اوس می دَ ہر چا نہ توبہ کڑے دہ
ما تہ یوداسے سٹری زڑہ مات کٹرے
دا محبت خوا گہ می اونہ لیدل
مینہ می ہوم یو طرفہ کڑے دہ
رات کے اس پہر جب زندگی تھک کے سو جاتی ھے ۔
تو رات بو لتی ھے
زرد بلب کی مدقو ق روشنی میں چپ چاپ پڑی سیڑھیو ں کے کہیں آخری زینے کے کونے کھدرے میں چھپے ٹڈے کی خو دکلامی
اور ریل کی پٹڑ یو ں کے اس پار کرلاتے ھوئے کتے
سنسان گلی سے اٹھتی چاپ اور سیٹی پہ بجتی دھن پر کو ئی اجنبی سا گیت
کمرے کی وال کلاک کی ٹک ٹک
اور پہر یدار کی وہ سیٹی جو شہر کے مضا فا ت سے سنا ئی دیتی شہر کی فصیلو ں کے اس پار معدوم ھو جاتی ھے
دیواریں صرف رستے ہی نہیں روکتیں۔
یہ نئے رستوں کی تلاش کا سبب بھی بنتی ہیں
کتنے شوریدہ سر تھے پروانے
شام ہوتے ہی جل مرے کچھ تو
انسان نے عظیم ترین دعوؤں کے لیئے شاعری کی زبان استعمال کی۔تانکہ کل کو کہہ سکے۔ وہ تو شاعری تھی
اک درد کی شدت
اوپر سے عمریں دراز
شب بخیر
وہ کونسا جاندار ھے جو چل نہیں سکتا، اڑ نہیں سکتا، تیر نہیں سکتا، رینگ نہیں سکتا ؟؟؟
مگر اچھا تو یہ ہوتا کہ ہم اک ساتھ رہتے
بھری رہتی ترے کپڑوں سے الماری ہماری
کچھ فالورز کا مجھ پر اتنا اندھا اعتماد ھے کہ وہ میری پوسٹس بغیر پڑھے ہی آگے گزر جاتے ہیں کہ یقیناً اس نے کوئی چول ہی ماری ہوگی
شب بخیر
ایک جھوٹ
چاہوں_تو
تمہیں ایک پل میں بھلا دوں
حد ادب
گلزار کو خط لکھو کہ
تمہاری نظمیں کسی بھی طور
ڈپریشن کو روکنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہیں
جان کیٹس اور نزار قبانی کو ای میل کرو کہ
تمہیں پڑھنے والے رومانیت کی بجائے
خودکشی پہ مائل ہو رہے ہیں
حافی کو بتاؤ کہ
جب اک بستر کسی جسم کی سلوٹوں کی تھکن سے
چور ہو گیا تو
نیند کی گولیاں ایجاد ہوئیں
لوگ اب راتوں کو اٹھ اٹھ کر روتے نہیں
بلکہ آسمان کو شکوہ کناں نظروں سے تکتے رہتے ہیں
چاند پہ جانے والوں کو تنبیہہ کرو کہ
ٹیکنالوجی کی رفتار آہستہ رکھیں
تمہارے قدموں کے نیچے انسانیت مسلتی جا رہی ہے
پھر تیرے نام کو.........بھولتا کون ھے؟؟
شب بخیر ۔۔ ۔۔۔
تُو جانتا ہے کہ اُس پار میرا سب کچھ ہے
۔
۔
توُ کشتیوں سے میری بات کیوں نہیں کرتا
تو میں رستوں کو تخلیہ کہہ دوں
۔
۔
تم مری آخری گلی ہو نا ؟؟؟؟؟
ﺗﻤﮩﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺷﮑﺎﯾﺖ ﺗﻮﻧﮧ ﮨﻮﮔﯽ؟؟؟
۔
۔
ﻣﺠﮭﮯ ﺗﻢ ﺳﮯ ﻣﺤﺒﺖﮨﻮﮔﺌﯽ ﮨﮯ
امید اُس خوشی کا نام ہے جس کے انتظار میں غم کے ایام کٹ جاتے ہیں۔
شب بخیر ۔ ۔۔
ﮐﺴﯽ ﺩﻭﮐﺎﻥ پہ ............ ﻗﯿﻤﺖ ﭘﺘﺎ ﺗﻮ ﮐﺮ ﺍﻥ ﮐﯽ
.
.
ﺗﻮ ﺭﻭﺯ ﻭ ﺷﺐ یہ ﺟﻮ ﺭﯾﺸﻢ ﺳﮯ ﺧﻮﺍﺏ ﺑﻨﺘﺎ ﻫﮯ
ہم تری یاد کی زمینوں میں
.
.
صبر بوئیں گـے ، ہجر کاٹیں گـے
خواہشیں بھی کتنی عجیب ہوتی ہیں نا ہمیشہ وہاں سے گزرتی ہیں جہاں
...راستہ نہی ہوتا
وہ ہر اک چیز کہیں رکھ کے بھلا دیتا ہے
.
.
بس مجھے اسکی اس بات سے ڈر لگتا ہے
شب بخیر ۔۔ ۔۔۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain