Damadam.pk
Mehek55's posts | Damadam

Mehek55's posts:

Mehek55
 

#Ghalat_Fehmiyan
🌷Ep:3
شام میں وہ اٹھا اور فریش ہو کے نیچے آگیا اور ملازما رات کا کھانا نہ بنانے کی ہدایت کرتا خود باہر کی طرف بڑھ گیا پھر وہ کلب میں آ گیا لندن میں بھی وہ اکثر اپنے اندر کی گھٹن کم کرنے کی غرض سے جایا کرتا تھا ۔یہاں آکے وہ الگ سی جگہ سب سے دور جا کے بیٹھ گیا اور ویٹر کو اشارہ کیا جسکو سمجھ کے اس نے سر ہلایا
کچھ دیر بعد وہ اس کے پاس آیا اور ٹرے اس کے سامنے رکھ کے چلا گیا ۔کچھ دیر میں ایک لڑکی اسکی جانب آئی اس کے پاس
بیٹھ گئی
ہائے ہینڈ سم کیسے ہو ۔اس نے اسکی طرف دیکھ کے آنکھ دبا کے پوچھا لیکن اس نے کوئی جواب نہ دیا
لگتا ہے آج ہی آے ہو پہلے تو کبھی نہیں دیکھا تمہیں یہاں ۔اس نے اسےدىکهتے پوچھا
ہاں ۔اس نے مختصر جواب دیا
چلو نہ کچھ مزہ کرتے ہیں ۔اس نے اسے اٹھاتے ہوی کہا

Mehek55
 

فاطمہ یہ ہے کاشان محمود کا بیٹا ۔پڑھائی مکمل کر لی ہے اور آفس جوائن کرے گا اب ۔مرتضیٰ صاحب نے کاشان کا تعرف کروایا
اور محمود یہ ہے میری بیٹی کشش اسکا ابھی 3rd یر ہے ۔انہوں نے کشش کا تعرف بھی ان سے کروایا
کشش نے ایک پل پلکیں اٹھا کے اوپر دیکھا اسی پل کاشان نے بھی بھی اسکی جانب دیکھا تو اس نے فورا نظریں جھکا لیں اس کے اس عمل سے کاشان کے ہونٹوں پے مسکراہٹ آئی جسے مرتضیٰ صاحب اور علینا نے با خوبی دیکھا
جاری ہے
To kaisa lg rha hai apko novel ?..mery khyal se kuch khas nhi hai na?..

Mehek55
 

اور آ کے اپنی تھکن اتارنے کی غرض سے سو گیا
💕💕💕💕💕💕💕💕
مہمان آ چکے تھے اور وہ سب اس وقت لاؤنج میں بیٹھنے تھے جب فاطمہ اٹھ کے آئیں اور کشش اور علینا کو ساتھ لے گئیں حمزہ وہاں پہلے سے موجود تھا
وہ اس وقت پنک کے کلر کے ہلکی سی کڑھائی والے سوٹ میں بنا میک اپ کے کھبرا ئی سی بہت خوبصورت لگ رہی تھی
یہ ہماری بیٹی کشش اور یہ علینا ۔فاطمہ بیگم نے ان دونوں کا تعرف کروایا تو علینا نے آرام سے سلام کر کے اپنی جگہ سنبھالی جب کے کشش نے آہستہ آواز میں نظریں جھکا کے سب کو سلام کیا اور علینا کے ساتھ بیٹھ گئی
ارے یار وہ دیکھو تو دولہے میاں کتنے ہینڈ سم ہیں ۔اس کے بیٹھتے ہی علینا نے اس کے کان میں سرغوشی کی لیکن کشش نے اسکی بات نظر انداز کی اور ویسے ہی نظریں جھکاے بیٹھی رہ

Mehek55
 

وہ آرام سے جا کے گاڑی میں بیٹھ گیا جبکہ ڈرائیور اسکا سامان رکھنے لگا اور رکھ کے پھر ڈرائیونگ سیٹ پے آیا اور گاڑی سٹارٹ کر دی
گاڑی میں اس وقت مکمل خاموشی تھی جسے فون کی رنگ ٹون نے توڑا اس نے کال اٹینڈ کی
ہاں بولو کام ہوا جو تمہیں کہاتھا ۔اس نے سرد لہجے میں پوچھا
نہیں سر ابھی نہیں ایک دو دن تک ضرور ہو جائے گا ۔عارف نے گھبراتے ہوئے کہا
ہوں دو دن مطلب دو دن ہی ورنہ تیسرے دن تمہارا جنازہ ہوگا ۔اس نے غصے سے کہا
جی جی سر بلکل دو دن میں ہو جائے گا ۔یہ سن کے اس نے کال کاٹ دی
کچھ ہی دیر من گاڑی ایک خوبصورت گھر کے سامنے رکی اور رکتے ہی ڈرائیور کو سامان کا اشارہ کر کے خود اندر بڑھ گیا
کمرے میں آ کے اس نے خود کو پر سکون کرنے کی کوشش کی وہ جب سے پوھنچا تھا بے چین تھا
میں اپنی یہ بے چینی جلد ہی ختم کرونگا یہ سوچ کے وہ کپڑے چینج کرنے چلاگیا

Mehek55
 

کیا کیا علینا یہ دیکھو میرے کپڑے گیلے کر دئے اور کیوں کیا یہ ۔اس نے روہانسی ہو کے علینا کو دیکھتے پوچھا
کشش ماما اتنا غصہ ہو رهیں تھیں تمہیں پتا ہے آج مہمانوں نے آنا تھا ۔علینا نے اسکی رونی صورت دیکھ کے آرام سے جواب دیا جسےسن کے کشش کا چہرہ سرخ ہو گیا اسے یہ سوچ سوچ کے ہی بے چینی ہو رہی تھی کے آج مہمان خاص کر اس کے لئے آ رہے ہیں
اچھا اٹھو اب جلدی سے فریش ہو جاؤ اور وہ جو ڈریس تم لاسٹ ویک لائی تھی ماما کہہ رہی تھیں وہ پہننا ۔کشش کو آرام سے وہیں بیٹھا اور شرماتے دیکھ کے وہ دوبارہ بولی تو وہ جلدی سے الماری کی طرف بڑھی اور اپنا ڈریس نکال کے فریش ہونے چلی گئی جبکہ علینا نیچے ماما کی ہیلپ کرنے کی غرض سے کچن میں گئی
💕💕💕💕💕💕💕💕
اسکی فلآئیٹ لینڈ ہو چکی تھی اب وہ اپنا سامان لے کے باہر آیا جہاں ڈرائیور اسکا انتظار کر رہا تھا

Mehek55
 

کیا ہوا ماما آپنے ہمیں اتنی جلدی کیوں اٹھا دیا ۔علینا نے ہلکی ہلکی آنکھیں کھول کے فاطمہ بیگم سے پوچھا
جلدی؟ ٹائم دیکھو کیا ہی گیا ہے مہمان انے والے ہیں اور تم لوگ ابھی تک سو رہے ہو اسے دیکھو پتا نہیں کیا کر کے سوتی ہے جلدی اٹھتی ہی نہیں ۔فاطمہ بیگم تھوڑے غصے سے کہا
آپ جائیں ماما اسے میں اٹھا لوں گی ۔علینا نے اٹھتے ہوئے کہا
جلدی اٹھا کے تیار کرنا اسے اور جو پچھلے ہفتے ڈریس یہ کے آئی تھی وہ کہنا پہنے ۔فاطمہ بیگم نے ایک نظر سو کشش پے ڈالی اور باہر چلی گئیں
ان کے جانے کے بعد علینا نے کشش کے اپر پانی کا جگ پھینکا اور کشش جو مزے سے سو رہی تھی اسے لگا کے وہ دریا میں گر گئی یا دریا اس پے اس لئے ہڑبڑا کے اٹھی لیکن جب سامنے علینا کو جگ ہاتھ میں لئے دیکھا تو سمجھ گئی کے نہ وہ دریا میں گری نہ دریا اس پے یہ علینا کا کام تھا

Mehek55
 

آئیں ورنہ علینا یا کشش آتیں اسے اٹھانے
ابھی میں ان دونوں کو ہی اٹھانے جا رہی ہوں تم جلدی سے فریش ہو کے آ جاؤ اور اگر بابا کی دھمکی نہ دیتی تو تم ابھی خواب دیکھ رہے ہوتے ۔فاطمہ بیگم نے بکھرا سامان اٹھا کے سیٹ کرتے یے کہا اور روم سے باہر چلی گئیں ۔اور حمزہ بھی الماری سے کپڑے نکلتا فریش ہونے چلا گیا
💕💕💕💕💕💕💕💕
اب فاطمہ بیگم کشش اور علینا کے کمرے میں آئیں جہاں وہ دونوں نیند میں بے ہوش تھیں خاص کر کشش جس کی نیند بہت گہری تھی ۔انہوں نے ان دونوں کو آواز دی
کشش علینا بیٹا اٹھ جاؤ جلدی مہمان انے والے ہونگے ۔انہوں نے پیار سے کشش اور علینا کے سر پے ہاتھ پھیرا اور ان دونوں کے سر پے بوسہ دیا
جب وہ دونوں نہ ہلئیں تو انہوں نے ان دونوں کو جھنجھوڑا ۔علینا تو آہستہ آہستہ نیند کی وادیوں سے لوٹنے لگی پر کشش ابھی بھی پوری طرح نیند میں تھی

Mehek55
 

#Ghalat_Fehmiyan
🌷Ep:2
یونی سے آ کے وہ تینوں اپنے اپنے کمروں میں سونے غرض سے چلے گئے ۔اب فاطمہ بیگم حمزہ کو اٹھانے پہلے اس کے کمرے میں گئیں
دروازہ کھولتے ہی انہوں نے دیکھا حمزہ اڑا ترچھا بیڈ پے لیٹا نیند میں مگن تھا انہوں نے آگے بڑھ کے حمزہ کو آواز دی
حمزہ اٹھ جاؤ مہمان آنے والے ہیں ۔انہوں حمزہ کندھے سے ہلایا
ماما جسے دیکھنے آ رہے ہیں اسے اٹھائیں نہ میرا کیا کام مجھے سونے دیں پلز میں تھکا ہوا ہوں ۔حمزہ کی نیند میں ڈوبی آواز ابھری
حمزہ اگر تم اب نہیں اٹھے تو میں مرتضیٰ صاحب کو بتاتی ہوں ۔ان کا یہ کہنا تھا کے حمزہ جھٹ سے اٹھ بیٹھا
ماما کیا ہے آپنے مجھے اٹھا دیا ہے اور جسے اٹھانا چاہیے وہ مزے سے سو رہی ہے اور یہ بابا کی دھمکی کیوں دے رہی ہیں آپ مجھے ۔حمزہ جانتا تھا کے وہ دونوں ابھی سو رہی ہونگی تب ہی فاطمہ بیگم اسے اٹھانے

Mehek55
 

ڈرائیور بھی جلدی سے اسکا سامان نکال کے اسکے پیچھے جانے لگا گیٹ پے پہنچ کے اس نے سامان کی ٹرولی اس سے لی اور اگے بڑھ گیا
جہاز ٹیک اوف ہو چکا تھا ۔وہ پنے موبائل میں اپنے مینیجر کو ضروری ہدایات دے رہا تھا موبائل رکھ کے وہ ایک بار پھر ماضی کے بارے میں سوچنے لگا ۔
اور اس کے چہرے پے سخت تاثر آے اور آنکھیں غصّے اور ضبط سے لال ہو گئیں
بہت جلد تمہیں سزا ملے گی۔ تم صحیح جانتی نہیں ابھی زارون علی کو ۔پیسوں کی خاطر تم نے مجھے دھوکہ دیا نہ اب دیکھنا تمہاری زندگی جہنم سے بھی بد تر ہوگی ۔یہ سوچ کے اس نے سیٹ پشت سے سر ٹکا کے آنکھیں موند لیں
جاری ہے

Mehek55
 

جب کے ارتضیٰ صاحب کو خدا نے شادی کے پانچ سال بعد بیٹے حمزہ اور پھر دو سال بعد بیٹی علینا سے نوازا یہ دونو ں ہی بہت چنچل تھے ہنسنے ھنسانے والے
اور پھر جب حمزہ سات سال اور علینا پانچ سال کی تھی تو ایک حادثے میں وہ خالق حقیقی سے جا ملے اس کے بعد مرتضیٰ صاحب اور مریم بیگم نے ہی وں دونوں کی پرورش کی
اور ایک سال پہلے بریک فیل ہونے کے وجہ سے زرش کی گاڑی کا ایکسیڈنٹ ہو گیا اس نے ضد کر کے ہی خود ڈرائیونگ سیکھی تھی ۔جیسی بھی تھی انکی بیٹی تھی سب ہی اسے کافی یاد کرتے تھے
💟💟💟
گاڑی اپنی منزل کی طرف رواں تھی وہ سیٹ کی پشت سے سر ٹکاے بیٹھا تھا
ایئر پورٹ پہنچ کے ڈرائیور نے گاڑی روکی اور اتر کے اسکی طرف کا دروازہ کھولا ۔وہ باہر نکلا اور اسے سامان نکالنے کا اشارہ کیا اور اپنے قدم اندر کی طرف بڑھا دئے

Mehek55
 

انہوں نے پڑھائی مکمل کرنے کے بعد اپنے والد کی طرح بزنس شروع کیا ۔اور کچھ ارسے بعد انکی والدہ نے اپنی پسند سے انکی شادی اپنی بھتیجی ملیحہ سے کر دی
شادی کے کچھ عرصے بعد وں ک والدین کا ایکسیڈنٹ میں انتقال ہو گیا
خدا نے انھیں دو بیٹوں سے نوازا مرتضیٰ اور ارتضیٰ ۔ان دونوں بھائیوں میں ایک دوسرے کے لئے بہت محبّت تھی
ملیحہ بیگم نے اپنے دونوں بیٹوں کی شادی اپنی پسند اور سب کی رضا مندی سے کی
شادی کے دو سال بعدمرتضیٰ صاحب کے ہاں دو جڑواں بیٹیوں نے جنم لیا ۔زرش اور کشش یہ دونوں بلکل ایک جیسی دکھنے میں تھیں فرق صرف ایک تل کا تھا کشش کے نچلے ہونے کے نیچے ایک ننھا سا تل تھا جو اس کی خوبصورتی کو مزید بڑھاتا تھا ۔جب کے مزاج میں وہ دونوں قدرے مختلف تھیں کشش نرم مزاج اور شرمیلی سی لڑکی تھی جب کہ زرش ضدی اور من مانی والی لڑکی تھی

Mehek55
 

سلجھا ہوا بچہ ہے۔مرتضیٰ صاحب کشش کی جانب دیکھتے ہوئے جواب دیا
ہمم اور کرتا کیا ہے ؟۔مریم بیگم نے حمزہ کو پانی کا جگ پکڑاتے ہوئے پوچھا
پڑھائی مکمل ہو گئی ہے اس کی اور اب وہ بھی بزنس ہی کرے گا کچھ دنوں میں آفس جوائن کر رہا ہے ۔۔۔۔۔انھیں آج پھر اپنی بیٹی کی یاد ستانے لگی جو کچھ عرصہ پہلے ہی ان سے دور ہوئی تھی
اوکے ماما اب ہم چلتے ہیں آپ اپنا خیال رکھئے گا ۔کشش نے اٹھتے ہوئے کہا اور ساتھ ہی حمزہ اور علینا بھی کھڑے ہو گئے
اللّه حافظ ۔ان تینوں نے ایک ساتھ کہا اور ان سے پیار لے کے باہر کی جانب بڑھ گئے ۔اور مریم بیگم مرتضیٰ صاحب سے مزید سوالات کرنے لگئیں اور کچھ دیر میں مرتضیٰ صاحب بھی آفس جانے کے لئے نکل گئے اور فاطمہ بیگم اپنے کاموں اور تیاریوں میں مصروف ہو گئیں
💟💟💟
احمد علی اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھے ۔

Mehek55
 

اور خود کسی گہری سوچ میں پڑ گیا
بہت جلد میں تمہارے پاس ہونگا ابھی تمہیں یہ معلوم نہیں کہ میں دھوکہ دینے والوں کا کیا حال کرتا ہوں just wait and watch
اور تیار ہونے کے لئے ڈریسنگ روم کی طرف بڑھ گیا ۔جانے سے پہلے اسے کچھ ضروری کام نبٹانے تھے
💟💟💟
پاکستان
وہ سب لوگ اس وقت ڈاانینگ ٹیبل پے بیٹھنے تھے اور مریم بیگم سب کو ناشتہ سرف کر رہیں تھیں کے مرتضیٰ احمد نے سب کو بتایا کہ
کشش کو دیکھنے شام کو کچھ لوگ آ رہے ہیں آپ سب تیاری کر لیجئے گا
انکی بات سن کےعلینا اور حمزہ نے معنی خیز نظروں سے کشش کی جانب دیکھا تو وہ سٹپٹا گئی اور سر جھکا کے ناشتہ کرنے لگی
کون لوگ ہیں اور کیسے ہیں؟ مریم بیگم نے کرسی سنبھالتے ہوئے مرتضیٰ صاحب سے سوال کیا
میرے بزنس پارٹنر کا بیٹا ہے اچھا لڑکا ہے ایک دو بار ملاقات ہوئی ہے

Mehek55
 

Ghalat_Fehmiyan
🌷Ep:1
لندن
کمرے میں خواب ناک خاموشی تھی جس میں اچانک الارم کی آواز نے شور پیدا کیا جس سے کچھ سیکنڈ بعد بیڈ پے لیٹے وجود میں جنبش ہوئی اور اس نے ہاتھ بڑھا کے سائیڈ ٹیبل سے الارم کو بند کیا ۔کچھ دیر بعد ہی دروازہ بجا
کم ان کہنے کے بعد ایک آدمی جوس کا گلاس لئے کمرے میں داخل ہوا ۔اس نے گلاس اٹھا کے لبوں سے لگا لیا
ناصر ٹکٹ بک ہو گئی ؟۔اس نے پاس کھڑے آدمی سے سوال کیا
جی صاحب بک ہو گئی ٹکٹ ۔ناصر نے بوکھلاتے ہوئے جواب دیا کیوں کے وہ اس کے غصّے سے واقف تھا اسے کب کس بات پے غصّہ آ جائے کوئی نہیں جانتا تھا
کس ٹائم کی فلایٹ ہے؟ ۔اس نے گلاس ٹرے میں رکھتے ہوئے پوچھا
شام پانچ بجے کی ۔اب کی بار ناصر نے آرام سے جواب دیا کیوں کہ اس کے چہرے کے تاثرات نارمل تھے ہوں ۔اس ھنکار بھری اور اسے جانے کا اشارہ کیا اور

Mehek55
 

Up coming novel
تو اس نے ایک کاغذ اسے پکڑایا ۔اس نے وہ انکی جانب بڑھآیا جسے دیکھ ک انہوں نے بے یقینی سے اپنی بیٹی جانب دیکھا تو انکی آنکھوں میں بے یقینی دیکھ کے اسکو حیرت ہوئی اور اسنے اسٹیج سے نیچے اتر وہ کاغذ ان کے ہاتھ سے لیا جسے ک دیکھ ک اسکی اسکی آنکھوں میں مزید حیرت سماآئ ۔اور سامنے کھڑا شخص یہ تمام کاروائی بہت سکون سے دیکھ رہا تھا ۔تب ہی اسے اچانک کچھ آواز آئی اس نے مڑ کے دیکھا
بابا ا ۔وو تیزی سے انکی جانب لپکی لیکن انکی آنکھیں بند ہو چکی تھیں
To kon kon ye novel prhna chahy ga ye meri pehli koshish hai i know k ye best nhi hai but main apni pori koshish krongi isy acha krny ki ... 😃btaien sb plzz

Mehek55
 

Up coming novel
ہر طرف خوشیوں کا سماں تھا ۔ آج کے دن اسے اس کی یاد آ رہی تھی اپنی خوشیوں میں وہ اس کو بھی دیکھنا چاہتی تھی لیکن قسمت نے اسے اتنا وقت نہ دیا ک وہ ان خوشیوں میں شریک ہو سکے۔
مولوی صاحب سے نکاح ک کلمات ادا کئیے ۔اس نے ایک نظر پاس کھڑے اپنے باپ کی جانب دیکھا تو انہوں نے پیار سے اس کے سر پے ہاتھ رکھا ۔ابھی اس نے بولنے کو اپنے لب وا کیے ہی تھے کہ ایک انجانی آواز وہاں ابھری
یہ نکاح نہیں ہو سکتا کیوں کہ اس نکاح پہلے ہی مجھسے ہو چکا ہے
سب لوگ اس کی طرف متوجہ ہوئے ۔اس ک باپ نے اگے بڑھ کے اس سے پوچھا
یہ کیا مذاق ہے ہم تو تمہیں جانتے تک نہیں اور تم میری بیٹی پے الزام لگا رہے ہو
ہاہاہہاہا آپ نہیں جانتے لیکن آپکی بیٹی تو جانتی ہے نہ اور یہ مذاق نہیں ہے ثبوت ہے میرے پاس۔ اس نے پاس کھڑے ایک آدمی کی طرف اشارہ کیا
۔جاری ہے۔۔۔ ۔

M  : Damadam.pk/Mehek55 - 
M  : Damadam.pk/Mehek55 - 
M  : Damadam.pk/Mehek55 - 
M  : Damadam.pk/Mehek55 -