9. پبلک اکاؤنٹس کمیٹی، اینٹی کرپشن، آڈٹ ڈیپارٹمنٹ
مالی بے ضابطگیوں کی چھان بین
کرپشن کے خلاف کاروائی
سرکاری اخراجات کا ریکارڈ چیک کرنا
اختتامیہ
صوبائی حکومت کا نظام کئی سطحوں پر کام کرتا ہے۔ اگر ہر فرد اپنی ذمہ داری کو دیانت داری اور خلوص سے نبھائے تو ایک مضبوط، شفاف اور عوام دوست حکومت وجود میں آتی ہے۔عوام کو بھی ان اداروں کو جاننا اور ان سے رابطے کا سلیقہ سیکھنا چاہیے تاکہ اپنی شکایات اور مسائل درست جگہ پہنچا سکیں۔
5. ہیلتھ آفیسرز (DHO, MS)
ضلعی سطح پر اسپتالوں کی دیکھ بھال
ویکسین،دوائیں،ڈاکٹروں کی تعیناتی اور عوامی صحت کے معاملات
ایمرجنسی صورت حال میں ہنگامی طبی سروسز
6. فنانس ڈیپارٹمنٹ افسران
صوبائی خزانے کا انتظام
ترقیاتی فنڈز جاری کرنا
بجٹ کی تیاری،اخراجات کا آڈٹ اور مالی شفافیت
7. محکمہ اطلاعات (Information Department)
حکومت کے فیصلوں،ترقیاتی کاموں اور پالیسیوں کو میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچانا
افواہوں اور غلط فہمیوں کا توڑ
وزیر اعلیٰ اور وزیروں کی پریس کانفرنسوں، بیانات کا انتظام
8. محکمہ بلدیات کے افسران
یونین کونسل،میونسپل کمیٹی،تحصیل کونسل، میٹروپولیٹن کارپوریشن
صفائی،نالیوں،کوڑا کرکٹ،پینے کے پانی،قبرستان، گلیوں کی مرمت
کونسلر اور چیئرمین کے فیصلوں پر عملدرآمد
1. چیف سیکریٹری (Chief Secretary)
پورے صوبے کی بیوروکریسی کا سربراہ
تمام سیکریٹریز، کمشنرز اور اعلیٰ افسران اس کے ماتحت ہوتے ہیں
وزیر اعلیٰ کا قریبی ساتھی اور پالیسی پر عملدرآمد کا نگران
کابینہ کے فیصلوں کی تنفیذ کی نگرانی
تمام محکموں کے درمیان رابطے کی مضبوط زنجیر
2. انسپکٹر جنرل پولیس (IG Police)
صوبے کی پولیس کا سربراہ
امن و امان قائم رکھنا،جرائم پر قابو پانا
ڈی پی اوز،ایس پیز اور تھانیداروں کی نگرانی
ہنگامی حالات میں سیکیورٹی پلان بنانا
3. ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (DPO)
ضلع میں پولیس کا سربراہ
عوامی امن، تھانوں کی نگرانی، جرائم کی رپورٹنگ
عدالتوں سے تعاون اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا
4. ایجوکیشن آفیسرز (DEO, AEO)
اسکولوں اور کالجوں کی نگرانی
اساتذہ کی بھرتی،تبادلے،تربیت
تعلیمی معیار کی بہتری اور طلباء کے مسائل کا حل
اختتامی کلمات
وزیر اعلیٰ اور وزراء پالیسی بناتے ہیں لیکن ان پالیسیوں کو عملی شکل دینے میں مشیر، معاونین،بیوروکریٹس اور ضلعی افسران کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ان تمام افراد کی ذمہ داری عوام کی خدمت اور ریاست کی ترقی ہے۔ایک باشعور قوم ہی بہتر نظام اور حکومتی کارکردگی کو ممکن بنا سکتی ہے۔
باب 4: دیگر اعلیٰ افسران
1. ڈائریکٹرز اور ڈپٹی سیکریٹریز
سیکریٹری کے معاون
مخصوص ذیلی شعبوں کی نگرانی کرتے ہیں
رپورٹنگ،فیلڈ وزٹ،آڈٹ،منصوبہ جات کی جانچ پڑتال
2. پروجیکٹ ڈائریکٹرز
کسی خاص منصوبے جیسے اسپتال، ہائی وے، اسکول پروجیکٹ کے انچارج
وقت پر کام مکمل کروانا اور فنڈز کی شفافیت دیکھنا
باب 5: ضلعی انتظامیہ کے افسران
1. کمشنر
ایک ڈویژن (جس میں کئی اضلاع ہوتے ہیں) کا سربراہ
سیکیورٹی،ترقیاتی منصوبے اور مختلف اداروں کی کارکردگی کی نگرانی
2. ڈپٹی کمشنر (DC)
ضلع کا سربراہ
امن و امان،قیمتوں کی نگرانی،تجاوزات،آٹا، چینی،بجلی کے مسائل
ڈسٹرکٹ لیول پر تمام دفاتر کا کوآرڈینیٹر
3. اسسٹنٹ کمشنر (AC)
تحصیل کا نگران افسر
زمینوں،سرکاری املاک،تجاوزات،مارکیٹ چیکنگ،میٹنگز کی نگرانی
اکثر مشیر عوامی نمائندے نہیں ہوتے
صرف مشاورت کے لیے رکھے جاتے ہیں
باب 2: معاونِ خصوصی (Special Assistants) کی ذمہ داریاں
1. مخصوص کاموں پر فوکس
میڈیا،منصوبہ بندی،ریسرچ،یا بین الاقوامی تعلقات جیسے شعبوں میں کام
اہم رپورٹس کی تیاری
2. وزیر اعلیٰ یا وزیر کو روزمرہ معاونت
اجلاس،پریزنٹیشنز،ملاقاتوں کی تیاری
عوامی شکایات یا درخواستوں کا جائزہ
باب 3: سیکریٹریز (Secretaries) کی ذمہ داریاں
1. محکمانہ انتظام
وزیر کے ماتحت کام کرتے ہیں
پورے محکمہ کی عملی کارروائی انہی کے زیرِ انتظام ہوتی ہے
2. پالیسی پر عملدرآمد
حکومت جو پالیسی بناتی ہے اس پر عمل کرانا
منصوبوں کا نفاذ،فنڈز کا اجرا اور اہداف کا حصول
3. بیوروکریٹک رابطے
دیگر محکموں،اضلاع اور وفاقی اداروں سے رابطے رکھنا
معلومات اور ڈیٹا فراہم کرنا
صوبائی حکومت کا مکمل نظام
(مشیر،معاونین،سیکریٹریز،کمشنرز اور دیگر افسران کی ذمہ داریاں)
تحریر: علامہ ڈاکٹر محمد اویس خان ترین
مقدمہ
صوبائی حکومت صرف وزیر اعلیٰ اور وزیروں تک محدود نہیں ہوتی بلکہ ایک مکمل انتظامی ڈھانچہ ہوتا ہے جس میں مشیر،معاونین، سیکریٹریز،کمشنرز اور دیگر افسران شامل ہوتے ہیں۔یہ تمام افراد حکومتی پالیسیوں کو عملی شکل دینے میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔یہ پیغام ان تمام عہدوں اور ان کی ذمہ داریوں کو عام فہم زبان میں بیان کرتا ہے۔
باب 1: مشیر (Advisors) کی ذمہ داریاں
1. مشورہ دینا
وزیر اعلیٰ یا وزیروں کو مخصوص امور پر مشورہ دینا
پالیسی سازی میں رائے دینا
2. مخصوص محکمہ جات کی نگرانی
بعض مشیروں کو محکمہ سونپا جاتا ہے جیسے تعلیم یا صحت
مگر ان کے پاس وزراء جتنے قانونی اختیارات نہیں ہوتے
3. اسمبلی کا حصہ نہ ہونا

باب 2: صوبائی وزراء (Provincial Ministers) کی ذمہ داریاں
وزیر اعلیٰ کی کابینہ میں شامل ہر وزیر مخصوص محکمے (Department) کا انچارج ہوتا ہے۔ ان وزراء کے اہم فرائض درج ذیل ہیں:
1. اپنے محکمے کی قیادت
متعلقہ محکمہ جیسے صحت، تعلیم، زراعت، بلدیات، وغیرہ کی نگرانی
محکمہ کے عملے،افسران اور اداروں کو ہدایت دینا
روزمرہ کے معاملات پر نظر رکھنا
2. ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد
نئے منصوبوں کی منصوبہ بندی
فنڈز کا درست استعمال
عوامی سہولیات کی فراہمی
3. پالیسی اور قانون سازی
اپنے محکمے سے متعلقہ قوانین کی تیاری
اسمبلی میں بل پیش کرنا
پالیسی میں بہتری کی تجاویز دینا
4. عوام سے رابطہ
شکایات کا ازالہ کرنا
عوامی مسائل کو سننا اور حل کرنا
منصوبوں اور پالیسیوں سے عوام کو آگاہ کرنا
5. احتساب اور شفافیت
بدعنوانی اور بے ضابطگی کے خلاف اقدامات
2. پالیسی سازی اور منصوبہ بندی
صوبے کی ترقی کے لیے پالیسیاں مرتب کرنا
صحت،تعلیم،زراعت،صنعت اور فلاحی شعبوں میں اصلاحات لانا
عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دینا
3. بجٹ کی تیاری اور نگرانی
صوبائی بجٹ کی تیاری میں شریک ہونا
فنڈز کی منصفانہ تقسیم
ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دینا
4. قانون سازی میں کردار
اہم بلز کی تیاری اور منظوری کے لیے اسمبلی سے رجوع
آئینی معاملات میں رہنمائی
صوبائی اسمبلی کے اجلاسوں میں شرکت اور جواب دہی
5. امن و امان کا قیام
پولیس، ضلعی انتظامیہ، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نگرانی
ہنگامی حالات میں فوری فیصلے لینا
فرقہ واریت، جرائم اور بدامنی کے خلاف عملی اقدامات
6. وفاق کے ساتھ رابطہ
وزیر اعظم اور دیگر وفاقی اداروں سے مشاورت
وفاق سے فنڈز،منصوبوں یا اختیارات کا حصول
صوبے کے مفادات کا دفاع
صوبائی حکومت کے ستون
(وزیر اعلیٰ اور دیگر وزراء کی ذمہ داریاں)
تحریر: علامہ ڈاکٹر محمد اویس خان ترین
مقدمہ
صوبائی حکومت کسی بھی ملک کی اندرونی ترقی و نظم و نسق کی ضامن ہوتی ہے۔اس حکومت کے سربراہ وزیر اعلیٰ اور اس کی کابینہ میں شامل وزراء ہوتے ہیں۔بدقسمتی سے عوام کو اکثر ان کی اصل ذمہ داریوں کا علم نہیں ہوتا۔یہ پیغام انہی ذمہ داریوں کو سادہ زبان میں واضح کرتا ہے تاکہ عوام کو شعور حاصل ہو اور وہ اپنے نمائندوں سے بہتر احتساب کر سکیں۔
باب 1: وزیر اعلیٰ (Chief Minister) کی ذمہ داریاں
وزیر اعلیٰ صوبائی حکومت کا سربراہ ہوتا ہے، جو پورے صوبے کے انتظامی و ترقیاتی معاملات کی نگرانی کرتا ہے۔
1. حکومت کی قیادت
صوبائی کابینہ کی سربراہی
اہم فیصلے کرنا اور ان پر عملدرآمد کروانا
تمام وزراء کے درمیان ہم آہنگی قائم رکھنا
6. عوام سے مسلسل رابطہ
حلقے میں موجودگی
عوامی اجتماعات،شکایت سیل یا دربار
فلاحی و فنی منصوبوں میں کردار
اختتامی کلمات
ایم این اے اور ایم پی اے قوم کے وہ ستون ہوتے ہیں جو ملک کے نظام کو چلاتے اور عوام کے حقوق کی نگرانی کرتے ہیں۔ان کا ایماندار اور باشعور ہونا ملک و ملت کے لیے نعمت ہے، اور عوام کا باشعور ہونا ایک ضرورت۔
اگر عوام خود ان نمائندوں سے اُن کی آئینی ذمہ داریاں پوچھیں،کارکردگی کا جائزہ لیں اور باقاعدگی سے رابطہ رکھیں تو ایک مثبت، خوشحال اور منصفانہ معاشرہ جنم لے سکتا ہے۔
باب 2: ایم پی اے (صوبائی اسمبلی کے رکن) کی ذمہ داریاں
1. صوبائی قانون سازی
صوبے کے دائرہ اختیار میں قوانین بنانا
صحت،تعلیم،زراعت،بلدیات،پولیس وغیرہ کے امور میں قانون سازی
2. صوبائی بجٹ کی منظوری
صوبائی حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ پر بحث
اپنے حلقے کی ضروریات کے مطابق تجاویز دینا
ترقیاتی منصوبوں کو شامل کروانا
3. عوامی نمائندگی
حلقے کے عوام کے مقامی مسائل کو اسمبلی میں اجاگر کرنا
وزراء اور متعلقہ محکموں سے رابطہ رکھنا
ضروری اسکیموں کی منظوری کروانا
4. سرکاری اداروں کی نگرانی
اسکول،اسپتال،تھانہ،پٹوار خانہ،واسا،بجلی کے دفاتر وغیرہ
بدانتظامی یا کرپشن کی نشاندہی اور ازالہ کروانا
5. ترقیاتی فنڈز کا استعمال
گلی،نالی،سڑک،اسکول،ڈسپنسری،پانی کی ٹینکی، ٹرانسفارمرز
کاموں کی نگرانی اور شفافیت کو یقینی بنانا
قومی ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی منظوری
اہم شعبہ جات جیسے تعلیم،صحت،دفاع کے لیے رقوم کی تقسیم
3. عوامی نمائندگی
حلقے کے عوام کے مسائل قومی اسمبلی میں پیش کرنا
وزراء سے عوامی مسائل پر جواب طلبی کرنا
مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات کروانا
4. حکومتی نگرانی
حکومتی پالیسیوں اور منصوبوں پر نظر رکھنا
کرپشن، بدانتظامی اور غلط استعمال کی نشاندہی
سوالات،تحریکیں،قراردادیں پیش کرنا
5. ترقیاتی فنڈز کا استعمال
حلقے میں اسکول،سڑک،ہسپتال،پانی و بجلی کے منصوبے
فنڈز کے شفاف اور درست استعمال کی نگرانی
6. خارجہ پالیسی و قومی مفاد
بین الاقوامی معاہدوں پر بحث
ملک کی خودمختاری،سالمیت اور وقار کا دفاع
قومی و صوبائی نمائندے
(ایم این اے اور ایم پی اے کی ذمہ داریاں)
تحریر: علامہ ڈاکٹر محمد اویس خان ترین
مقدمہ
جمہوریت میں عوام کا سب سے قریبی تعلق اُن نمائندوں سے ہوتا ہے جنہیں وہ ووٹ دے کر منتخب کرتے ہیں۔ان نمائندوں میں قومی اسمبلی کے اراکین (ایم این اے) اور صوبائی اسمبلی کے اراکین (ایم پی اے) شامل ہیں۔ بدقسمتی سے عوام کی ایک بڑی تعداد ان نمائندوں کی اصل ذمہ داریوں سے آگاہ نہیں۔ اس پیغام میں ان اہم ذمے داریوں کو عام فہم انداز میں پیش کیا گیا ہے تاکہ عوام کو شعور حاصل ہو اور وہ بہتر احتساب کر سکیں۔
باب 1: ایم این اے (قومی اسمبلی کے رکن) کی ذمہ داریاں
1. قانون سازی
ملک کے لیے نئے قوانین بنانا
پرانے قوانین میں ترامیم پیش کرنا
آئینی ترامیم میں کردار ادا کرنا
2. قومی بجٹ کی منظوری
سالانہ بجٹ پر بحث
6. صحت اور تعلیم میں بہتری
ہسپتال، ڈسپنسری یا اسکولوں کی حالت بہتر کروانا
ڈاکٹرز،اساتذہ یا سہولیات کی کمی کو اجاگر کرنا
صفائی،پولیو ویکسین، اور دیگر مہمات میں شراکت
7. مالی شفافیت
ترقیاتی فنڈز کا ایماندارانہ استعمال
کرپشن سے بچاؤ
عوام کو ہر خرچ کی تفصیل دینا
8. سماجی فلاح و بہبود
بیواؤں،یتیموں اور معذوروں کی مدد
اجتماعی شادیاں،راشن تقسیم،صحت کیمپ
تربیتی پروگرام یا روزگار کی معلومات
اختتامیہ
عوامی نمائندہ صرف ووٹ لینے والا فرد نہیں بلکہ خادم ہوتا ہے۔اگر وہ اپنی ذمہ داریاں اخلاص،دیانت اور عدل سے ادا کرے تو پورے علاقے میں ترقی،سکون اور خوشحالی کا ماحول پیدا ہو سکتا ہے۔
پارک، اسکول، ہسپتال اور دیگر عوامی سہولیات کے قیام میں کردار ادا کریں۔
3. شکایات کا ازالہ
عوام کے مسائل میں:
پانی، بجلی یا گیس کی بندش
صفائی کا ناقص انتظام
ناجائز تجاوزات یا جرائم ان سب کے حل کے لیے کونسلر یا ناظم متعلقہ محکموں سے رابطہ کرتے ہیں۔
4. سرکاری دستاویزات میں مدد
عوام کو مندرجہ ذیل امور میں رہنمائی اور تصدیق مہیا کرنا:
شناختی کارڈ، ڈومیسائل،برتھ سرٹیفکیٹ
ڈیتھ سرٹیفکیٹ،میرج سرٹیفکیٹ
اسکول داخلے کے فارم یا دیگر کاغذات کی تصدیق
5. امن و امان میں کردار
جرائم اور جھگڑوں میں صلح صفائی کروانا
پولیس سے رابطہ رکھنا
مذہبی اور سیاسی اجتماعات میں امن قائم رکھنا
عوامی نمائندے کون اور کیوں؟
(علاقائی کونسلر، ناظم اور چیئرمین کی ذمہ داریاں)
تحریر: علامہ ڈاکٹر محمد اویس خان ترین
مقدمہ
مقامی حکومت کسی بھی ملک کی جمہوریت کی بنیاد ہوتی ہے۔اسی نظام کے تحت عوامی نمائندے جیسے کونسلر ناظم یا چیئرمین عوام کے مسائل کا قریب ترین حل فراہم کرتے ہیں۔ لیکن اکثر لوگ یہ نہیں جانتے کہ ان نمائندوں کی اصل ذمہ داریاں کیا ہیں؟
1. عوام کی نمائندگی
عوامی نمائندے علاقے کے لوگوں کے ووٹ سے منتخب ہوتے ہیں، اس لیے ان پر لازم ہوتا ہے کہ:
لوگوں کے مسائل سنیں۔
سرکاری اداروں تک ان مسائل کو پہنچائیں۔
اپنی کارکردگی سے عوام کا اعتماد حاصل کریں۔
2. ترقیاتی کاموں کی نگرانی
نمائندوں کی ذمہ داری ہے کہ:
سڑکوں، نالیوں،گلیوں اور روشنی کا بندوبست کریں۔
صاف پانی،سیوریج سسٹم اور صفائی کی سہولیات کو بہتر بنائیں۔
باب پنجم: عملی تجاویز برائے شہری
1. تھانے میں جانے سے پہلے کسی کو ساتھ لے جائیں
2. گفتگو ریکارڈ کریں
3. FIR کا نمبر،وقت اور SHO کا نام نوٹ کریں
4. RTI قانون کے تحت معلومات حاصل کریں
5. زیادتی کی صورت میں عدالت یا PCA سے رجوع کریں
باب ششم: نتائج اور سفارشات
پولیس کا احترام لازم ہے مگر حدود سے تجاوز پر خاموشی بھی جرم ہے
شہریوں کو قانون پولیس رولز اور اپنے حقوق سے مکمل آگاہی ہونی چاہیے
عوامی تربیت کے لیے "قانونی آگاہی کیمپ"، "حقوق شہریان" پمفلٹس اور سوشل میڈیا پر مختصر ویڈیوز تیار کی جائیں۔
طبی معائنہ ضروری ہے۔
باب سوم: پولیس آرڈر 2002 – جدید اصلاحات
مقاصد:
پولیس کو سیاسی اثر سے آزاد کرنا
احتساب کا نظام قائم کرنا
شہریوں کو شکایت کا فورم دینا
اہم نکات:
1. پبلک سیفٹی کمیشن
2. پولیس کمپلینٹ اتھارٹی (PCA)
3. کمیونٹی پولیسنگ
باب چہارم: شہریوں کے حقوق اور پولیس کی حدود
آئینی حقوق:
آرٹیکل 14: گھر کی حرمت
آرٹیکل 10: گرفتاری کے وقت قانونی مشورہ کا حق
آرٹیکل 9: زندگی اور آزادی کا تحفظ
پولیس کی حدود:
صرف شک کی بنیاد پر گرفتاری ممنوع
خواتین کو رات کے وقت گرفتار نہیں کیا جا سکتا
تشدد یابدکلامی غیر قانونی ہے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain