تجھے بھول کر بھی نہ بھلا سکوں ، تجھے چاہ کر بھی نا پا سکوں
میری حسرتوں کو شمار کر میری چاہتوں کا صلہ نہ دے
نہ پاک ہوگا کبھی حسن و عشق کا جھگڑا
وہ قصہ ہے یہ کہ جس کا کوئی گواہ نہیں
عاشقی میں میرؔ جیسے خواب مت دیکھا کرو
باؤلے ہو جاؤ گے مہتاب مت دیکھا کرو