ہر طرح کے جذبات کا اعلان ہیں آنکھیں شبنم کبھی شعلہ کبھی طوفان ہیں آنکھیں آنکھوں سے بڑی کوئی ترازو نہیں ہوتی تلتا ہے بشر جس میں وہ میزان ہیں آنکھیں آنکھیں ہی ملاتی ہیں زمانے میں دلوں کو انجان ہیں ہم تم اگر انجان ہیں آنکھیں لب کچھ بھی کہیں اس سے حقیقت نہیں کھلتی انسان کے سچ جھوٹ کی پہچان ہیں آنکھیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain