خاموشی بے سبب نہیں ہوتی
درد آواز چھین لیتے ہیں
Alone Foji
اگر کسی لڑکی نے بھی مجھے پٹانے کی کوشش کی
تو کامیابی اس کے قدم چومے گی
Alone Foji
تیرے احساس میں ڈوبوں تو مہک جائے دماغ
تجھ کو سوچوں تو میرے جسم میں خوشبو آئے
Alone Foji
تمہارا شکریہ ، تم شوق سے چلے جاؤ
میں گِن چکاہوں اذیت کےباب پورے
Alone Foji
یادوں کی اذیت میں مقید رہے برسوں
جو لوگ محبت میں خیانت نہیں کرتے !!
Alone Foji
سچی محبت خواہ خدا سے ہو یانیازی خدا سے
بے نمازی کو بھی تہجد کا عادی بنا دیتی ہے
Alone Foji
میرے سارے درد کو بے درد کر سکتاتھا وہ
لیکن میرے سارے درد سن کے بےدرد ہو کے چلا گیا وہ
Alone Foji
آج پھر ان آنسوں نے اس زبان کو خاموش کر دیا
آج پھر کئ باتیں دل ہی دل میں رہ گئ
Alone Foji
تجھے پانے کی چاہ ہے
پر دل خاموش ہو جاتا ہے
بتا کہ ہر بار کھیل نصیبوں کا
تو ہم سے کیوں دور ہو جاتا ہے
Alone Foji
مرض کی دوا بنے والے ہی جب درد بن جائیں
تو مرض لا علاج ہو جاتا ہے
Alone Foji
راہِ محبت میں اگر تو دل سے ساتھ نبھائے
تو خدا کی قسم !
میں بھی اپنی یہ جان تجھ پے ناں لُٹا دوں تو کہنا
Alone Foji
آج ان خوشگوار آنکھوں سے تیری دید کرتے ہیں
آج تجھے اس دل سے ہم خوش آمدید کرتے ہیں
تھورا سا تتلیوں کا رنگ، تھوڑی سے پھولوں کی مہک سے
تیری آمد سے اس جہاں کو پرمسرت مذید کرتے ہیں
تو پروانا ہی سہی ، ہم دیوانے خود کو آج تیرا مرید کرتے ہیں
لبوں پہ مسکراہٹ بکھیر کے ، آؤ تجھے خوش مزین کرتے ہیں
یہ دل تیرے قدموں میں رکھیں یا یہ جان تجھ پہ وار دیں
تو ہی بتا تجھے آج کیسے ہم خوشی سے نوازیں؟
تو اگر آہی گیا ہے تو ، چلو آج یومِ عید کرتے ہیں
میری جان مل کے تجھ کو ہم خوش آمدید کرتے ہیں
چلو آج یومِ عید کرتے ہیں
Alone Foji
میں نے جب بھی پڑھالفظ عشق
میرے زہن میں تیرا ہی خیال آیا
میں نے سنا جب لفظ محبت
میرے محبوب مجھے تیرا چہرہ نظر آیا
جب سے تجھے ارمان میں نے ہے پایا
مھجھے عشق اور محبت کا اصل مطلب سمجھ میں ہے آیا
Alone Foji
زبان خاموش رہی سیاہ حلقوں نے بیان کر ہی دیا
رات بھر سوتی نہیں تیری یاد میں روتی بہت ہے پاگل
Alone Foji
درد اس قدر شدید ہے قریب ہے
اس بار آنسو نہیں روح نکلے !
Alone Foji
وہ آئے گھر میں ہمارے خدا کی قدرت ہے
کبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں
Alone Foji
ہم کو ان سے وفا کی ہے امید
جو نہیں جانتے وفا کیا ہے
Alone Foji
صرف ہاتھوں کو نہ دیکھو کبھی آنکھیں بھی پڑھو
کچھ سوالی بڑے خوددار ہوا کرتے ہیں
Alone Foji
نہ وہ صورت دکھاتے ہیں نہ ملتے ہیں گلے آ کر
نہ آنکھیں شاد ہوتیں ہیں نہ دل مسرور ہوتا ہے
Alone Foji
خواب کے پھولوں کی تعبیریں کہانی ہو گئیں
خون ٹھنڈا پڑ گیا آنکھیں پرانی ہو گئیں
جس کا چہرہ تھا چمکتے موسموں کی آرزو
اس کی تصویریں بھی اوراق خزانی ہو گئیں
دل بھر آیا کاغذ خالی کی صورت دیکھ کر
جن کو لکھنا تھا وہ سب باتیں زبانی ہو گئیں
جو مقدر تھا اسے تو روکنا بس میں نہ تھا
ان کا کیا کرتے جو باتیں ناگہانی ہو گئیں
رہ گیا مشتاقؔ دل میں رنگ یاد رفتگاں
پھول مہنگے ہو گئے قبریں پرانی ہو گئیں
Alone Foji
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain