پانچواں پوائنٹ ♦️نفل نمازیں پڑھنی ہیں خاص طور پہ تہجد اس رمضان میں نیت کرلیں اب باقی ساری زندگی تہجد کو خود کا اور خود کوتہجد کاعادی بنالینا ہے خاص اہتمام سےتہجد پڑھ کر دعائیں مانگنی ہیں خوب رونا ہے سارے غم اللہ سے کہہ دینے ہیں۔اللہ سے سب منوانا ہے اسکے بعد اشراق جو کےسورج نکلنے کے پنددرہ منٹ بعد پڑھتے اور چاشت جو صبح سواگیارہ سے پہلےپڑھتے یہ سب نوافل پڑھنےہیں اللہ کا پسندیدہ بن جانا ہے🤍
چوتھا پوائنٹ ♦️گھر کےکام کاج سحری کے وقت کرلینے ہیں۔۔ جو گھر کےکام خود کرتی ہیں انکے لیے رمضان میں بہترین وقت سحری کے بعد ہے سحری کھانے کےبعد کچن سمیٹ لیا جائے مرد نماز پڑھنے جائیں تو فورا نماز پڑھ کر صفائی بھی کرلی جائے تاکہ سارا دن روزے میں مشقت بھی نہ ہو اور صفائی ستھرائی میں لگ کرروزہ ضائع بھی نہ ہو 🤍
تیسرا پوائنٹ ♦️کھانا کم ہے تاکہ جسمانی صحت بھی ٹھیک رہے جی رمضان میں افطاری کےبعد سے سحری سے پہلے تک کاوقت وہ ہوتا ہے جسمیں ہم افطاری کے بچے ہوئے لوازمات ہم کثرت سے کھاتے ہیں صحت ڈائٹ کی پرواہ کیے بغیر۔۔۔ اور سارے دن کا روزہ یہیں سے ضائع ہونا شروع ہوتا ہے جب ہم نفس کو سیر کرتے ہیں جسکے سبب معدے کی تکالیف۔۔سستی ۔عبادت میں بےرغبتی ۔تھکن۔۔کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔ڈائٹ ۔صحت کاخاص خیال رکھنا ہے کم کھانا ہے۔
دوسرا پوائنٹ ♦️قرآن زیادہ پڑھنا ہے قرآن کو خوب پڑھنا ہے اورخوب آتا ہے بےحساب میں۔رمضان ماہِ قرآن ہے دل وذہن پہ بوجھ کے کرہرگزر نہیں پڑھنا بلکے شوق ورغبت سے پڑھنا ہے کہ اللہ کے ہاں میرانام بھی اس رمضان کثرت سےقرآن پڑھنے والوں میں لکھاجائے 🤍
*♦️گناہ کیا ہے؟♦️* رسول اللہ ﷺ مے فرمایا: وَالْإِثْمُ مَا حَاكَ فِي صَدْرِكَ وَكَرِهْتَ أَنْ يَطَّلِعَ عَلَيْهِ النَّاسُ *گناہ وہ ہے جو تمہارے دل میں کھٹکے اور تم ناپسند کرو کہ لوگوں کو اس کا پتہ چلے* 📚صحیح مسلم : 2553