*🌸ــــــــــــــــ غزل ـــــــــــــــ🌸*
*مجھے شوق تھا تیرے ساتھ کا🥹*
*جو نہ مل سکا چلو خیر ہے 💔🥲*
*میری زندگی بھی گزر گئی 🥹*
*تو بھی جا چکا چلو خیر ہے💔🥲*
*نہ میں کہہ سکا کبھی کھل کے 🥹*
*نہ تو سن سکی چلو خیر ہے...💔🥲*
*کبھی تم کو ضد تھی کہ میں ملوں 🥹*
*کبھی میں بضد تھا کہ تو ملے ...💔🥹*
*یوں ہی دھیرے دھیرے ختم ہوا 😭*
*یہ بھی سلسلہ چلو خیر ہے💔🥲*
*کبھی یاد آؤں تو پوچھنا*❤🩹
*ذرا اپنی فرصت شام سے*🥹
*کیسے عشق تھا تیری ذات سے 🥹*
*کیسے پیار تھا تیرے نام سے💔🥹*
*ذرا یاد کر کہ وہ کون تھا*❤🩹🥹
*جو کبھی تجھے بھی عزیز تھا*🥹
*وہ جو جی اُٹھا تیرے نام سے*🥹
*وہ جو مر مٹا تیرے نام پے*💔🥹
*ہمیں بے رخی کا نہیں گلہ*🥹
*کہ یہی وفاؤں کا ہے صلہ💔🥹*
*مگر ایسا جرم تھا کونسا ؟*🥺
*گئے ہم دعاؤ سلام سے ...💔😭*
*کبھی یاد آؤں تو پوچھنا🥹*
*ذرا اپنی فرصت شام سے*🥹
Ab mujhay koi bhi 1on1 join krny ka na boly plzzz... yeh sun sun k or mana kr kr Mera damagh kharab hogya ha... mjhy prvt chatt nhi krni ... plz time waste na krain apna or Mera ....
تعلق ختم کرنے کا اختیار تھا ان کو بیشک
پر وہ جو بنا رہے تھے وہ بہانے عجیب تھے
کشتی بھی نہ بدلی دریا بھی نہ بدلہ
وہ ڈدبنے والوں کا جزیرہ بھی نہیں بدلا
ہے شوق کے سفر ایک عمر سے یارو
پیار بھی نہ بدلا یار بھی نہ بدلا ۔۔۔
چاند کی رعنائیوں میں یہ راز مستور ھے
خوبصورت وہی ھے جو دسترس سے دور ھے..🖤
*کبھی چاند بن... کسی رات میں🥺*
*کبھی نظر آ... کسی بات میں...🥹*
*کبھی ساتھ ساتھ... یوں ہم چلیں❤🩹*
*تیرا ہاتھ ہو... میرے ہاتھ میں...🥹*
*اسے ڈھونڈتا... ہوں میں رات دن...❤🩹*
*وہ جو گم... ہوا میری زات میں...💔*
*اگر پریشانی کا تعلق دماغ سے ہے۔۔۔۔۔۔😅*
*تو ہارٹ اٹیک کیوں ہوتا ہے؟🤔*
*اور اگر عشق کا تعلق دل❤️ سے ہے،*
*تو عشق میں لوگ پاگل کیوں ہوتے ہیں؟🤨*
*سوچیئے جب پتہ چل جائے تو مُجھے بھی بتا دینا اوکے 🤔🤔😅🤭*
*کوئی بھی انسان اتنا خوبصورت نہیں ہوتا❤🩹🙂*
*جتنا،اس کا چاہنے والا اسے بنا دیتا ہے _____💔🥲*
🤴✍🏻🩵💫*
*وہ منزلیں بھی کھو گئیں🥺*
*وہ راستے بھی کھو گئے...❤🩹*
*جو آشنا سے لوگ تھے❤🩹*
*وہ اجنبی سے ہو گئے...💔*
*نہ چاند تھا نہ چاندنی🥺*
*عجیب تھی وہ زندگی..💔*
*چراغ تھے کہ بُجھ گئے🥺*
*نصیب تھے کہ سو گئے🥲*
*یہ پوچھتے ہیں راستے🥺*
*رُکے ہو کس کے واسطے🥲*
*چلو تم بھی اب چلو🥺*
*وہ مہربان بھی کھو گئے❤🩹*
*دو جھوٹ جو سب سے زیادہ بولے جاتے ہیں۔۔*🥺😰
`پہلا:` *شکل سے کوئی فرق نہیں پڑتا انسان دل کا صاف ہونا چاہیے۔۔۔۔*🥹😥
*جبکہ حقیقت میں شکل سے ہی فرق پڑتا ہے اج کل دل کون دیکھتا ہے؟*💔😢
`دوسرا:` *پیسے سے خوشی نہیں خریدی جا سکتی جب کہ پیسے پہ انسان بک جاتے ہیں خوشی تو بہت چھوٹی چیز ہے*💯😭
ایک غزل!!!!😂😂🙈
خوشیاں ملیں تمہیں قدم بہ قدم😊😊
اس کے ساتھ ہی غزل ختم!!!!!😎
🙈😂😂۔
اچھا دوسری غزل!¡!!!
چاہیں گے تمہیں دل و جان سے ہم 😊🙂
تیری قسم یہ غزل بھی ختم!!!!!🤪😅
🙈😂😂
ا چھا لاسٹ ٹائم
𝑷𝒍𝒛𝒛𝒛𝒛𝒛𝒛𝒛𝒛𝒛𝒛𝒛𝒛. 🥰
😂😂🙈
تمہارے ہیں سدا تمہارے ہی رہیں گے صنم!!!!!!!
تو نے جو کرنا ہے کر لے یہ غزل بھی ختم!!!!!!🤣🤣
🦋 بڑی بیتاب رہتی ھیں اسے دیکھے بنا آنکھیں
بہت بے چین رہتا ھے اسے مل کر دل ناداں۔🦋💙
`یہ محبت میں مرنے کی باتیں اب فضول ہیں💯🥲`
*دنیا میں کوئی انسان ایسا نہیں ہے جس نے کسی کو کھویا نہ ہو سب کسی نہ کسی کو کھوتے ہیں*💯😥
*کوئی بے وفائی کے ہاتھوں کوئی موت کے باعث اور کوئی ذرا سی غلط فہمی کی وجہ سے❤🔥🙃*
*لیکن مرتا ان میں سے کوئی نہیں سب کو صبر آجاتا ہے کسی کو وقت کے ساتھ کسی کو مصروفیت کے ساتھ اور کسی کو دوسرے انسان کے ساتھ💯😰*
*بس یہی زندگی کی حقیقت ہے یہی وہ لوگ ہوتے ہیں جو کہتے ہیں تیرے بغیرمر جائیں گے ہم لیکن سب جھوٹ ہوتا ہے💯😭*
*بعد پر کچھ نہ چھوڑیں*🙃
*بعد میں چائے ٹھنڈی ہو جاتی ہے*💯🥹
*بعد میں چیزوں سے دلچسپی ختم ہو جاتی ہے*💯❣️
*بعد میں دن رات میں بدل جاتی ہے*💯🥲
*بعد میں لوگ بڑے ہو جاتے ہیں💯😇*
*بعد میں زندگی گزر جاتی ہے*💯😰
*تو لہذا ہر کام وقت پہ کیجئے یہ بعد میں کر لیں گے یہ کہہ کر اپنا فضول وقت ضائع نہیں کریں*💯😇
*_کہانیوں میں لوگ صدموں سے مر جاتے ہیں لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا ہم درد کی انتہا پر پہنچ کر بھی زندہ رہتے ہیں_*
گرمی مکمل کوشش کر رہی ہے
کہ لوگوں کی شکلیں
شناختی کارڈ سے مل جائیں
😂🥴😝😛😉
اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں
کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں
تو بھی ہیرے سے بن گیا پتھر
ہم بھی کل جانے کیا سے کیا ہو جائیں
تو کہ یکتا تھا بے شمار ہوا
ہم بھی ٹوٹیں تو جا بجا ہو جائیں
ہم بھی مجبوریوں کا عذر کریں
پھر کہیں اور مبتلا ہو جائیں
ہم اگر منزلیں نہ بن پائے
منزلوں تک کا راستا ہو جائیں
دیر سے سوچ میں ہیں پروانے
راکھ ہو جائیں یا ہوا ہو جائیں
عشق بھی کھیل ہے نصیبوں کا
خاک ہو جائیں کیمیا ہو جائیں
اب کے گر تو ملے تو ہم تجھ سے
ایسے لپٹیں تری قبا ہو جائیں
بندگی ہم نے چھوڑ دی ہے فرازؔ
کیا کریں لوگ جب خدا ہو جائیں
احمد فراز
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں
روئیں گے ہم ہزار بار کوئی ہمیں ستائے کیوں
دیر نہیں حرم نہیں در نہیں آستاں نہیں
بیٹھے ہیں رہ گزر پہ ہم غیر ہمیں اٹھائے کیوں
جب وہ جمال دلفروز صورت مہر نیمروز
آپ ہی ہو نظارہ سوز پردے میں منہ چھپائے کیوں
دشنۂ غمزہ جاں ستاں ناوک ناز بے پناہ
تیرا ہی عکس رخ سہی سامنے تیرے آئے کیوں
قید حیات و بند غم اصل میں دونوں ایک ہیں
موت سے پہلے آدمی غم سے نجات پائے کیوں
حسن اور اس پہ حسن ظن رہ گئی بوالہوس کی شرم
اپنے پہ اعتماد ہے غیر کو آزمائے کیوں
واں وہ غرور عز و ناز یاں یہ حجاب پاس وضع
راہ میں ہم ملیں کہاں بزم میں وہ بلائے کیوں
ہاں وہ نہیں خدا پرست جاؤ وہ بے وفا سہی
جس کو ہو دین و دل عزیز اس کی گلی میں جائے کیوں
غالبؔ خستہ کے بغیر کون سے کام بند ہیں
روئیے زار زار کیا کیجیے ہائے ہائے کیوں
یہ عالم شوق کا دیکھا نہ جائے
وہ بت ہے یا خدا دیکھا نہ جائے
یہ کن نظروں سے تو نے آج دیکھا
کہ تیرا دیکھنا دیکھا نہ جائے
احمد فراز
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain