تُو نے جب پھول کتابوں سے نکالے ہوں گے دینے والا بھی تجھے یاد تو آیا ہوگا.. تُو نے کس نام سے بدلا ہے میرا نام بتا کِس کو لکھا تو میرا نام مٹایا ہو گا...
دل کا کیا ہے وہ تو چاہے گا مسلسل ملنا وہ ستم گر بھی مگر سوچے کسی پل ملنا واں نہیں وقت تو ہم بھی ہیں عدیم الفرصت اس سے کیا ملیے جو ہر روز کہے کل ملنا عشق کی رہ کے مسافر کا مقدر معلوم شہر کی سوچ میں ھو اور اسے جنگل ملنا اس کا ملنا ہے عجب طرح کا ملنا جیسے دشت امید میں اندیشے کا بادل ملنا دامن شب کو اگر چاک بھی کر لیں تو کہاں نور میں ڈوبا ہوا صبح کا آنچل ملنا
دل نہیں سینوں میں سب کے سب کو ہے شکوہ یہی ۔ بے دلوں کے اس جہاں میں دلربا کوئ نہیں عشق کے ہاتف نے مجھ سے کہہ دیا تھا روز عشق ۔ مارے جاؤگے تمہارا خوں بہا کوئ نہیں کیوں نہ ہم دونوں گلے ملکر یہ دنیا سے کہیں - ایک ہیں ہم دو ہمارے ماسوا کوئ نہیں دوریاں آپس میں بھی ہیں ، ہیں مگر یکجان بھی _ یوں اگر دونوں نہیں تو باخدا کوئ نہیں دو بدن یکجان ہوں تو کس سے رکھنا ہے حساب - بے وفا کوئ نہیں اب باوفا کوئ نہیں ہے الگ ناموں سے گر پہچان تو ہوتی رہے ایک کیوں خود کو نہ جانیں جب جدا کوئ نہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain