Damadam.pk
Muzmil-Baloch's posts | Damadam

Muzmil-Baloch's posts:

NLoveF
M  : NLoveF - 
Fadi Baloch
M  : Fadi Baloch - 
Muzmil-Baloch
 

رکھی ہے حسن پہ بنیاد عاشقی میں نے
خوشی سے موت کو دے دی ہے زندگی میں نے
کیا کبھی نہ سوا تیرے غیر کو سجدہ
خراب شرک نہ کی رسم بندگی میں نے
خدائی مل گئی سرکار عشق سے مجھ کو
خودی کے بدلے طلب کی جو بے خودی میں نے
چھلکتا ساغر مے پی کے چشم ساقی سے
سکھائی سارے زمانہ کو مے کشی میں نے
بہار گور غریباں نہ کیوں لحد ہو مری
کہ جمع کی ہے زمانہ کی بیکسی میں نے
بدل کے رنگ ڈرائے نہ آسماں مجھ کو
مزاج یار کی دیکھی ہے برہمی میں نے
بتا کے عیب و ہنر شعر گوئی کے افقرؔ
سکھائی اپنے حریفوں کو شاعری میں نے
افقر موہانی

Muzmil-Baloch
 

یہ دور محبت کا لہو چاٹ رہا ہے
انسان کا انسان گلا کاٹ رہا ہے
دیکھو نہ ہمیں آج حقارت کہ نظر سے
یارو کبھی اپنا بھی بڑا ٹھاٹ رہا ہے
پہلے بھی میسر نہ تھا مزدور کو چھپر
اب نام پہ دیوار کے اک ٹاٹ رہا ہے
دیکھا ہے جسے آپ نے نفرت کی نظر سے
نفرت کی خلیجوں کو وہی پاٹ رہا ہے
حیران ہوں کیا ہو گیا اس شخص کو انورؔ
جس ڈال پہ بیٹھا ہے اسے کاٹ رہا ہے
انور کیفی

Muzmil-Baloch
 

بے تمنا ہوں خستہ جان ہوں میں
ایک اجڑا ہوا مکان ہوں میں
جنگ تو ہو رہی ہے سرحد پر
اپنے گھر میں لہولہان ہوں میں
غم و آلام بھی ہیں مجھ کو عزیز
قدر دانوں کا قدردان ہوں میں
ضبط تہذیب ہے محبت کی
وہ سمجھتے ہیں بے زبان ہوں میں
لب پہ اخلاص ہاتھ میں خنجر
کیسے یاروں کے درمیان ہوں میں
چھید ہی چھید ہیں فقط جس میں
ایسی کشتی کا بادبان ہوں میں
جو کسی کو بھی آج یاد نہیں
بھولی بسری وہ داستان ہوں میں
یا گراں گوش ہے نگر کا نگر
یا کسی دشت میں اذان ہوں میں
شاعری ہو کہ عاشقی عابدؔ
ہر روایت کا پاسبان ہوں میں

Muzmil-Baloch
 

دکھی دلوں کے لیے تازیانہ رکھتا ہے
ہر ایک شخص یہاں اک فسانہ رکھتا ہے
کسی بھی حال میں راضی نہیں ہے دل ہم سے
ہر اک طرح کا یہ کافر بہانہ رکھتا ہے
ازل سے ڈھنگ ہیں دل کے عجیب سے شاید
کسی سے رسم و رہ غائبانہ رکھتا ہے
کوئی تو فیض ہے کوئی تو بات ہے اس میں
کسی کو دوست یونہی کب زمانہ رکھتا ہے
فقیہ شہر کی باتوں سے در گذر بہتر
بشر ہے اور غم آب و دانہ رکھتا ہے
معاملات جہاں کی خبر ہی کیا اس کو
معاملہ ہی کسی سے رکھا نہ رکھتا ہے
ہمیں نے آج تک اپنی طرف نہیں دیکھا
توقعات بہت کچھ زمانہ رکھتا ہے
قلندری ہے کہ رکھتا ہے دل غنی انجمؔ
کوئی دکاں نہ کوئی کارخانہ رکھتا ہے
انجم رومانی

Muzmil-Baloch
 

کوئی تو دلا دے، قیدِ عشق سے رہائی
وعدہ رہا پھر نہیں کروں گا، دعویٰ محبت کا
For U N

Muzmil-Baloch
 

تمہاری راہ میں نظریں جما کے بیٹھے ہیں
تمہی کو دل میں صنم ہم بسا کے بیٹھے ہیں
ہمارے دل کی صدا سن تمہیں بلاتی ہے
تمھارے عشق میں سب کچھ لٹا کے بیٹھے ہیں
ہمیں کوئی نہیں شکوہ جو ہو تمہی سے جاں
تمام شکوے قسم سے بھلا کے بیٹھے ہیں
تمھارے دید سے ملتی ہے اک خوشی ہم کو
تمھارے ہی لیے دل کو سجا کے بیٹھے ہیں
پیام پیار کا بھیجا ہے ہم نے تم کو آج
ہوا میں نام تمھارے اڑا کے بیٹھے ہیں
for u N

محبت کے محاذوں پر وفا جب خون مانگے تو
 یہی غدار عشق! اکثر امن کی بات کرتا ہے  
💔😥🙏🏻
M  : محبت کے محاذوں پر وفا جب خون مانگے تو یہی غدار عشق! اکثر امن کی بات کرتا ہے - 
For U N
M  : For U N - 
Muzmil-Baloch
 

شکوۂ غم نہ مصائب کا گلہ کرتے ہیں
رب کا ہر حال میں ہم شکر ادا کرتے ہیں
وہ عبادت نہیں کرتے ہیں ریا کرتے ہیں
جو دکھاوے کے لئے ذکر خدا کرتے ہیں
معرفت عشق کی ہو جاتی ہے جن کو حاصل
سجدۂ شوق وہ تیغوں میں ادا کرتے ہیں
ختم ہوگی نہ کبھی حق کے چراغوں کی ضیا
یہ دیے تند ہوا میں بھی جلا کرتے ہیں
اپنے بیگانے کی تفریق نہیں ان کا شعار
جو بھلے لوگ ہیں وہ سب کا بھلا کرتے ہیں
وہ بھی مجرم ہیں برابر کے ستم گر کی طرح
ہر ستم سہ کے جو خاموش رہا کرتے ہیں
جب لگا روگ محبت کا تو محسوس ہوا
لوگ کیوں عشق کو آزار کہا کرتے ہیں
حق بیانی ہے اگر جرم تو ہم ہیں مجرم
ظلم سے لڑنا خطا ہے تو خطا کرتے ہیں
حسن پیدا کرو کردار و عمل میں اپنے
غیر کو دیکھو نہ احسنؔ کہ وہ کیا کرتے ہیں

Muzmil-Baloch
 

بانہوں کے کسی ہار کی محتاج نہیں ہے
چاہت ہے یہ اقرار کی محتاج نہیں ہے
دیوار اٹھاتے ہوئے یہ سوچ تو لیتے
خوشبو کسی دیوار کی محتاج نہیں ہے
اک روز میں آئی تھی اسی آنکھ کی زد میں
وہ آنکھ جو تلوار کی محتاج نہیں ہے
تم میری محبت کو پڑھو آنکھ میں میری
یہ پیار کے اظہار کی محتاج نہیں ہے
خالص ہو تو ہو جائے کسی سے یہ محبت
اس عہد کے معیار کی محتاج نہیں ہے
محبوب کی صورت کا اگر نقش ہو دل پر
پھر آنکھ تو دیدار کی محتاج نہیں ہے
احسان نہیں چاہیے یہ سن لو نعینہ بھی
مانگے ہوئے اس پیار کی محتاج نہیں ہے

Muzmil-Baloch
 

کرتے ہیں ستم روز وہ مرنے نہیں دیتے
وہ میرے کسی زخم کو بھرنے نہیں دیتے
یہ سوچ کے دل میں نہیں کینہ کو جگہ دی
نفرت کے سبب دل کو سنورنے نہیں دیتے
چہروں پہ بناوٹ کا لیے پھرتے ہیں غازہ
بس ذات کو اپنی یہ نکھرنے نہیں دیتے
حالات سدھر جائیں مرے کرتی ہوں کوشش
قسمت کے ستارے ہی سدھرنے نہیں دیتے
ظالم ہیں زمانے کے سبھی لوگ رشاؔ جی
یہ حق کی طرف داری بھی کرنے نہیں دیتے

Muzmil-Baloch
 

کیسے کہدوں وفا نہیں کرتی
ہاں یہ سچ ہے دغا نہیں کرتی
چاہے اولاد جو ہو جیسی ہو
ماں کبھی بد دعا نہیں کرتی
I Love Mom

Muzmil-Baloch
 

مجھ میں کتنے راز ھیں بتلاؤں کیا؟
بند ایک مدت سے ھوں کھل جاؤں کیا؟
عاجزی، منت خوشامد ،التجا
اور میں کیا کروں مر جاؤں کیا؟
For N

Muzmil-Baloch
 

نالے مجبوروں کے خالی نہیں جانے والے
ہیں یہ سوتا ہوا انصاف جگانے والے
حد سے ٹکراتی ہے جو شے وہ پلٹتی ہے ضرور
خود بھی روئیں گے غریبوں کو رلانے والے
چپ ہے پروانہ تو کیا شمع کو خود ہے اقرار
آپ ہی جلتے ہیں اوروں کو جلانے والے
آرزوؔ ذکر زبانوں پہ ہے عبرت کے لئے
مٹنے والے ہیں نہ باقی ہیں مٹانے والے

Pakistani Celebs image
M  🔥 : Stylish - 
Muzmil-Baloch
 

پکڑ کر نبض میری طبیب نے کہا ۔۔۔
شریف آدمی ۔۔ تجھے گروپ کی لڑکیوں کی نظر لگی ہے ۔۔
🙈🙈😱😱🤓🤓🤣

اسان کي بدعا آ لڳي مرشد 
تنهنجي يار توسان بي وفائي ڇو ڪئي
M  : اسان کي بدعا آ لڳي مرشد تنهنجي يار توسان بي وفائي ڇو ڪئي - 
Right Kaha Na
M  : Right Kaha Na -