بہت مجبور آنکھیں تھیں بہت بے ربط جُملے تھے
ضرورت کو بیاں کرنے سے اک خوددار قاصر تھا۔۔ !
یہ تو اب جا کے بنے ہیں سخت جاں ، وگرنہ ہم
دل کسی کا دُکھا کر ، کئی دنوں پشیماں رہتے تھے
مقدار ھے دواکی ضروری بقدرِ زخم،
صدمہ شدید تر تھا ستم انتہا کا تھا۔۔
اک پورا مےکا حوض_ مجھے پینا پڑ گیا،
کیونکہ ڈسا ھوا میں کسی پارسا کا تھا۔
رنج اتنے ہیں کہ آتی نہیں باری اپنی
روز لکھتا ہے قلمکار کسی اور کا دکھ
رفو نہ کر اسے اے بخیہ گر خدا کے لیے
کہ چاک دل سے ہوا خشک گوار آتی ہے
جانےوالوں کو روکا نہیں کرتے دوست
بلکہ واپس انے کے لیے دعاکیا کرتے
دوستی تو عام ہے لیکن اے دوست
دوست ملتے بھی تو نصیب سے ہیں۔
دل سے خیالِ دوست بھلایا نہ جائے گا
سینے میں داغ ہے کہ مٹایا نہ جائے گا
دوستوں کی زباں کو کھلنے دو
بھول جاؤ گے زخم خنجر کے
Eid Mubarak to all Muslims
گناہ کے چھوٹا ہونے کی طرف نہ دیکھو
بلکہ یہ دیکھو کہ تم نافرمانی کس کی کر رہے ہو
گناہوں سے نجات وہی پاتا ہے جو اقرار جرم کر لے
اور ندامت کے لیے توبہ ہی کافی ہے
کرتے کرتے یہ بحث دونوں بوسہ لے بیٹھے
نہ کیجئے، مت کیجئے ، رُک جائیے ، بس کیجئے
یہ جھوٹ ہے کہ محبت کسی کو برباد کرتی ہے
لوگ خود ہی برباد ہو جاتے ہیں محبت حاصل کرتے کرتے
دو ستی تو عا م ہے لیکن اے دوست
دوست ملتے بھی تو نصیب سے ہیں۔
دوست بھی ملتے ہیں محفل بھی جمی رہتی ہے
اک تم نہیں ہوتے تو ہر شے میں کمی ہوتی ہے
Maut Milti Hy Na Zindagi Milti Hy
Zindgi Ki Rahon Mein Bebasi Milti Hai
Rula Dety Hain Keyu Mere Apny
Jb Bhi Mujhy Koi Khushi Milti Hai
Assalam o alaikum friends kasy ho ap sb log
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain