کتنے دور نکل گے رشتے نھباتے نھباتے
خود کو کھو دیا اپنو کو پاتے پاتے
لوگ کہتے ہے مسکراتے بہت ھو
تھک گے ہے اب دردہ چھپاتے چھپاتے
ھم شجر تھے شجر ہی رہے
وہ موسم تھا بدلتا ہی گیا
تمہاری دستک واجب لا احترام ہے
لیکن تب کہا تھے جب یہ دروازہ کھولا تھا
لوگو میی بھی دیمک سی صلاحیات ھوتی ہے
وہ کھا جاتے ہیے دوسرو کو
اپنا سفر اکیلے ہی سہی ہے
بے وجہ امید رکھنا اچھی بات نہیی
وہ مجھے سمبھال کے نہیی رکھ پا رہا
لیکن وہ یہ بھی چاہتا ہے کہ میی کئ نہ جاؤ
اب محبت سے دورہ رہنا
اب ارادہ ہے با شعور رہنا
کسی انسان کا مکمل خاموش ھو جانا
چیخ کر رونے کے برابر ھوتا ہے💦✌
زکر تیرا ہی چل رہا تھا
یونہی تو نہیی مسکرائے تھے ھم