ہے اعتراض بہت میری گفتگو پے تجھے پڑھا دیا ہے سبق کسی نے میرے خلاف تجھے تم بولو کی نہ بولو آنکھ کا کاجل بتا رہا ہے کسی کی یاد نے آخر آکر رلا دیا ہے تجھے
ہر دن تمہاری یاد میں رہتے ہیں تمہاری تصویر کو آنکھوں میں لیکر سوتے ہیں کہیں بھیگ نہ جاے یہ تصویر اس لیے آنکھوں سے نہیں دل سے روتے ہیں
ہر دن تمہاری یاد میں رہتے ہیں تمہاری تصویر کو آنکھوں میں لیکر سوتے ہیں کہیں بھیگ نہ جاے یہ تصویر اس لیے آنکھوں سے نہیں دل سے روتے ہیں
جو نا ملا تھا اب تک زندگی کو جی کر وہ سب کچھ میں نے پا لیا ایک تجھ کو پا کر
ڈھونڈا جہاں میں چار سو لیکن نہ مل سکا لانا پڑا تم ہی کو تمہاری مثال میں
آنکھوں کی چمک پلکوں کی شان ہو تم چہرے کی ہنسی لبوں کی مسکان ہو تم دھڑکتا ہے دل بس تمہاری ہی آرزو میں پھر کیسے نہ کہوں میری جان ہو تم
پل پل کے پیار کا وعدہ ہے آپ سے اپنا پن کچھ زیادہ ہے آپ سے نہ سوچنا کے بھول جائینگے آپ کو زندگی بھر ساتھ نبھانے کا وعدہ ہے آپ سے
ہر کسی کو دل کا حال سنانا چھوڑ دیا ہم نے بھی گہرائی میں جانا چھوڑ دیا جب کسی کو یاد نہیں آتی ہماری ہم نے بھی احساس دلانا چھوڑ دیا
مجھے کسی سے غرض نہیں مجھے کام ہے اپنے کام سے تیرے زکر سے تیری فکر سے تیری یاد سے تیرے نام سے
مانا کہ میرے پیار میں درد نہیں تھا پر دل میرا بے درد نہیں تھا ہوتی تھی میرے آنکھوں سے آنسوؤں کی برسات مگر ان کے لئے آنسو اور پانی میں کوئی فرق نہیں تھا
کن لفظوں میں لکھوں میں تیرے انتظار کو بے زبان عشق میرا ڈھونڈتا ہے خاموشی سے تجھے
ساتھ میرے ہونے کا دعوی کرتے ہیں بہت سے لوگ حقیقت تو یہ ہے کہ اس ہجوم میں تنہا ہوں میں
حسن دیکھوں گا تمہاری آنکھوں کا کچی نیند سے تمہیں جگا کر
تجھے لکھ پانا کہاں ممکن ہے اتنے خوبصورت تو لفظ نہیں میرے پاس
ہر سمت میٹھے پانی کے چشمے تھے اور ہم اک شخص کی تلاش میں صحرا کو چل دیے
بہت ہی انمول ہے میرے لیے وہ شخص جس کا سوچ کر ہی میرے لبوں پر ہنسی آجاتی ہے