"¿¿عصر ہوجائے تو پھر دھوپ ٹھہرتی کب ہے
اب فقط لمحوں کو گِن__سال، مہینوں سے نکل🫠🥀
ⓘ
اب یوں متاعِ درد کو کھونا تو ہے نہیں،
کرنا ہے ضبط ہجر میں رونا تو ہے نہیں،
.
ترکِ تعلقات کی کوشش فِضول ہے،
صاحب یہ کام آپ سے ہونا تو ہے نہیں،
࿐
پھر اس کے بعد نظارے نظر کو ترسیں گے
وہ جا رہا ہے خزاں کے گلاب دے جاؤ...!!
🍁🥀🍂
🩹🔐
بے بصیرت جواڑا دے کسی کردار پہ خاکــــ
ایسی تحریر پہ افسوس،قلم کار پہ خاکــــ
..
ایسا فن جس میں کہ عورت ہو نمائش کے لیـے
آپ شہکار سمجھتـےہیں تو شہکار پہ خاکــــ
🪶....
𓍼
سلامتی ان آنکھوں پہ!
"جنہوں نے اپنے پسندیدہ لوگوں کو بچھڑتے دیکھا"
سلامتی ان دلوں پہ!
"جن پہ محبت تو اتاری گئ مگر وہ آباد نا ہوۓ"
سلامتی ان چہروں پہ!
"جو قہقوں سے خوفزدہ اور مسکرانے سے قاصر ہیں"
سلامتی ان ہاتھوں پہ!
"جن کو تھاما تو گیا مگر اپنے سہارے کی خاطر"
سلامتی اس وجود پہ!
"جس نے گزارے ہیں موسم رنج و الم کے "
🌿🪷🩵🪻
بَھر آئی آنکھ اِک خُشکی کے ٹُکڑے کو قَدم تَرسے
نہ چاہا تھا کبھی اِتنا تیرا ابرِ کرم بَرسے🥺☔🌧️🌦️
جنوں میں ترک تعلق تو کر لیا لیکن ____
سکون اسے بھی نہیں،بے قرار میں بھی ہوں
زبان کہتی ھے سارا قصور اس کا تھا___
ضمیر کہتا ھےکچھ ذمہ دار میں بھی ہوں۔
ہزار رنگوں کا وہ مجسم وہ نرم خوہی وہ ،،،دلنوازی
وہ چُپ کے لہجے میں اِک تکلم، وہ شخص جیسے کہ جادوگر ہے
🥀💋
مجھے رکھ اپنے عیبوں کی طرح سنبھال کر
وہ جن پر تم نظر پڑنے نہیں دیتے کسی کی
💖
اب کے مَیں سچ میں پریشان ہوں بِچھڑنے والے
۔۔۔۔۔
اب کے لگتا ہے کہ تُو دِل سے نِکل جائے گا،،،!
🍂
میں کڑھتی رہتی ہوں یہ سوچ کر
کہ __تیرے پاس !
!
فلاں بھی بیٹھا ہو گا شاید
فلاں تو ہو گا ہی---
💔
بچھڑتے وقت تو آواز بیٹھ جاتی ہے
اُسے لگا تھا کہ میں نے اُسے پُکارا نہیں
-
اُنہی لبوں کی تھی عادت مری سماعت کو،،،،،،،،
بچھڑ کے اُن سے کسی کی نہیں سُنی میں نے
🐣💔
عمر رفتہ کو کسی شہر کے ویرانوں میں
دھونڈتے رہنے کی عُجلت میں مرے ہیں ہم لوگ
بات بے بات پہ مصرعہ و سُخن رِستا ہے
اپنے ہونے سے کہیں زیادہ بڑے ہیں ہم لوگ
وقت رخصت وہ ترا آخری آنکھیں مَلنا
یار اُس آخری منظر میں کھڑے ہیں ہم لوگ
🧡
پھر اشک اشک بھی چھانو تو وہ نہیں ملتا
!
ہنسی ہنسی میں جسے ہاتھ سے گنوایا ہو !!!!
🥹
یہ بھی رہا ہے کوچۂ جاناں میں اپنا رنگ
آہٹ ہوئی تو چاند 🌙 دریچے میں آ گیا
جس قدر چاہنے والا تھا مِرا ، کہتی اگر
،
،
لا بھی دینے تھے مجھے چاند ستارے اُس نے
❤️🩹🍂
تجھ سے ملنا اگر نہیں ہوگا , دل کا سنبھلنا مگر نہیں ہو گا
شام کو آیا کر خیالوں میں ، شام کو کوئی گھر نہیں ہوگا
-
دنیا کو چھوڑ چھاڑ کے اپنی طرف کو چل
تُو میری بات مان ، مِرا تجربہ ہے یار____.
.
🤎🌑
کہہ سکتے تو احوالِ جہاں تم سے ہی کہتے
تم سے تو کسی بات کا پردا بھی نہیں تھا
🌿🍃🍀
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain