وہی بے ربط یارانے ، وہی فنکاریاں اُس کی بڑا بے چین کرتی ہیں ، تعلق داریاں اُس کی "محبت" کر کے بھی اس نے بدلی نہیں عادت نہ رنجشیں اچھی اُس کی،نہ ہی یاریاں اُس کی کہاں تک ساتھ چل سکتے تھے ، ہم کہانی میں ادھر میری جنوں خیزی،اُدھر بیزاریاں اُس کی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain