Damadam.pk
Mahubat's posts | Damadam

Mahubat's posts:

Mahubat
 

When I left everyone for her
Then she say
میں نے تو مزاکِ تَظد کیا تجھ سے "محبت
تم اک حقیقت عیاں کر بیٹھے

Mahubat
 

کچھ عجب ہے کہ میں خود کو سنبھال نہیں پاتا"محبت"۔
تیرے دیے ہوئے الفاظ میں بھول نہیں پاتا
اک مکتوب سہ کوئی اجتمعہ ہے دل میں
تیرے رَوَیے میں بھول نہیں پاتا

Mahubat
 

اک بہ مطلب کہانی
اک مسافر سے کچھ بات چھیڑا تھا اک شخص نے
اس رات میں آغاز کیا تھا اک شخص نے
اک رنگین شھر میں کچھ سبز جیسا
وہ جو اُس کے باتوں میں اک کشش تھی بہ مسل
اک ساز پر کچھ وقت بحث ہوئی
کچھ عرصہ بعد کچھ نام آشکار ہوئے
کچھ لفظ ملنے لگے کچھ کہانی جڑنے لگا
کچھ وقت موسم سرہان تھا
وہ جو کشمکش میں مگن تھے
اچانک آواز آیا دوری رکھوں سب سے
بھر یکدم شور ڈلگیا
اک دوستوں کے محفل کو نظر لگے
کچھ دوستوں کے دوستی کے جنازے اٹھے
کچھ خاموشی سے ہمیشہ ڈھل گئی
مگر وہ مسافر کے سفر میں ٹہلتا رہا
کچھ عرصہ بعد اک خخل میں الجھ گئے
وہ کہتا رہا اک تابودانے اس نے بنا کہے نیچے گرا دیا
اس کے پاس تھے ہر ہرف کے تشکیک مگر
مسافر تھا کچھ نہ سن سکا نہ ٹھہر سکا چلا گیا--بابر

Mahubat
 

ای چاند کہا ہو تم
تم قیو نظر نہیں آتے ہو
میں تیرے تلاش میں ہوں
یہ جو راہ ہے کیا تم اس میں ہو
مجھ کو تیری لت لگے ہے
کچھ تو بتائو"محبت
یو خاموش قیو ہو
مجھ کو چین نہیں
تیرا گم رہنا قیو ہے
بتاؤں نہ کہا ہو تم

Mahubat
 

میری چاہتوں کا اک تم ہی جستجو ہو"محبت
اک تم ہی ہو جس کے بغیر میرا گزارا نہیں ہوتا

Mahubat
 

کب تک ختم ہو جائے گی اس کے نگاہوں کا اسر"محبت
جب سے اس نے نظر ملائے ہیں تب سے ہوش نہیں رہا

Mahubat
 

مجھ کو مرض لگے ہے تیرے محبت کے "محبت
اب زُکام چھوڑتا نہیں اور بخار اترتا نہیں
حکیم نے تیرے ہاتھوں سے دوائی کھانے کا بتایا ہے
🤪

Mahubat
 

کچھ تو عرض کر
یہ راتوں کی تکیے آنسوئوں سے بھری
یہ شامِ بزم میں ہچکیوں کی آواز
یہ خاموش سہرائوں میں لہرے شور
کوئی کسی کے لیے قیو اتنا روتا ہے
کوئی کسی کے لیے قیو اتنا بیچین ہوتا ہے
کچھ تو عرض کر ، کچھ تو تاسیر کر
"کہیں میں لرض نہ جائوں "محبت"بابر
کہیں میں مر نہ جاؤں

Mahubat
 

ای وقت کچھ گلا شکوا کرنا ہے خود سے
مجھے معلوم ہے کہ تم واپس نہیں جاؤں گے
نفرت ہوگیا ہے خود سے اک مدت سے
میں جس جفر میں ہو مینے ہی بویا ہے
بہ علم کی سرتر میں , غفلت کے مرتب میں
کیا کیا کروں میں خود کو فتارت نہیں کر پا رہا
میرے ہاتھوں میں ہے یہ تظدر پھر بھی بنا نہیں پاتا
"کیا بتاؤں میں کسی کو "بابر
میں غفلت کا مارا ہو

Mahubat
 

وہ جو مسروف ہے کہیں اور شناسہ
اک ہم ہیں جو بہ وجہہ اس کی اور دیکھتے ہیں
کچھ عکتب نہیں اس سے ملنے کی
اک ہم ہیں جو اُس کے آس پر بیٹھے ہیں
کوئی تو اسے کہدی اک مسافر آ کھڑا
اک تیرے دیدار کی متلوب میں ہے
بابر"

Mahubat
 

mudaton ky bad Aya ho purany ma "mahubat"
wo ronaken shayad nhi rahy ab

Mahubat
 

اک عرصہ بعد پھر سے تیرا نام سنا ہے مینے"محبت
اک عرصہ صبح کی شب نے مجھے تیری بارے میں بتایا

Mahubat
 

ملاقات کر کہ تجھ سے دل میں سکنِ تاز ہو گیا "محبت
جو پتھر سے ہارَخ تھے وہ نرم ساز ہو گیا

Mahubat
 

دھاگے ٹوٹ جانے کے بعد "محبت
دل ویراں بستی میں بستا ہے
جہاں سے لوٹ کو پھر دل نہیں کرتا

Mahubat
 

اک شخص جو میرے نام سن کر ظاہِرِ نظر ہوتی تھی "محبت
اب تو وہ میرے بلانے پر بھی نہیں آتا

Mahubat
 

دل تو چاہتا ہے زندگی گذاردوں تیرے ساتھ "محبت
پھر یاد آتا ہے کہ مسافر کا ٹھکانا نہیں ہوتا

Mahubat
 

کچھ تو بات کر کچھ تو کہہ دے "محبت
تیرا خاموش رہنا مجھے مار دیتا ہے

Mahubat
 

دھاگے ٹوٹ جانے کے بعد "محبت
دل ویراں بستی میں بستا ہے
جہاں سے لوٹ کو پھر دل نہیں کرتا

Mahubat
 

میں تو ہر روز تیرا منتظر رہتا ہوں کہ تم آئو گے"محبت
پھر نہ نہ کہہ کر ٹال دیتا ہوں کہ یہ میرا وہم ہے

Mahubat
 

"دفن کیا ہے خود کو تیرے میکھانے میں ""محبت
نہ بیدار ہونگے ہم اور نہ کسی کا طلب ہوگا