اتنا شدید رہا انتظار مُجھے
کہ وقت منتیں کرتا رہا گُزار مُجھے
اور چلا میں رُوٹھ کر آواز تک نہ دی اُس نے
میں دِل میں چینخ کر کہتا رہا پُکار مُجھے۔
جانے والوں کو راستہ دیا کرو
واسطہ دو گے تو سر پر چڑھ جائیں گے
میں مُتفق ہیں تیری تمام باتوں سے
بھرالحال یوں دِل توڑا نہیں نہیں کرتے
اور عشق ایک ہی شخص سے حلال ہوتا ہے
ہر کسی سے تھوڑا تھوڑا نہیں کرتے
اُداس راہیں۔۔۔۔شکستہ آہیں
میرا مُقدر۔۔۔۔میرا آثاثہ
طویل کاوش پسِ سفر ہے
بہت ہی مُشکل میرا خلاصہ
وعدوں کے پاسدار لوگ
باتوں سے مُکر گئے۔
اوّل تو محبت اور عزت کا کوئی مقابلہ نہیں ہے
!!!اگر کبھی ہوا بھی تو یاد رہے
پہلے عزت، پھر عزت، ہر بار عزت