رکھیے ذرا سنبھال کے نشتر حروف کے
اپنا جگر تو آپ کے لہجے سے کٹ گیا
میں ہی گراں تھا آپ کو میں ہی تھا ناگوار
لیجے یہ سنگِ راہ بھی رستے سے ہٹ گیا
26جuلy,2025.
وقت کی قبر میں الفت کا بھرم رکھنے کو
اپنی ہی لاش اتاری ہے تمہیں کیا معلوم
26جuلy,2025.
میرا وجود اگر راستے میں حائل ہے
تن
تم اپنی راہ نکالو پھلانگ جاؤ مُجھے
26جuلy,2025.
اس کے دروازے پہ دستک تو نہیں دی لیکن
اپنی خاموشیاں دہلیز پہ چھوڑ آئی ہوں
26جuلy,2025.
میں دیر کروں تو خدشات لاحق رہیں اس کو
نظر نہ آؤں میں تو پریشان ہوا کرے کوئی۔!
26جuلy,2025.
مجھ سے دامن نہ چھڑا مجھ کو بچا کر رکھ لے،
مجھ سے اک روز تجھے پیار بھی ہو سکتا ہے...!
25جuلy,2025.
Al-hamduLILLAH عزوجل! ! !
❤🩹
25جuلy,2025.
آج کے بعد عشرتِ مجلسِ شامِ غم کہاں
دل نہ لگے گا تیرے بعد، پر تیرے بعد ہم کہاں
اب یہ جبین و چشم و لب تم کو نظر نہ آئیں گے
غور سے دیکھ لے ہمیں، آج کے بعد ہم کہاں.
نکہتِ یاسمَن قبا ، بھول نہ جائیو ہمیں
صبح کے بعد تُو کہاں، شام کے بعد ہم کہاں
یہ جو نَوا گری کے ساتھ چیخ نہیں رہا ہُوں میں
سینۂ نے نواز میں، آخر اب اتنا دم کہاں
Allah Hafiz.
23جuلy,2025.

میں بھی کتنا عجیب ہوں اتنا عجیب ہوں
کہ بس
خود کو تباہ کرلیا اور ملال بھی نہیں
23جuلy,2025.
اُن کی اُمیدِ ناز کا ہم سے یہ مان تھا کہ آپ
عمر گزار دیجئے عمر گزار دی گئی
23جuلy,2025.
میں وہ گوہر کہ طلب جِس کی رہی شاہوں کو
ہائے وہ بدبخت مجھے پا کے گنوانے والے
23جuلy,2025.
اے گردشِ ایام ہمیں رنج بہت ہے کچھ خواب تھے ایسے جو بکھرنے کے نہیں تھے دُکھ یہ ہے میرا یوسف و یعقوب کے خالق وہ لوگ بھی بچھڑے جو بچھڑنے کے نہیں تھے
23جuلy,2025.
نہ گنواؤ ناوکِ نیم کش، دلِ ریزہ ریزہ گنوادیا
جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو، تنِ داغ داغ لٹادیا
مرے چارہ گر کو نوید ہو، صفِ دشمناں کو خبر کرو
وہ جو قرض رکھتے تھے جان پر، وہ حساب آج چکادیا
کرو کج جبیں پہ سرِ کفن، مرے قاتلوں کو گماں نہ ہو
کہ غرورِ عشق کا بانکپن، پسِ مرگ ہم نے بھلادیا
اُدھر ایک حرف کے کشتنی، یہاں لاکھ عذر تھا گفتنی
جو کہا تو ہنس کے اڑادیا، جو لکھا تو پڑھ کے مٹادیا
جو رکے تو کوہِ گراں تھے ہم، جو چلے تو جاں سے گزر گئے
رہِ یار ہم نے قدم قدم تجھے یادگار بنادیا
(فیض احمد فیض)
23جuلy,2025.
ہم بنیں گے بلا کے انا پرست ہم نے بھی حد کی تھی لوگوں کے،سامنے گڑ گڑانے کی
23جuلy,2025.
ہم رہروانِ راہِ فنا ہیں برنگِ عمر
جاویں گے ایسے، کھوج بھی پایا نہ جائے گا
ہم بیخودانِ محفلِ تصویر اب گئے
آئندہ ہم سے، آپ میں آیا نہ جائے گا
اِنسانی دِل سے سخت اور ظالم کوئی شے نہیں ۔۔۔ یہ تب بھی دھڑکتا ہے جب اِسے...
مر جانا چاہیے
23جuلy,2025.
میں نے بچوں کی طرح لاڈ اٹھائے اس کے
خیر بچے بھی کہاں سارے صلہ دیتے ہیں !.
23جuلy,2025.
وہ بھی نہ آیا عمر گزشتہ کے مثل ہی
ہم بھی کھڑے رہے در و دیوار کی طرح
23جuلy,2025.

submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain