وہ جو ہر روز نئے خواب سجاتی ہے مرے
وہ نہیں جانتی، میں نیند میں ڈر جاتا ہوں
جس کہانی کو بڑے شوق سے پڑھتی ہو نا تم
اس کہانی کے تو آخر پہ میں مر جاتا ہوں
تو کسی جھیل کنارے پہ خفا بیٹھی ہو
اور اسی پل تیری تصویر بنا ئی جائے
میں نے دیکھا ہے محبت بھری نظروں سے تجھے
میرے کردار پہ انگلی نہ اٹھا ئی جائے