف ایک جماعت ہے:
> "اہلِ سنت علی منہاج النبوی"
یعنی وہ لوگ جو رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرامؓ کے طریقے پر ہوں۔
❌ باقی تمام فرقے — جو:
اللہ کے سوا کسی کو پکارتے ہیں
مزاروں سے مدد مانگتے ہیں
دین میں بدعت داخل کرتے ہیں
قرآن و حدیث کو چھوڑ کر اپنے بزرگوں کے اقوال کو مقدم کرتے ہیں۔

MAKT_PAK
 

📖 قرآن و حدیث کا اصول کیا ہے؟
اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے دین کو فرقوں میں بانٹنے سے سختی سے روکا ہے، اور فرمایا:
> دین میں صرف ایک راستہ ہے — صراطِ مستقیم — جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا راستہ ہے۔
باقی جو بھی راستے، فرقے، ٹولے، جماعتیں، اور مسلک بنائے گئے، وہ گمراہی کے راستے ہیں۔
📖 نبی ﷺ کا اعلان:
📌 سنن ابی داؤد: حدیث 4597
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
> "میری امت تہتر (73) فرقوں میں بٹ جائے گی، سب جہنم میں جائیں گے سوائے ایک کے۔"
صحابہؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ ﷺ! وہ کون سا ہے؟
فرمایا:
"جو میرے اور میرے صحابہ کے طریقے پر ہوگا۔"

MAKT_PAK
 

📌 خلاصہ:
عقیدہ و عمل حکم
اللہ کے سوا کسی اور کو "مولا"، مشکل کشا، حاجت روا کہنا شرک
اللہ کے سوا کسی سے مدد مانگنا (جو حاضر و ناظر نہ ہو) شرک
ایسے لوگوں سے رسول اللہ ﷺ کا تعلق نفی (کوئی تعلق نہیں)
📌 واضح اصول:
> اللّٰہ ہی مولا ہے، اللّٰہ ہی مشکل کشا ہے، اللّٰہ ہی مددگار ہے۔
📖 سورۃ محمد — آیت 11
> ذَٰلِكَ بِأَنَّ ٱللَّهَ مَوْلَى ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟
ترجمہ:
یہ اس لیے کہ اللہ مومنوں کا مولا ہے۔

MAKT_PAK
 

📖 سورۃ یونس — آیت 106
> وَلَا تَدْعُ مِنبُونِ ٱللَّهِ مَا لَا يَنفَعُكَ وَلَا يَضُرُّكَ ۖ فَإِن فَعَلْتَ فَإِنَّكَ إِذًۭا مِّنَ ٱلظَّٰلِمِينَ
ترجمہ:
اور اللہ کے سوا کسی کو نہ پکارو،جو نہ تمہیں نفع دے سکتا ہے نہ نقصان اگر تم نے ایسا کیا تو یقیناً تم ظالموں (شرک کرنے والوں) میں سے ہو جاؤ گے۔
📖 سورۃ الانعام — آیت 159
> إِنَّ ٱلَّذِينَ فَرَّقُوا۟ دِينَهُمْ وَكَانُوا۟ شِيَعًۭا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِى شَىْءٍ ۚ
ترجمہ:
بے شک جنہوں نے دین کو ٹکڑے کر کے فرقے بنا لیے (اے نبی ﷺ!) آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔
📌 یعنی جو دین میں فرقہ پرستی اور شرکیہ عقائد میں پڑے، رسول اللہ ﷺ کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔
📌 رسول اللہ ﷺ کا واضح فرمان:
📖 جامع ترمذی: حدیث 2165
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
> "دعاء عبادت ہے۔"
📌 اور عبادت صرف اللہ کے لیے