ہر انسان کے اپنے اپنے دکھ ہیں اور اپنی ایک الگ کہانی ہے۔ ہم میں سے کوئی بھی یہ نہیں جان سکتا کہ سامنے والا مسکرا کر زندگی جی رہا ہے یا خاموشی سے زندگی جھیل رہا ہے ۔
جس کے پاس جو ہوتا ہے نہ اس نے وہی تقسیم کرنا ہوتا ہے اس لیئے لوگوں کے رویوں کا کبھی شکوہ نہیں کرنا چاہیئے۔ ضروری نہیں سب کی جھولیاں پیار، محبت، خلوص،اپنایئت اور بےغرضی جیسے موتیوں سے بھری ہوں۔ اس لیئے جو بھی ملے، جہاں سے بھی ملے رکھ لو۔ اور سمجھ لو کہ دینے والے کے پاس دینے کے لیئے اپنے ظرف کے مطابق اس سے بہتر نہیں تھا۔
درود پڑھتے ہوئے ملتا سرور آپ ﷺ سے ہے
مرے خمیر کا رشتہ ضرور آپ ﷺ سے ہے
نہیں ہے تیسرا کوئی بھی اس تعلق میں
خدا کے بعد محبت حضور ﷺ آپ سے ہے
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم 💖
اختلافِ راۓ مہذب ذہنوں کا حُسن ہے.. معاملات احسن طریقے سےحل کرنا اعلیٰ ظرفی ہے..اگر ہم کسی بات پر متفق نہیں تو اپنے اندر برداشت کا ظرف پیدا کریں..
یاد رکھیۓ..!!
غیر مناسب رویہ رشتوں اور زندگیوں میں زبردست بگاڑ کا سبب بنتا ہے.اچھا گمان رکھیے اور مثبت سوچیٸے اپنے لیے اور اپنے آپ سے وابستہ تمام رشتوں کے لیے!!!!!
ہر چیز کو وقت لگتا ہے,زخموں کو بھرنے میں, صبر آنے میں, ضبط کے آداب سیکھنے میں, خود پہ یقین کرنے میں, ہر چیز ہماری زندگی میں اللہ کی رضا سے ہوتی ہے, اس جس زخم کو بننے میں اتنا وقت لگ گیا وہ چند لمحوں میں کیسے بھر سکتا ہے؟ اور وہ تب تک کیسے بھر سکتا ہے جب تک تم اسے کریدتے رہو گے؟ جو ہونا تھا ہو گیا, جسے جانا تھا وہ چلا گیا , اب جو پاس ہے اس کی طرف بھی تو دیکھو! جس کو تمہاری ضرورت ہے اسکا بھی تو سوچو, جو چلا گیا اسنے تو ایک لمحہ نا سوچا تمہارا پھر .
جو تمہارا نہیں ہے اس کے لیے خود کو اذیت میں کیوں مبتلا کر رکھا ہے؟ کیوں خدا کو یوں ناراض کر رکھا ہے؟ اللہ کے حکم کو جھٹلاؤ گے تو اسی کی قسم کبھی چین نہیں پاؤ گے, اس لیے خود پر رحم کرو!
خود کو وقت دو, دل کو سمجھاؤ جو کچھ پاس ہے وہی سب کچھ ہے, اور یہ جو سب کچھ ہے اسی میں اللہ کی رضا ہے
بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ اگر آپ صبر کیے ہوئے ہو تو دیکھو، اللہ پاک تو خود قرآن پاک میں کہہ رہے ہیں کہ "*میں صبر کرنے والوں کے ساتھ ہوں۔*" تو جب اللہ کا ساتھ پا لیا ہے تو اس کے ساتھ سے بڑھ کر اور کیا چاہیے؟ اس لیے اپنی دعاؤں پر "*کُن*" ہونے تک تھوڑا صبر اور کر لو، اللہ تمہارے ساتھ ہے۔ ❤️
*کبھی کبھار ہم اپنی انا، ضد اور اکڑ کی وجہ سے ایسے انسانوں کا ساتھ کھو بیٹھتے ہیں جو ہمارے لیے حفاظتی بند ہوتے ہیں۔ پھر ان کی قدر وقیمت کا اندازہ ہمیں ان کے جانے کے بعد معلوم ہوتا ہے، اور جب وہ جاتے ہیں تو کسی ایسے رستے سے جاتے ہیں جہاں سے ان کے قدموں کی چھاپ بھی ہمیں نہیں ملتی کہ ان نشانات کا تعاقب کرکے ہم ان تک پہنچ سکیں
*تب پھر پچھتاوے کے علاوہ ہمارے پاس کچھ نہیں بچتا۔*
*اس لیے اپنی زندگی میں موجود ہر انسان کی قدر کریں لازم نہیں ہوتا کہ ہر تلخ لہجہ ہمارے لیے اذیت ہو کبھی کبھی تلخ لہجے ہی ہمیں کامیاب انسان بناتے ہیں
میرا رب اندھیروں سے ہی اجالے بتاتا ہے... وہ تمہاری ہمت سے زیادہ تمہیں تکلیف نہیں دیتا.. اگر وہ تمہیں آزمائش میں ڈالتا ہے تو اس سے پہلے اس آزمائش سے نکلنے کے اسباب پیدا کرتا ہے... وہ تمہیں کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑتا , اسکی رحمت تو تم پر برسنے کے لئے بےقرار ہے... تم ایک قدم اسکی طرف اٹھاؤ تو سہی, وہ سو قدم کی تیزی سے تمہاری طرف دوڑا چلا آئے گا... طلب تو کرو وہ دینے پر قدرت رکھتا ہے...! شدت سے پکارو تو سہی ایک بار وہ ہزار بار جواب دے گا تمہاری التجاؤں کا...! اب یہ تم پر منحصر ہے کہ تم کتنے یقین سے اس کے سامنے سوال بلند کرتے ہو...؟؟ اور یہ یاد رکھو کہ رد کرنا اس کی شان کا حصہ نہیں...!
الله کی رضا کے لیے اپنے لہجوں میں نرمی لائیں کہ نرمی کرنے والے کو الله پسند فرماتا ہے...
دوسروں کی خوشیوں میں خوش ہونا سیکھیں
دوسروں کی خوشی پہ حسد کرنے والے اپنی خوشیوں سے محروم ھو جاتے ھیں 🥀
دن تو ہمیشہ ایک جیسا ہی ہوتا ہے ہاں مگر اس کو اچھا اور برا ہم نے خود ہی بنانا ہوتا ہے یہ سب کچھ انسان کی سوچ اور انسان کے ضمیر پر ہے کچھ لوگ سارا دن اچھے کام کرتے ہیں لیکن پھر بھی وہ یہ سوچتے ہیں کہ ہم سے کسی کے ساتھ کچھ برا نہ ہو گیا ہو اور کچھ لوگ سارا دن برا کرتے ہیں اور برے کام کرتے ہیں سوچتے ہیں کہ ہمارا دن آج کا بہت اچھا گزرا ہے
ایک اچھے انسان کی زندگی کا بہترین حصہ اس کے محبت اور رحمدلی سے کیے گئے معمولی اور گمنام اعمال ہیں جو وہ ان لوگوں کیلئے کرتا ھے جن سے اس کا کوئی رشتہ نہیں ھوتا,
اللہ پاک ہمارے دلوں کو نرم کردے اور اس میں انسانیت سے محبت پیدا کردے اورہم خوشیاں اور پیار تقسیم کرنے والے بن جائیں.
🌷ناز
*◈☜٭ گفتگو میں بےاحتیاطی رشتوں کو کُچل دیتی ہے...بعد میں وضاحتیں دینے سےکچھ بھی حاصل نہیں ہوتا...آپ کے الفاظ ہی آپ کا عکس ہوتے ہیں...آپ کی ایک مسکراہٹ کسی افسردہ دل کو سکون دیتی ہے...آپ کے دو میٹھے بول کسی کی زندگی بھر کی تھکن کم کر سکتے ہیں...مسکراہٹوں کے ساتھ نفرتوں کے جہاں میں محبتوں کو فروغ دیں...کیا خوب ہے کہ آپ اٌن لوگوں کو معاف کر دیں...جو کبھی آپ کی تکلیف کا سبب بنے تھے...اور انہیں یاد رکھیں جو ہر وقت آپ کی خوشیوں کی تلاش میں رہتے ہیں...عِــزّت،احساس شــفقت اور پیار ایسے ادھــار ہیں...جو دُگنے ہو کر واپس مِلتے ہیں...◈❂•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•❂◈*
کسی دوسرے سے اپنی قدر کی توقع نہ کریں
اگر آپ کا ضمیر آپکی قدر کرتا ہے تو آپ کا رتبہ بہت بلند ہے
*اگر کوئی آپ کو کہے کہ "میرے لیے دعا کرنا" تو رسماً نہ کہیے کہ "جی ضرور"* 😊
*بلکہ واقعی کر دیا کیجئے، کیا پتہ اس لمحے دنیا اس پر کتنی بھاری پڑ رہی ہو اور آپ کی دعا پر اس وقت "کُن" کی مہر لگی ہو*
ہمیشہ خوش رہیں
سیلفیوں کی بجائے لفظوں پر فلٹر لگائیں بولتے وقت اتنا ضرور سوچ لینا چاہیے کہ ہماری گفتگو میں لفظ کتنے ہیں اور تیر کتنے ہیں
زندگی ایک آرٹ ہے
برش لیں اور اداسی کے ہر حصے میں
خوشیوں کے رنگ بھرتے جائیں
کسی کو اتنا حق نہ دیں
کہ وہ آپ کی زندگی کو بےرنگ کر دے....!!
─────•🎨🧡
لوگ صرف خود کے سگے ہوتے ہیں آپ سـاری عمـر کسی کے خیر خواہ ہو جائیں
بس ذرا سی غلطـی غلـط فہمـی یا بد گُمـانی کی دیر ہے
آپ کی بھـلائی آپ کے خلوص سمیت آپ کے منہ پر مـار دی جائے گی
تین فطری قوانین جو کڑوے لیکن حق ہیں
پہلا قانون فطرت
اگر کھیت میں" دانہ" نہ ڈالا جاۓ تو قدرت اسے "گھاس پھوس" سے بھر دیتی ہے
اسی طرح اگر" دماغ" کو" اچھی فکروں" سے نہ بھرا جاۓ تو "کج فکری" اسے اپنا مسکن بنا لیتی ہے۔ یعنی اس میں صرف "الٹے سیدھے "خیالات آتے ہیں اور وہ "شیطان کا گھر" بن جاتا ہے۔
اس لئے مثبت سوچیں، اچھا سوچیں
دوسرا قانون فطرت
جس کے پاس "جو کچھ" ہوتا ہے وہ" وہی کچھ" بانٹتا ہے۔ ۔ ۔
* خوش مزاج انسان "خوشیاں "بانٹتا ہے۔
* غمزدہ انسان "غم" بانٹتا ہے۔
* عالم "علم" بانٹتا ہے۔
* دیندار انسان "دین" بانٹتا ہے۔
* خوف زدہ انسان "خوف" بانٹتا ہے۔
اس لئے خود میں مثبت احساس پیدا کریں۔ اچھی چیزیں سیکھیں۔ مصروف رہیں۔ خوش رہیں۔
تیسرا قانون فطرت
آپ کو زندگی میں جو کچھ بھی حاصل ہو اسے "ہضم" کرنا سیکھیں، اس لۓ کہ۔ ۔ ۔
* کھانا ہضم نہ
زندگی میں لوگ صرف اپنے نصیب کے راستوں پر ہی چلتے ہیں!
لہٰذا خود کو زیادہ سوچ میں مبتلا نہ کرو، اور اپنے دل کو ان چیزوں سے پریشان نہ کرو جن پر تمہارا کوئی اختیار نہیں ہے!
اللہ کا حکم یقیناً پورا ہو کر رہے گا، چاہے تمہیں راستے کتنے ہی دشوار نظر آئیں یا دروازے بند محسوس ہوں!
تم پر صرف کوشش کرنا لازم ہے، اور تمہیں بس چلتے رہنا ہے۔ لیکن کب پہنچو گے، کیسے اور کہاں؟
یہ ایک غیب ہے جسے صرف اللہ ہی جانتا ہے۔
لوگوں کے ساتھ ایسے پیش آؤ جیسے کوئی کتاب پڑھ رہے ہو...
منافق کو نظرانداز کر دو، برے کو پھاڑ دو...
اور سب سے خوبصورت پر رک جاؤ...
انسان بھی کتابوں کی طرح ہوتے ہیں...
کچھ لوگ صرف سرورق سے دھوکہ دیتے ہیں،
جبکہ کچھ کا اندرونی مواد حیران کن ہوتا ہے، حالانکہ ان کا سرورق بالکل عام سا لگتا ہے۔
پہلی نظر میں متاثر نہ ہو، وقت ہر چیز کا فیصلہ کر دیتا ہے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain