محبت کے ماروں کو شب گزاروں کو اس دلدل میں پھنسے دیکھا ہے اپنے پیاروں کو سو دل نے ٹھان لیا ہے زندگی مصیبت نہیں کرنی ❤نہیں مجھے محبت نہیں کرنی ❤ راتوں کو سپنے دیکھوں سپنوں کو مرتے دیکھوں کسی کے انتظار میں خود کو تڑپتے دیکھوں اپنی ایسی قسمت نہیں کرنی ❤نہیں مجھے محبت نہیں کرنی ❤ جسے چاہنا اسی کی یادوں میں رہنا کبھی جاں ، کبھی ایماں ، کبھی صنم کہنا پھر اُسی شخص کو ستمگر کہنا کسی پر ایسی تہمت نہیں کرنی ❤نہیں مجھے محبت نہیں کرنی ❤ ایم۔اےناطق ✍
سنو! محبت کا چرچا مت کرنا کسی سے تذکرہ مت کرنا بڑی سنگدل ہے یہ دنیا وفا کے پھول کھلنے نہیں دیتی دو دلوں کو ملنے نہیں دیتی اس راز کو افشا مت کرنا سنو ! محبت کا چرچا مت کرنا
اُسے کہنا ! بہاریں پھر بھی آئیں گی بدلتی رُت کے ساتھ بدلا نہیں کرتے خوشبو کیلئے پھولوں کو مسلا نہیں کرتے بے رخی جو اتنی بڑھائو گے جینا چاہو تو بھی جی نہ پائو گے راتیں تڑپائیں گی یادیں ستائیں گی اُسے کہنا ! بہاریں پھر بھی آئیں گی بہاروں کے گزرتے ہی خود کو تنہا پائو گے ناطقؔ کو پاس نہ پائو گے ان سب لمحوں میں ہماری چاہتیں تمہیں واپس بلائیں گی اُسے کہنا ! بہاریں پھر بھی آئیں گی
اپنا خیال رکھنا! بچھڑتے لمحے اُس نے کتنی بار کہا تھا اپنا خیال رکھنا! میری یادوں کو سنبھال رکھنا میَں لوٹ کے آئوں گا ضرور چاہتوں کے دیس میں اتروں گا ضرور ان گہری آنکھوں میں آنسو نہ پال رکھنا بچھڑتے لمحے اُس نے کتنی بار کہا تھا اپنا خیال رکھنا! ںاطق