جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے وہ خود پہ گزرے تو لوگ سمجھے
جب اپنی اپنی محبتوں کا عذاب جھیلے تو لوگ سمجھے
وہ جن درختوں کی چھاؤں میں سے مسافروں کو اٹھا دیا تھا
انہی درختوں سے اگلے موسم جو پھل نہ اترے تو لوگ سمجھے
اس ایک کچی سی عمر والی کے فلسفے کو کوئی نہ سمجھا
جب اس کے کمرے سے لاش نکلی خطوط نکلے تو لوگ سمجھے
وہ خواب ہی تھے چنبلیوں سے جو حاکم کی کر لی بیعت
پھر ایک چنبیلی کی اوٹ سے، جو سانپ نکلے تو لوگ سمجھے
وہ گاؤں کا اک ضعیف دہقاں سڑک کے بننے پہ کیوں خفا تھا
جب اس کے بچے جو شہر جا کر کبھی نہ لوٹے تو لوگ سمجھے 💔
: سینے سے لگو ہنس کے ،،، رهے یاد یہ لمحہ ،،، 🥀💕 کھو کر ہمیں رونے کو ،،، تو... ▼
پھر عمر پڑی ھے...!!!🥀 🌹
وہ جو گیت تم نے سنا نہیں
جو اتر کے زینہ شام سے
تیری چشم تیر میں سما گئے
وہی جلتے بجھتے چراغ سے
میرے بام و در کو سجا گئے
وہ عجیب پھول سے لفظ تھے
تیرے ہونٹ جن سے مہک اُٹھے
میرے سحن دل میں دور تک
کئی باغ دل لگا گئے
یہ عجیب کھیل ہے پیار کا
میں نے آپ دیکھا یہ معجزہ
وہ جو لفظ میرے گمان میں تھے
وہ تیری زبان پے آ گئے
وہ جو گیت تم نے سنا نہیں
میری عمر بھر کا ریاض تھا
میرے غم کی تھی وہ داستان
جسے تم ہنسی میں اُڑا گئے . . .
ہے شوق سفر ایسا کہ ایک مدت سے ہم نے
منزل بھی نہیں پائی اور راستہ بھی نہیں بدلا
I m new koi welcome hi kar do🐒🐒🐒
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain