کہتے ھیں کہ کسی سلطنت کے بادشاہ نے جنگ میں شریک ھونے والے گھوڑوں کے اصطبل کے ساتھ ہی گدھےبھی رکھے ہوۓ تھے۔گدھے ہر روز گھوڑوں کا بچا ہوا کھانا کھاتے اور گھوڑوں کو ویہلا اور نکما کہتے۔ اندر ہی اندر کُڑھتے رہتے کہ گھوڑوں کیلیے اتنا اچھا کھانا اور ہم سارا دن کام کرتے ہیں اور کھات گھوڑوں کا بچا ہوا کھانا۔ ہر روز صبح صبح گدھوں پر سامان لادنا اور ان سے سارا دن کام لینا۔جبکہ صبح ھوتے ہی گھوڑوں کی مالش شروع ھو جاتی یہ سب دیکھ کر گدھوں نے سارا دن گھوڑوں کو گالیاں دینی کہ اگر یہ نہ ھوں تو یہ سب بھی ہمیں کھانے کو ملتا۔ھماری بھی مالش ہوتی، خادم ہماری بھی دیکھ بھال کرتے۔ ھم سارا دن کام کر کر کے تھک جاتے ہیں۔ ایک دن صبح ہی صبح اچانک گھوڑں پر کاٹھیاں ڈالنا شروع ہوگئیں۔ہر طرف افراتفری مچ گئی۔ ہر سپاہی جلدی جلدی اپنے گھوڑے کو تیار کرنے میں لگا ہوا
😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶😶some time you aspect high level attension but in reality you cross the limits thn you facing ignorces or rejection .you know this time also benificial because you recive such a hardly stimuli . Nubeesha my own experience 😊 when you agree please give the comments write down your own experience❗