پختہ ہونے نہ دیا خام بھی رہنے نہ دیا
عشق نے خاص تو کیا عام بھی رہنے نہ دیا
غم نہ کر کچھ نہیں کیا تُو نے
اُف مگر کچھ نہیں کیا تُو نے
وقت نے زخم بھر دیا میرا
چاراگر کچھ نہیں کیا تُو نے
جتنے مجرم ہیں سب چلے جائیں
تُو ٹھہر کچھ نہیں کیا تُو نے
بعد میں کچھ بھی نہ کر پاۓ گا
اب اگر کچھ نہیں کیا تُو نے
عشق کو چھوڑ کر کیا سب کچھ
ڈوب مَر کچھ نہیں کیا تُو نے
میں بھی تھا، مرکزِ نِگاہ، راحتِ جاں کبھی
گو کہ اب سُوکھ گیا ہُوں، مگر گُلاب تو ہُوں
ہجر ،بد ذات سے نہیں بنتی
وصل کی رات سے نہیں بنتی
بات بگڑی ہو جو محبت میں
پھر کسی بات سے نہیں بنتی
If you were a drug...
I'll over dose!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain