کہنے لگی :: بھائی مَیں بھی کوئی شادی شدہ نہیں ہوں
بس دل کی تسلی کے لیے رونگ نمبر پر مرد کی آواز سُن کر کلاس لے لیتی ہوں تو عجیب سی تسکین حاصل ہوتی ہے---
اسکو کہتے ہیں
. ## شدید کنوارے😂😂😂
😅😜😜😜 کل دن میں ایک نامعلوم نمبر سے کال آئی.......
فون اُٹھایا اور کہا...!!!
جی جناب ____
دوسری طرف سے کوئی خاتون تھیں،،،،، بولی : جی کے بچے...!!! صبح ناشتہ کیے بغیر کیوں چلے گئے آفس؟؟ 🤔 کتنی بار کہا ہے رات کی لڑائی کو صبح بھول جایا کرو لیکن تمہیں سمجھ نہیں آتی.....
آج تم آؤ تو سہی گھر،،،، تمہاری طبیعت صاف کرتی ہوں تیرے بچوں کا خیال نہ ہوتا تو کب کی تمہیں دفع دور کر چکی ہوتی.....!!!وہ خاتون نان سٹاپ بولے جا رہی تھیں اور مَیں ہکا بکا سوچ رہا تھا کہ یہ کون معصوم عورت ہے جو مجھے اپنا میاں سمجھ کر کلاس لے رہی ہے.....
ادھر تو منگنی کا بھی دور دور تک کوئی سین نظر نہیں آتا.....
وہ ذرا رُکی تو مَیں نے کہا :: محترمہ آپ نے شاید رونگ نمبر پہ کلاس لے لی ہے لیکن مَیں آپ کا شکر گزار ہوں دو منٹ ہی سہی مجھے شادی شدہ والی فیلنگز آ گئیں آپ کی کلاس سے...
کچھ عورتیں محبوب کو قدموں میں لانے کے لیے ،
پیر صاحب کو سینے سے لگا لیتی ہیں 😂😂😂۔۔۔!!
کرونا کے بحران کی وجہ سے بیروزگار افراد کے لئے ٹھیک ٹھاک آمدنی کا یہ بہترین موقع ہے، اس سے معیشت کو بھی سہارا ملے گا، لوگوں کو روزگار بھی میسر ہو گا، فصلیں بھی نقصان سے بچیں گی، زر مبادلہ کی بچت بھی ہو گی، پولٹری فیڈ بنانے والوں کو سستا خام مال میسر ہو گا، ٹڈی کو تلف کرنے کے لئے حکومت کوکیڑے مار کیمیکلز اسپرے کے اخراجات بچانے میں مدد ملے گی اور ماحول کی بھی ان زہریلے کیمیکلز کے اثرات سے بچت ہو گی۔ حکومت کو چاہیئے کہ فوری طور اس منصوبے کو ضلعی انتظامیہ کی مدد سے نافذ کرے کہ اس میں فائدہ ہی فائدہ ہے۔
Copied
پاکستان امریکا سے سویا بین برآمد کرتا ہے جسکا تیل نکالنے کے بعد اسکا بھس مرغیوں کی خوراک بنانے والی کمپنیاں خریدتی ہیں۔ سویا بین کے بھس میں پروٹین کی مقدار پینتالیس فیصد ہوتی ہے جبکہ ٹڈی میں پروٹین کی مقدار ستر فیصد ہوتی ہے جو مرغیوں اور مچھلیوں کے لئے نہایت قوت بخش غذا ثابت ہو گی۔ مرغیوں کی خوراک کے لئے سویا بین کی بجائے ٹڈی کے استعمال سے زرمبادلہ کی بچت بھی ہو گی، مرغیوں کی خوراک کے لئے ٹڈی کو سکھا کر پاوڈر بنانے کا خرچہ ملا کر اسکی کل قیمت تیس روپیہ فی کلو پڑتی ہے جو سویا بین کی نوے روپے کلو قیمت سے کہیں کم ہے۔
Jari...
اوکاڑہ میں ایک تنظیم کی طرف سے ٹڈی کے تدارک کا تجربہ بہت کامیاب رہا ہے، انہوں نے لوگوں سے بیس روپے فی کلو کے حساب سے ٹڈیاں خرید کر مرغیوں اور مچھلیوں کی خواراک بنانے والے کارخانوں کو بیچی ہیں۔ صرف ایک رات میں ٹڈیاں اکٹھیاں کرنے والوں نے فی بندہ بیس ہزار روپے کمائے ہیں. اب حساب لگا لیں کہ ایک بندہ تیس دنوں میں تقریبا چھ لاکھ روپیہ کما سکتا ہے۔
ٹڈی صرف دن کو پرواز کرتی ہے، رات کے وقت یہ درختوں یا زمین پر جھنڈ کی شکل میں اکٹھا ہو جاتی ہے اور بے حرکت ہوتی ہے لہذا اسے پکڑ کر تھیلوں میں اکٹھا کرنا بہت آسان ہے۔ Jari...
MRI halat kuch din se😷🤒🤕
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain