بہت رویا وہ ہم کو یاد کر کے
ہماری زندگی برباد کر کے
پلٹ کر پھر یہیں آ جائیں گے ہم
وہ دیکھے تو ہمیں آزاد کر کے
رہائی کی کوئی صورت نہیں ہے
مگر ہاں منت صیاد کر کے
بدن میرا چھوا تھا اس نے لیکن
گیا ہے روح کو آباد کر کے
ہر آمر طول دینا چاہتا ہے
مقرر ظلم کی میعاد کر ک
بلندی کہسار کی گر اخلاق میں ہو
پھر کیوں نہ اپنے ہرعمل میں بہار ہو
سورج کی مانند گر روشن اظہار ہو
پھر کیوں نہ ہم بلند افکار ہوں
زباں گر رہے گرفت میں اپنی
پھر کیوں نہ وعد وں کا پاس ہو
گر نفس پر بھی گرفت باکمال ہو
پھر انس کیوں نہ با جمال
Assalam.o.Alaikum friends Follow me
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain