تیرے حصے کی محبت تو تجھے ملنی تھی میرے ذمے تھا فقط اس کا وسیلہ ہونا۔ ہائے کس کرب سے کہتی تھی وہ خالی آنکھیں تم تو سمجھو مجھے۔ تم تو مسیحا ہو نا۔ لاکھ بہتر ہے زمانے کی خبررکھنے سے ایک ہی شخص کے ہر دکھ سے شناسا ہونا۔۔۔ شب بخیر ۔۔۔
دُکھ کبھی بوڑھے نہیں ہوتے۔۔۔۔ یہ ہمیشہ دل و دماغ کے کسی کونے کھدرے میں موجود رہتے ہیں۔ کچھ لمحات کیلئے ان کی دماغ تک رسائی رک جاتی ہے۔ تب دماغ کچھ پل کیلئے ان سانحات سے آزاد ہو جاتا ہے، اپنی اذیت بھول جاتا ہے۔ زندگی کی روانی میں ڈھلنے لگتا ہے۔ وقت کی رفتار سے چلنے لگتا ہے۔ محفلوں میں شرکت کرنے لگتا ہے۔ معاملات زندگانی سدھارنے لگتا ہے۔ پھر ایک وقت آتا ہے جب گزرے دنوں کے عذاب انسان کو آ گھیرتے ہیں۔ رونقیں ماند پڑ جاتی ہیں، زندگی میں موجود معمولی سی چاشنی پھیکی پڑ جاتی ہے۔ انسان پھر اپنے غموں کے طرف لوٹ جاتا۔ یہ دُکھ واقعی کبھی بوڑھے نہیں ہوتے۔ یہ غم جواں رہتے ہیں
ایک بیکری پر بہت رش رہتا تھا اس کی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے دکان کے باہر بڑا سا بینر لگا رکھا تھا جس پہ لکھا تھا ۔ "ہمارے گلاب جامن میں کیلوریز کم ہوتی ہیں" ایک فوڈ انسپکٹر نے جا کے مالک سے پوچھاکہ آپ کے گلاب جامن میں کیلوریز کیسے کم ہوتی ہیں؟" "سر ہمارا گلاب جامن چھوٹا ہوتا ہے" بیکری کے مالک نے عاجزی سے جواب دیا۔
والدین کا گھر! خلیل جبران کی یہ تحریر انگریزی میں لکھی گئی تھی۔ کسی نے اردو ترجمہ کیا ھے۔ والدین کا گھر صرف یہی وہ گھر ہے جہاں آپ جب جی چاہے بغیر کسی دعوت کے جا سکتے ہیں یہی وہ گھر ہے جہاں آپ دروازے میں چابی لگا کر براہِ راست گھر میں داخل ہو سکتے ہیں یہ وہ گھر ہے کہ جہاں محبت بھری نگاہیں اس وقت تک دروازے پر لگے رہتی ہیں جب تک آپ نظر نہ آ جائی
یہ وہ گھر ہے جو آپ کو آپ کی بچپن کی بے فکری اور خوشیوں کے دن یاد دلاتا ہے یہ وہ گھر ہے جہاں آپ کی موجودگی اور ماں باپ کے چہرے پر محبت کی نظر ڈالنا باعثِ برکت ہے اور ان سے گفتگو کرنا اعزاز کی بات ہے۔ یہ وہ گھر ہے جہاں آپ نا جائیں تو اس گھر کے مکینوں ک دل مرجھا جاتے ہیں۔ یہ وہ گھر ہے جہاں ماں باپ ک صورت میں دو شمعیں جلی رہتی ہیں تاکہ آپکی دنیا کو روشنی سے جگمائیں اور آپ کی زندگی کو خوشیوں اور مسرتوں سے بھر دیں
یہی ہے وہ گھر جہاں کا دسترخواں خالص محبتوں سے بھر پور اور ہر قسم کی منافقت سے پاک ہے یہ وہ گھر ہے کہ اگر یہاں کھانے کا وقت ہو جائے اور آپ کچھ نہ کھائیں تو اس گھر کے مکیںوں کے دل ٹوٹ جاتے ہیں اور وہ ناراض ہو جاتے ہیں۔ یہ وہ گھر ہے جہاں آپ کو ہر قسم کی خوشیاں اور قہقہے میسر ہیں آہ ہ ہ ہ۔۔۔ لوگو ان گھروں کی اہمیت کو پہچانیں قبل اس کے کہ بہت دیر ہوجائے ________ !!!
کوئی چھاؤں ھو جسے چھاؤں کہنے میں دوپہر کا گمان نہ ھو کوئی شام ھو جسے شام کہنے میں شب کا نشان نہ ھو کوئی وصل ھو جسے وصل کہنے میں ہجر رت کا دھواں نہ ھو کوئی لفظ ھو جسے لکھنے پڑھنے کی چاہ میں کوئی اک لمحہ بھی گراں نہ ھو یہ کہاں ھوا ھےکہ ہم تمہیں دل سے پکارنے کی سعی کریں وھی آرزو بںے اماں نہ ھو وھی موسم غم جاں نہ ھو
لوگ سمجھتے ہیں اچھی یادداشت کا نہ ہونا بہت بڑی خامی ہے مگر مجھے یہ کبھی کبھار ایک بڑی رحمت لگتی ہے ۔ ۔ ۔ آپ لوگوں کے دیئے ہوئے دُکھ ، تکلیفیں اذیتیں ، اُن کے آپ کے متعلق دیے گئے نیگیٹو ریمارکس کچھ بھی یاد نہیں رکھ پاتے، اس طرح آپ جلنے کڑھنے اور دِل میں لوگوں کے خلاف نفرت رکھنے سے بچ جاتے ہیں