خوف رہتا تھا کہیں بُھول نہ جاؤں سب کچھ
سبَق ایسا تھا کہ دہرائی سے ڈر لگتا تھا
تجھ سے ملتے ہوئے بھی ہجر پہ رہتی تھی نظر
پُل کے ہوتے ہوئے بھی کھائی سے ڈر لگتا تھا
ہچکیاں چھوڑ کے آنسو نہ بہانے لگ جائیں
رونے والوں کو ذیادہ نہیں پوچھا جاتا
منتوں سے کبھی رشتے نہیں قائم رہتے
جانے والوں کو دوبارا نہیں پوچھا جاتا
کسی کے ہاتھ سے ڈائل شُدہ رہا ھے کبھی
بس اس خیال سے نمبر نہیں بدلتے ھم!
پسندیدہ شخص کی باتیں ہمیشہ یاد رہتی ہیں
مگر تلخ رویہ اور لہجہ حفظ ہو جاتا ہے
اس لیے بلب جلاتا ہوں کہ سایہ تو بنے
یعنی دو فرد لگیں کمرے میں، تنہا نہ لگوں
"تُم بدل گئے ہَو"
ہاں، مِیں بدل گیا ہوں،
میں نے لَوگوں کو زیادہ مُحبت، مِہربانی، تَوجہ اور معاف کر دینا چَھوڑ دیا ہے۔
"یہ ایک بَڑا سبق تھا، جِس کی قِیمت میرے دِل نے چُکائی۔!"
ڈھلنے لگی تھی رات کہ تُم یاد آ گئے
پھر یوں ہوا کہ' رات بڑی دیر تک رہی ..
Khoobuna .....
Bhaij daita hu magar pehly bata dhu tujh ko.....
mujh say milta nahi koi Meri tasweer k Baad...
9 saal or 4 Maheeny Ham kaha say kaha agayai. Pata nahi yai safar acha tha ya bura? Shayid acha tha siwai Kuch kirdaaron k....
کچھ لوگ واجب المحبت ہوتے ہیں،
لیکن وہ ہمارے لیے نہیں ہوتے۔
تو اس لیے اپنی محبت ان پر واجب نہ کریں۔
کیونکہ وہ ہمارے لیے فقط سراب ہیں،
واجب المحبت کسی اور کیلیے ہیں۔
انہیں دیکھیں، انہیں چاہیں، انھیں دعائیں دیں،
لیکن ان کو کبھی بھی اپنے حق میں نہ مانگیں۔
بعض دفعہ ہمارے دل کو وہی کچھ اچھا لگتا ہے،
جو ہمارے لیے نہیں ہوتا۔❤
ابھی اِک شور سا اُٹھا ہے کہیں
کوئی خامُوش ہوگیا ہے کہیں
ہے کُچھ ایسا کہ جیسے یہ سب کُچھ
اس سے پہلے بھی ہوچکا ہے کہیں
تُجھ کو کیا ہو گیا کہ چیزوں کو
کہیں رکھتا ہے, ڈھونڈتا ہے کہیں
جو یہاں سے کہیں نہ جاتا تھا
وہ یہاں سے چلا گیا ہے کہیں
صبر پر دل کو تو آمادہ کیا ہے لیکن
ہوش اڑ جاتے ہیں اب بھی تری آواز کے ساتھ
میں تیرا کُچھ بھی نہیں ہُوں مگر اِتنا تو بتا...!!
دیکھ کر مُجھ کو، تیرے ذہن میں آتا کیا ہے...؟؟
انسانی نفسیات کا ایک اہم پہلو
یہ بھی ہے کہ محبّت تو جانے انجانے
میں ھو جاتی ھے ۰۰۰
لیکن نفرت ہمیشہ پہچاننے کے بعد
ھوتی ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اُتاریں اپنے بدن سے ٫ اکیلے پَن کی دُھوپ
کسی نگاہ کو اوڑھیں ، کسی کے لب پہنیں
❤️
عشق نے سیکھ ہی لی وقت کی تقسیم کے اب
تم مجھے یاد تو آتے ہو مگر کام کے بعد۔۔۔
کسی بھی اسم سے یہ ٹوٹتا نہیں
فسردگی کے سلگتے ہوئے حصار پہ تف
میں تو سنتا ہوں تمہیں بھی ہے محبت مجھ سے
سچ کہو تم کو مرے سر کی قسم ہے، کہ نہیں
خود کشی ،عشق ،فنا ،قتل یا پھر ترک تعلق
کچھ بھی کر سکتا ہے جذبات میں آیا ہوا شخص۔۔۔۔۔
یاد آتا ہے تو بڑھ جاتا ہے نقصان کا رنج
میں نے کھویا ہے مشقت سے کمایا ہوا شخص ۔۔۔۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain