6 ستمبر یوم دفاع پاکستان کے حوالہ سے چند ضروری گزارشات ! 6 ستمبر 1965ء کو بہارت نے اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کرتے ہوتے ہمارےوطن عزیز کی ازادی پر قدغن لگانے کی ناپاک کوشش کی اور حملہ کیا، مگر اللہ کے فضل وکرم سے ہمارے ملک کی جذبہ جہاد سے سرشار غیور فوج اور غیور عوام نے انکے ناپاک عزائم خاک میں ملادیئے جسکی وجہ سے انہیں پوری دنیاکے سامنے ذلت ورسوائی کا سامنا کرناپڑا، اسی مناسبت سے ہمارےہاں یہ دن قومی ودفاعی دن کے طورپر منایاجاتاہے تقریبات کااہتمام کیاجاتاہے پاکستان کےدفاع کاعزم دوہرایاجاتاہے اور شہداء کو خراج تحسین پیش کیاجاتاہے ! 6 ستمبرکادن ہم سے مطالبہ کرتاہے کہ ہم ہرقسم کےتعصب کو پس پشت ڈال کر اپنے وطن کےدفاع،استحکام اور حفاظت کیلئے ایک ہوجائیں اور پاکستان کی جغرافیائی و نظریاتی سرحدوں کاتحفظ کرتے ہوے قیام امن کی، اسلامی قوانین کےنفاذک
رات کو عورت اکیلی جا رہی تھی سیدنا عمرِ فاروقؓ پوچھتے ہیں، اے عورت تجھے اکیلے سفر کرتے ہوئے ڈر نہیں لگتا، تو عورت کہتی ہے یا تو عمرؓ کا وصال ہوگیا ہے یا تم ہی عمرؓ ہو ورنہ، "عمر بن خطابؓ کی خلافت میں کسی کی جرات نہیں کہ کوئی عورت کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھے۔" اب دو ہی آپشنز ہیں ۔۔۔ یا عمر بن خطابؓ کے جیسے بیٹے پیدا کریں جو آپکو خطابؓ کی ریاست سی ریاست دے سکیں تب پھر آپ جہاں چاہے جیسے چاہے آزاد گھوم سکتی ہیں یا پھر اپنی سیفٹی خود کریں اور محدود ماحول میں جینا سیکھیں۔ لیکن ٹھہرئیے!! ٹک ٹاک بنانے والی عورت معاشرے کو عمر جیسا بیٹا نہیں دے سکتی ۔ عمر جیسے بیٹے پیدا کرنے کیلئے فاطمہ ؓ بنتِ محمد ﷺ جیسی ماں کا ہونا لازم ہے ۔ 🤐🤐🤐🤐