پورا بھی ہوگا، دیکھ اگر خوابــــــــ ہے کوئی
کہتے تو ہیں مسببـــــ الاسبابـــــــــ ہے کوئی👑
سخت حبس زدہ دن ہیں۔۔
پھول بھیجو کہ سانس آئے!
🌼🍁
میں بھی دیکھوں گی افلاک سے اتری حور
وقت ملا تو تیری بیوی سے ملاقات کرونگی 💔
کس درجہ اہتمام سے اترے تھے آنکھ میں
وہ خواب جن سے زندگی زیر و زبر ہوئی
...
کس سے کہیں کہ کیسے ہوئے درد آشنا
کیسے دل و نظر کی خوشی مختصر ہوئی
🥺
آنکھ لٹکی ہوئی ہے تب سے سُولی پر
جب سے تُو نے کہا تھا ، بس آیا مَیں...!!🫵🏻
کبھی وہ چشمِ تصوّر میں عکس کی صورت
کبھی خیال کے شیشے پہ گرد جیسا ہے۔۔۔۔۔!!
....
جُدا ہوا نہ لبوں سے وہ ایک پل کے لیے
کبھی دُعا تو کبھی آہِ سرد جیسا ہے۔۔۔۔۔!!
🖤✍🏻
موسمِ دل ____ جو اچانک سے __ تروتازہ ہوا
تیری خوشبو سے __ تیرے ہونے کا اندازہ ہوا !!
🤍
اظہار پہ بھاری ہے خموشی کا تکلم !!!!!🥀
حرفوں کی زباں اور ہے آنکھوں کی زباں اور
~
میرے عشق دے وچ مشکوک نہ ھو
نہی اج تک غلط نگاہ کیتی
تیری ہر ملاقات میں انج کیتی
جیوے موسی نال خدا کیتی
نہی کیتا فرق تیری پوجا وچ
نہی لو کاں دی پرواہ کیتی
اک تینوں رب نہی کہ سکدی
باقی ساری رسم ادا کیتی
تیرے نال حیاتی لا چھڈی
دس کس نے انج وفا کیتی؟؟
🤍🫀
دل افسردہ بھی ہوا اسے دیکھ کر توبہ
عمر بھر کون جوان ، کون حسین رہتا ہے
🖤🥀
اُس کو پردے کا تردّد نہیں کرنا پڑتا
ایسا چہرہ ہے؛ کہ دیکھیں تو حیا آتی ہے
❤️🩹🦋👀
کیا کہا فلاں کو خیریت مطلوب ہے ہماری___ ؟؟؟؟
ارے جانے دیجئے میاں! یہ سارے دل رکھنے کے چونچلے ہیں
دیکھا ہے تیرے ہجر نے __ کتنا بدل دیا مجھے _!
پہلے سا رنگ بھی نہیں حسن و جمال بھی نہیں
.
اتنا ہوں جان بوجھ کے ____ کارِ جہان میں مگن
اتنا کہ آج کل مجھے __ تیرا خیال بھی نہیں
_جو چھین لیا مجھ سے تری رسمِ جہاں نے_
_وہ شخص مری آنکھ کی تسکین تھا مولا_
🥺🌸
بس اب کہیں سے کوئی ترا ذکر چھیڑ دے___.
کل شب سے میری آنکھ میں پانی تو یوں بھی ہے
🥺
چند کِرنیں تری آنکھوں سے ہی پرنور ہوئیں
چند سورج ترے ہاتھوں کے توسط سے بُجھے
.
تجھ کو معلوم ہی کب ہے ترا نقصان ہُوا
جس گھڑی دستِ تمنا ترے شانوں سے اُٹھے
💔🤎
وہ رابطے بھی انوکھے جو دوریاں برتیں
وہ قربتیں بھی نرالی جو لمس کو ترسیں
...❣️
جب ترا حکم ملا ترک محبت کر دی
دل مگر اس پہ وہ دھڑکا کہ قیامت کر دی
۔
تجھ سے کس طرح ہم اظہار تمنا کرتے
لفظ سوجھا تو معانی نے بغاوت کر دی
۔
ہم تو سمجھے تھے کہ لوٹ آتے ہیں جانے والے
تُو نے جا کر تو جدائی مری قسمت کر دی
۔
تجھ کو پوجا ہے کہ اصنام پرستی کی ہے
میں نے وحدت کے مفاہیم کی کثرت کر دی
مجھ کو دشمن کے ارادوں پہ بھی پیار آتا ہے
تری الفت نے محبت مری عادت کر دی
پوچھ بیٹھے ہیں ہم تجھ سے ترے کوچے کا پتہ
تیرے حالات نے کیسی تری صورت کر دی
۔
کیا ترا جسم ترے حسن کی حدت میں جلا
راکھ کس نے تری سونے کی سی رنگت کر دی
💝
ہم نےایک عمر انگلی میں پہنا مگر
بخت آیا نہیں یاقوت سے باہر____.
💔
ہاتھ جسکو لگا نہیں سکتے
اس کو آواز تو لگانے دو !
❤️🌼
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain