سو گر کبھی ایسا ہو
کہ تمہیں مجھ سے نفرت ہوجاٸے
تو کبھی ان باتوں سے نفرت نہ کرنا
جو کبھی ہم نے
اکدوسرے سے کی تھیں
کہ باتیں تو رابطہ ہوتی ہیں۔
دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے
آخر اس درد کی دوا کیا ہے
ہم ہیں مشتاق اور وہ بیزار
یا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے
میں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوں
کاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے
جب کہ تجھ بن نہیں کوئی موجود
پھر یہ ہنگامہ اے خدا کیا ہے
یہ پری چہرہ لوگ کیسے ہیں
غمزہ و عشوہ و ادا کیا ہے
شکن زلف عنبریں کیوں ہے
نگہ چشم سرمہ سا کیا ہے
سبزہ و گل کہاں سے آئے ہیں
ابر کیا چیز ہے ہوا کیا ہے
ہم کو ان سے وفا کی ہے امید
جو نہیں جانتے وفا کیا ہے
ہاں بھلا کر ترا بھلا ہوگا
اور درویش کی صدا کیا ہے
جان تم پر نثار کرتا ہوں
میں نہیں جانتا دعا کیا ہے
میں نے مانا کہ کچھ نہیں غالبؔ
مفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہے
رات جاگی تو کہیں صحن میں سوکھے پتے
چُرمُرائے" کہ کوئی آیا 'کوئی آیا ہے"
اور ہم شوق کے مارئے ہوئے دوڑتے آئے
گو کہ معلوم ہے تو ہے نہ تیرا سایہ ہے
ہم کہ دیکھیں کبھی دلان' کبھی سوکھا چمن
اس پہ دھیمی سی تمنا کہ پکارئے جائیں
پھر سے اک بار تیری خواب سی آنکھیں دیکھیں
پھر تیرے ہجر کے ہاتھوں ہی بھلے مارے جائیں
ہم تجھے اپنی صداوں میں بسائیں ایسا
اتنا چیخیں کہ تیرے وہم لپٹ کر روئیں
پر تیرے وہم بھی تیری طرح ہی قاتل ہیں
سو وہی درد ہے جاناں، کہو کیسے سوئیں
بس اسی قرب کے پہلو میں گزارےہیں پہر
بس یہی غم ہیں کافی جو کبھی تھوڑے آئیں
پھر اچانک کسی لمحے میں جو چٹخے پتے
ہم وہی شوق کے مارئے ہوئے دوڑے آئیں
تمہارا محبوب کیسا تھا
فراز کے محسوب جیسا تھا
عمر بڑھتی ہے تو دل اداس رہنے لگتے ہیں
اور اکیلا پن روح کے ہر کونے کھدرے میں اپنے پنجے گاڑ لیتا ہے
ہمارے ارد گرد ہمارے بچے کھلکھلاتے ہیں
ٹی وی شور کرتا ہے
گاڑیاں اور بسیں بھاگتی ہیں
نئی چھب کے دن بوڑھے دنوں کی جگہ لیتے رہتے ہیں
سورج روز ڈھلتا ہے اور چاند ہر چودھویں کو دمکتا ہے
لیکن دل
اداس رہنے لگتے ہیں
اور تلاش کرتے ہیں اپنے جیسے اداس دل
جن کے ساتھ وہ اپنا اکیلا پن بانٹ سکیں
اور اپنی اپنی تنہائی ملا کر
خلا کو پر
اور پزل کو مکمل کر سکیں
عمر بڑھتی ہے تو دل اداس رہنے لگتے ہیں
اس لمحے کو چھوڑ کر
جب انکا اکیلا پن
انہی کے جیسے کسی دل کو گلے لگاتا ہے
اور اس کے ماتھے پہ بوسہ دیتا ہے،
یہاں تک، کہ وہ مسکرانے لگے۔
اللہ نے اپنے قرب کے لیئے جو طریقہ کار بتایا وہ بڑا سادہ سا ہے- اس نے کہا کہ جب تم کسی سے محبت رکھتے ہو، یا کچھ چیزوں سے محبت رکھتے ہویا کچھ لوگوں سےمحبت رکھتے ہو تو "فراق" تمہیں بتاتا ہے " جدائی" تمہیں بتاتی ہے کہ کس سے تمہیں ذیادہ محبت ہے " وصال" میں محبت نمایاں ہوتی ہے، اور "فراق" میں یاد۔۔۔۔۔۔ جسکی یاد زیادہ آئے اس سے اس سے تمہیں زیادہ محبت ہوتی ہے تو یاد واحد طریقہ محبت ہے-۔
کیسے عجیب وسوسے آتے ہیں عشق میں
یہ ہو گیا تو خیر ہے وہ ہو گیا تو پھر
آپ نے کہا تھا کہ بیس سے پچیس سال کی عمر میں انسان کِھلتے ہوئے پھول جیسا ہوتا ہے،
دنیا دیکھتا ہے،رنگوں سے کھیلتا ہے،تتلیوں کے پیچھے دوڑتا ہے،سورج نکلنے سے پہلے ننگے پاؤں نم گھاس پر رقص کرتا ہے،
دوستوں کے ساتھ چائے پیتا ہے،
ہر اس گلی کی خاک چھانتا ہے جہاں خوبصورت گھر ہوں،ہر اس شہر کی طرف سفر کرتا ہے جہاں اونچی اونچی سرسبز پہاڑیاں ہوں، خاموشی ہو۔
نیچے اترتے ہی
لوگوں کے قہقہوں کی آوازیں ہوں،
بچوں کے کھلکھلانے کا شور ہو۔
زندگی،زندگی لگتی ہو۔
لیکن ایسا تو کچھ بھی نہیں ہوا۔
مُدتوں سے یہی عالَم نہ توقع نہ اُمید
دِل پُکارے ہی چلا جاتا ہے جاناں جاناں
جو تُو نہیں ہے تو اس کو پکارتے ہیں ہم
ہمارے شہر میں اک شخص تیرے نام کا ہے
کوئی ہے جس سے جرمِ محبت نہ ہو
کیوں مری دشت میں پیشیاں لگ گئیں
اپنے سامان کو باندھے ہوئے اِس سوچ میں ہوں
جو کہیں کے نہیں رہتے وہ کہاں جاتے ہیں ؟
اور کیا ہوگا بھلا سینے میں دل کا مصرف
بس اسی واسطے رکھا ہے ،دُکھایا کیجئے
اسکو فرصت ھی نہیں وقت نکالے محسن
ایسے ھوتے ھیں بھلا چاھنے والے محسن
لیے پِھرا ھُوں ، نہ جانے کہاں کہاں اِس کو
مگر یہ دِل ھے کہ ، وہ راہ بُھولتا ھی نہیں۔
اس رنگِ تعلق پہ تعجب ہے کہ ہم لوگ
موجود تو ہوتے ہیں میسر نہیں ہوتے
وہ پریشاں ہے میرے جلنے سے
اس کی آنکھوں میں دھواں پڑتا ہے
تو میری آنکھوں میں بیٹھ جا اور میں پلکیں بند کرلوں تاکہ نہ دنیا تجھے دیکھے اور نہ میں تیرے بغیر کسی کو دیکھ سکوں
ابھی مصر و ف ھو ں بہت فر صت ملے گی تو سو چو ں گا
کہ تجھ کو یا د ر کھنے میں ،میں کیا کیا بھو ل جاتا ھو ں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain