بات تلخ ہے مگر!
روح میں اگر حیانہ ہو تو رنگ برنگے حجاب بھی کام نہیں دیتے
By Moody






میں یوں تو بھول جاتی ہوں خراشیں تلخ لہجوں کی
مگر جو زخم گہرے دیں وہ رویے یاد رکھتی ہوں

سوچوں کے بدلنے سے نکلتا ہے نیا دن
سورج کے چمکنے کو سویرا نہیں کہتے
Good morning by Moody.princess



تو نے بس دیکھا ہے صحرا میں ایک درویش
تو نے درویش میں ابھی صحرا نہیں دیکھا
میں جو مل جاتا ہوں آسانی سے
لوگ سمجھتے ہیں بیکار ہوں میں
ایک عجیب سی جنگ ہے مجھ میں
کوئی مجھ سے ہی تنگ ہے مجھ میں
اب تو بے رنگ ہو گیا سب کچھ
سات رنگوں کا شہر تھا مجھ میں
بڑا ہی جان لیوا ہے یہ
اہم ہونے کا وہم ہونا


submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain