ﯾﺎﺩ ﮨﮯ ﺍﮎ ﺩﻥ
ﻣﯿﺮﯼ ﻣﯿﺰ ﭘﮧ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﺑﯿﭩﮭﮯ
ﺳﮕﺮﯾﭧ ﮐﯽ ﮈﺑﯿﺎ ﭘﺮ ﺗﻢ ﻧﮯ
ﭼﮭﻮﭨﮯ ﺳﮯ ﺍﮎ ﭘﻮﺩﮮ ﮐﺎ
ﺍﯾﮏ ﺍﺳﮑﯿﭻ ﺑﻨﺎﯾﺎ ﺗﮭﺎ
ﺁ ﮐﺮ ﺩﯾﮑﮭﻮ
ﺍﺱ ﭘﻮﺩﮮ ﭘﮧ ﭘﮭﻮﻝ اگ ﺁﯾﺎ ﮨﮯ۔
♥♥
لوگ کہتے ہیں فریک نے سگریٹ نوشی چھوڑ دی
افترا ہے ، جھوٹ ہے ، بہتان ہے ، الزام ہے۔
♥♥
سگریٹ ﺍﻭﺭ ﺣﺮﺍﻡ ؟ ﺣﻀﺮﺕ انسان ﺧﺪﺍ ﮐﺎ ﺧﻮﻑ ۔
ﻭﮦ ﺗﻮ ﮐﮩﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﻬﺎ ﮐﮧ ﻣﺴﺘﯽ ﺣﺮﺍﻡ ہے۔
♥♥
ﺗﻤﮭﯿﮟ ﺧﯿﺎﻝ ﻧﮩﯿﮟ، ﮐﺲ ﻃﺮﺡ ﺑﺘﺎﺋﯿﮟ ﺗﻤﮭﯿﮟ
ﮐﮧ رات کٹتی نہیں بنا سگریٹ کے
☹
سگریٹ نوشی انسان کے اندر خود اعتمادی پیدا کرتی ہے
ایک سموکر کسی اجنبی آدمی سے بلا جھجک سگریٹ اور ماچس مانگ سکتا ہے.
♥♥
نام لیتی ہو سگریٹ کا بد تمیز
تم اسے اشرف المنشیات کیوں نہیں کہتی.۔
☠♥☠
ہوئے ختم سگریٹ اب کیا کریں ہم
ہے پچھلا پہر رات کے ایک بجے ہیں
☹
سگریٹ کا آخری کش لگاتے ہوئے میں اس سے بحث جیتنے ہی والا تھا کہ اس نے اپنے بال پستانوں سے ہٹانا شروع کردیے۔
♥♥
یہ اداسی بصورتِ سگریٹ
میرا خرچا کراتی رہتی ہے.
☹
اس سے بڑھ کر اذیت اور کیا ہوگی ؟
کے سگریٹ بھی اب مزہ نہیں دیتی-
☹
سگریٹ کے پیسے رکھے تھےمیں نے
تیرے لئے چوڑیاں خرید لایا ہوں
♥♥
یہ سگریٹ ہی تو ہے جو ہر موسم اور دکھ سکھ میں بغیر رنگ بدلے ساتھ نبھاتی ہے ورنہ لوگ تو .
خیر جانے دو
آؤ سگریٹ پیتے ہیں
♥♥
ختم هوتے ھی آخری سگریٹ ،
تیری یادوں پہ دم کرونگا میں
☠♥☠
جب بھی مانگتی ہے وہ میرے لئے سلامتی کی دعا
سگریٹ میری جیب میں ہی ٹوٹ جاتا ہے
♥♥
ہمارے ہاتھ میں ہونا تھا ترے ہاتھوں کو،
ہمارے ہاتھ میں یہ کیسے آ گئی سگریٹ
☠♥☠
میری مثال دھواں ہے،جلتی سگریٹ کا
جب اپنا سوگ مناتا ہوں رقص کرتا ہوں۔
☠♥☠
ان پستانوں کے صدقے جاؤں،
جہاں سے شباب رستا ہے۔۔۔
♥♥